جموں//ریاستی دربار مؤ کے پہلے روز جموںمیں اپوزیشن جماعتوں نیشنل کانفرنس اور کانگریس کے علاوہ گوجر بکروال طبقہ، پینتھرس پارٹی، آل انڈیا کنفیڈریشن برائے ایس سی ، ایس ٹی اوبی سی، پی ایچ ای ڈیلی ویجرز و کیجول ورکرز، آئی ٹی آئی اور دیگر طبقہ جات کی طرف سے مظاہرے کئے گئے۔ نیشنل کانفرنس کے سینکڑوں کارکن صوبائی صدر دیویندر سنگھ رانا، سابق وزراء سرجیت سنگھ سلاتھیا، اجے سڈھوترہ ، ایم ایل اے بشناہ ڈاکٹر کمل اروڑہ، سید مشتاق بخاری، بابو رام لال، رتن لال گپتا، تھاکر کشمیرا سنگھ، ٹھاکر رچھپال سنگھ اور چودھری ہارون کی قیادت میں سیکرٹریٹ کی جانب پیش قدمی کر رہے تھے کہ پولیس نے انہیں آگے بڑھنے سے روک دیا اور لاٹھی چارج کیاجس کے بعد ان کارکنان نے گرفتاریاں دیں۔پارٹی کی طرف سے جاری ایک ریلیز میں پولیس ایکشن میں 55کارکنان کے زخمی ہونے کا دعویٰ کیا گیا ہے جن میں سے انوپ شرما نامی ایک کارکن کو شدید چوٹیں آئی ہیں، زخمیوں میں کئی خواتین بھی شامل ہیں۔ریلی کے شرکاء نے ہاتھوں میں تختیاں اٹھا رکھی تھیں جن میں مخلوط حکومت کو ہر محاذ پر ناکام قرار دیتے ہوئے تانا شاہی کا الزام دیا گیا تھا۔ سینئر نیشنل کانفرنس لیڈر شیخ مصطفی کمال نے بھی ریلی سے خطاب کیا اور سرحدوں پر جارحیت پر شدید غم و غصہ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس سے متعدد سول اور اہلکار ہلاک ہو چکے ہیں، سرحدی علاقوں میں ہزاروں کنبے بے گھر ہو گئے ہیں۔ لوگوںکو بنیادی سہولیات زندگی دستیاب نہیں ہیں لائن آف کنٹرول میں سائوجیاں سے بالا کوٹ تک اور بین الاقوامی سرحد پر لوگ خوفزدہ ہو کر رہ گئے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ کشیدگی کو کم کرنے کے لئے ہندوستان اور پاکستان کے مابین معنی خیز مذاکرات شروع کئے جانے کی ضرورت ہے ۔ این سی لیڈران نے مخلوط حکومت پر جموں کشمیر کو ایک پولیس سٹیٹ میں تبدیل کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ حکومت ترقیاتی محاذ پر پوری طرح ناکام ہو چکی ہے ۔ ریاستی حکومت پر ایک منصوبہ بند ڈھنگ سے خانہ بدوش طبقوں کو بے گھر کرنے کی سازش کا الزام لگاتے ہوئے گوجر بکروال طبقہ کی جانب سے احتجاج کیا گیا ۔ چودھری طالب کی قیادت میں خواتین اور بچوں سمیت سینکڑوں کی تعداد میں مظاہرین نے سیکرٹریٹ کی جانب پیش قدمی کی انہوں نے اپنے مویشیوں کے ساتھ ساتھ ایک عمر رسیدہ زخمی خاتون کو بھی چارپائی پر اٹھا رکھا تھا جسے بقول ان جانی پور میں محکمہ جنگلات کے اہلکاروں نے زد و کوب کیا ہے ۔مظاہرین نمائش چوک میں جمع ہوئے لیکن انہیں گمٹ چوک سے آگے جانے کی اجازت نہیں دی گئی۔اس موقعہ پر میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے گوجر لیڈر چودھری طالب اور نزاکت کھٹانا نے وزیر جنگلات چودھری لال سنگھ پر الزام لگایا کہ وہ گوجر طبقہ کو نشانہ بنا رہے ہیں اور انہیںایذا رسانی کے علاوہ کئی کچے گھروں کو بھی منہدم کر دیا گیا ہے ۔ اس سے قبل جے ڈی اے کی ٹیمیں آئے روز انہیں نشانہ بناتے رہتے ہیں ہم کہاں جائیں ۔ انہوں نے کہا کہ رفیوجیوں کو بھی ان کا حق دے دیا گیا لیکن گوجربکروال طبقہ کو مرکزی اور ریاستی حکومت صرف ا س لئے نظر انداز کر رہی ہے کیوں کہ ہم مسلمان ہیں۔