یو این آئی
نئی دہلی/لوک سبھا نے پیر کے روز نیشنل اسپورٹس گورننس بل ، 2025 اور نیشنل اینٹی ڈوپنگ (ترمیمی) بل ، 2025کو صوتی ووٹ سے منظور کرلیا ، جس کا مقصد ملک میں کھیلوں کا عالمی معیار کا بنیادی ڈھانچہ بنانا ، کھیلوں کی انتظامیہ کو زیادہ جوابدہ اور شفاف بنانا اور صلاحیت کو سامنے لانا ہے ۔کھیلوں کے وزیر منسکھ منڈاویا نے ایوان میں منظوری کے لیے بل پیش کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے ملک میں کھیلوں کو فروغ دینے کے لیے ‘کھیلو انڈیا’ جیسے پروگرام شروع کیے ہیں جس کی وجہ سے ملک کے کونے کونے سے کھیلوں کی صلاحیتیں ابھر رہی ہیں اور عالمی سطح پر اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کر رہی ہیں ۔ اس وقت ملک کے مختلف حصوں میں ایک ہزار سے زیادہ کھیلو انڈیا گیمز چل رہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ یہ بل اس سمت میں اہم ثابت ہوگا تاکہ کھلاڑیوں کو اچھے کوچ ملیں ، ملک اور بیرون ملک کھیلنے کے مواقع ملیں اور روزگار فراہم کیا جا سکے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ بل 25 سال سے زیر التوا رہا لیکن کسی حکومت نے اسے پارلیمنٹ تک پہنچنے نہیں دیا ۔ اس کی پہلی تجویز 1995 میں پیش کی گئی تھی لیکن بل نہیں آیا ۔ بعد کی حکومتوں نے بل تیار کیا اور اسے کابینہ میں لانے کا راستہ بنایا ، لیکن کچھ خود غرض قوتوں کی وجہ سے بل کی تجویز منظور نہیں ہو سکی ، لیکن مودی حکومت نے بغیر کسی پرواہ کے بل بنا کر پارلیمنٹ میں پیش کیا اور اسے منظور کرایا ۔انہوں نے کہا کہ یہ بل اسپورٹس فیڈریشن میں خواتین افسران میں کھیلوں کی صلاحیتوں کو سامنے لانے اور خواتین کھلاڑیوں کے لیے بے خوف ہوکر آگے بڑھنے کے لیے اہم ہے ۔ بل کا مسودہ تیار کرنے میں ایک برس سے زیادہ کا وقت لگا اور ایک ہزار لوگوں کی تجاویز پبلک ڈومین میں آ چکی ہیں ، جن پر بل کو حتمی شکل دینے سے پہلے غور کیا گیا تھا ۔ اس بل کو بہت شفاف بنایا گیا ہے ۔ یہ بل ملک میں کھیلوں کا ایک شفاف ، جوابدہ اور عالمی معیار کا بنیادی ڈھانچہ بنانے میں اہم کردار ادا کریں گے ۔