اودھم پور// نیشنل کانفرنس کارکنان ادھم پور کااجلاس ضلع سیکریٹری رام پرشوتم شرماکی صدارت میں منعقدہوا۔اس دوران نیشنل کانفرنس لیڈران نے سابق وزیر اوربی جے پی کے سینئرلیڈر پروفیسرچمن لال گپتا کے بیان کو مضحکہ خیزقراردیا۔ انہوں نے کہاکہ پروفیسر صاحب کیوں بھول گے جب صرف دوسال قبل مرحوم مفتی محمدسعید نے اپنی حلف برداری تقریب میں وزیراعظم نریندرمودی کے روبروپاکستان اورملی ٹینٹوں اورعلیحدگی پسندوں کا شکریہ اداکیاتھا کہ یہ کرسی اُن کی وجہ سے ملی ہے اس وقت اورآج بھی بی جے پی ، پی ڈی پی کے ساتھ حکومت میں برابرکی شریک ہے اورجموں کے ساتھ ہورہے امتیاز کیلئے برابرذمہ دار ہے۔ حالیہ دنوں پی جی کورس میں 28 میں سے ایک سیٹ بھی جموں کونہ مل پائی۔ 572 ترقیاب ماسٹر زکی ترقی 3 سال بعد کالعدم قراردی گئی اور57 دائیوں کی دوکانوں کے لائسنس جموں کے کسی ایک دوکاندارکونہ دی گئی ۔ شایدآپ کے پاس جواب نہیں ہے۔مقررین نے ڈاکٹرفاروق عبداللہ کے بیان کی تائیدکرتے ہوئے کہاکہ انہوں نے حقیقت بیانی سے کام لیاہے۔ ضلع سیکریٹری رام پرشوتم شرما نے بی جے پی پر الزام عائدکرتے ہوئے کہاکہ گوااور منی پور میں اخلاق کی تمام سرحدیں پارکرکے جمہوریت کاقتل کیاہے جبکہ دونوں ریاستوں میں کانگریس بطور بڑی پارٹی کو آئینی طورپرحکومت سازی کیلئے مدعوکیاجاناچاہیئے تھا ا
گروہ ناکام یاانکار کرتے تب بی جے پی کاحق بنتاتھا۔ انہوں نے کہاکہ پہلے ہی ممبران کوکسی لالچ سے اپنی طرف مائل کرنا بی جے پی کی پرانی پالیسی کے خلاف ہے۔ یادہونالازمی ہے کہ سابقہ وزیراعظم اٹل بہاری نے کریکٹر کاثبوت دیکر کوئی خریدنہ کرکے صرف ایک ووٹ سے حکومت چھوڑنی قبول کی تھی مگرکردار پرداغ نہ لگایاتھا۔ اس وقت ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے سوزکوپارٹی سے نکال دیاتھا۔ رام پرشوتم نے مزید کہاکہ سارے ملک میں سرپنچ کولوگ خود چنتے ہیں مگراس حکومت نے اس قانون کوبدل کرکرپشن کوبڑھاوادینے کامنصوبہ بنایاہے۔ میٹنگ میں نائب ضلع صدرہری گوپال شرما، پریم ناتھ نمی ضلع کسان صدر ، سراج دین حاجی بورڈ ممبر ، سریندرشرما بلاک صدر، گوبند چلوترہ ، یوتھ صوبائی سیکریٹری ، جگدیش بھاردواج ، روی کمار، بابوعبدالرحمان، جان ولسن ، رمیش چندر، کیول رینہ ، شکیل احمدچندیل ، اونکار سنگھ وغیرہ موجودتھے۔