نئے جموں ریلوے ڈویژن کا ورچول افتتاح
جموں//وزیر اعظم نریندر مودی نے پیر کو نئے جموں ریلوے ڈویژن کا عملی طور پر افتتاح کرتے ہوئے اسے ایک تاریخی سنگ میل قرار دیا۔انہوں نے کہا کہ جموں ریلوے ڈویژن کا افتتاح جموں و کشمیر کے قومی ریلوے نیٹ ورک میں انضمام کے ساتھ ساتھ جموں و کشمیر کے بنیادی ڈھانچے اور رابطے کی ترقی میں ایک تاریخی سنگ میل ہے۔پی ایم نے مزید کہا کہ جموں ڈویژن کے افتتاح نے بالآخر ہندوستانی ریلوے کو عالمی رہنما بنا دیا ہے۔ادھم پور-سری نگر-بارہمولہ ریل لنک(یو ایس بی آر ایل)کو انجینئرنگ کا کمال قرار دیتے ہوئے، مودی نے کہا کہ ملک کا پہلا کیبل اسٹیڈ ریل پل، انجی کھڈ پل اور دریائے چناب پر مشہور آرچ پل، جو دنیا کا سب سے اونچا ریلوے پل ہے ، انجینئرنگ کی فضیلت اور کارکردگی کے کارنامے ہیں، جو صرف ہندوستانی ریلوے کے ذریعہ حاصل کیے گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ یو ایس بی آر ایل ہندوستان کی سب کا ساتھ، سب کا وکاس کے عزم کی ایک مثال ہے۔پی ایم مودی نے کہا کہ جموں ریلوے ڈویژن سے نہ صرف جموں و کشمیر کو فائدہ ہوگا بلکہ یہ پڑوسی پنجاب، لداخ اور ہماچل پردیش کے لیے بھی فائدہ مند ہوگا۔انہوں نے کہا کہ صحیح معنوں میں ترقی یافتہ بھارت کے حصول کے لیے ریلوے کی ترقی بہت ضروری ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ “اس احساس کی وجہ ہی ہے کہ گزشتہ دہائی کے دوران، ہندوستانی ریلوے نے جدید کاری، سہولیات اور کنیکٹیویٹی کے حوالے سے اہم تبدیلیاں کی ہیں۔”پی ایم نے کہا کہ جموں ریلوے ڈویژن کا افتتاح اس حقیقت کا زندہ ثبوت ہے کہ ملک آگے بڑھ رہا ہے۔”پچھلی دہائی میں، 30,000 کلومیٹر ریلوے ٹریک، جو کہ 2014 میں صرف 35 فیصد تھا، کے مقابلے میں ہندوستانی ریلوے کی جدید کاری سے 100 فیصد کے قریب پہنچ گیا تھا۔ پی ایم مودی نے کہا’’ پچھلے 10 سالوں میں ریلوے کے ذریعہ لاکھوں نوجوانوں کو ملازمت دی گئی ہے اور گتی شکتی یونیورسٹی جیسے اقدامات سے روزگار کے مواقع میں مزید اضافہ ہوگا، “۔انہوں نے انکشاف کیا کہ 50 سے زیادہ وندے بھارت ٹرینیں اس وقت کام کر رہی ہیں جو جگہوں کے درمیان فاصلے کم کر رہی ہیں اور مسافروں کا قیمتی وقت بچا رہی ہیں۔ میٹرو ٹرین کی سہولت کا ذکر کرتے ہوئے جو آج 21 شہروں تک پہنچ چکی ہے، انہوں نے کہا کہ وہ وقت زیادہ دور نہیں جب ملک میں بلٹ ٹرینیں چلیں گی۔پی ایم مودی نے اپنے ایکس ہینڈل پر لکھا”جموں کشمیر، تلنگانہ اور اڈیشہ میں ریل کے بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں کا آغاز سیاحت کو فروغ دے گا اور ان خطوں میں سماجی و اقتصادی ترقی میں اضافہ کرے گا،” ۔