سرینگر//نیدر لینڈ ہالینڈ کے سفیر الفانسو سٹوی لنگا نے شیر کشمیر زرعی یونیورسٹی (سکاسٹ) کے، کی جانب سے نیدر لنیڈ کی کمپنیوں کے اشتراک سے قائم کئے گئے زیادہ پیداوار دینے والے سیب باغات کے نمائشی پروجیکٹوں کا معائنہ کیا۔ یہ پروجیکٹ زیادہ پیداوار دینے والے اعلیٰ معیار کے اور جراثیم سے پاک سیب اور دیگر میوہ جات کے پودوں کی جدید اقسام کی تشہیر کی غرض سے حکومت نیدر لینڈ کے بین الاقوامی تجارتی پروگرام کے تحت قائم کئے گئے ہیں۔سفیر کے ہمراہ زرعی کونسلر والٹر ورحی ڈپٹی ایگری کلچر کونسلر آنند کرشنن، لائزن پی آئی بی فروٹس امت پراشر اور ٹیکنیکل ڈائریکٹر وربیک برسریز ہالینڈ ایری وان ڈین برگ تھے۔وائس چانسلر سکاسٹ نے سفیر کو بتایا کہ نیدر لینڈ سے درآمد کئے گئے سیب پودوں جو اپریل2017 میں لگائے گئے تھے، نے رواں سیزن کے دوران اعلیٰ معیار کے سیبوں کی پیداوار ہوئی ہے۔ وائس چانسلر نے کہا کہ ریاست بھر کے کسان کیمپس میں قائم کئے گئے نمائشی باغات کا دورہ کرتے ہیں اور نیدر لینڈ سے درآمد کئے گئے سیب کے پودوں اور دیگر باغبانی ٹیکنیکوں کو اختیار کرنے میں خاصی دلچسپی کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔بعد میں سفیر نے لاسی پورہ پلوامہ میں 2 کولڈ سٹوریج پلانٹوں ، فروٹ ماسٹرس ایگرو فریش اور ایچ این ایگری سرو کا دورہ کیا جن میں نیدر لینڈ سے درآمد کی گئی ٹیکنالوجی کا استعمال کیا گیا ہے۔ ایم ڈی، جے اینڈ کے ہارٹی کلچر پروڈیوس مارکیٹنگ اینڈ پروسیسنگ کارپوریشن نے سفیر کو ریاست کی باغبانی صورتحال کے بارے میں جانکاری دی۔ انہوں نے ریاست میں میوہ تجارت کو فروغ دینے کے لئے اُٹھائے جارہے اقدامات سے بھی سفیر کو آگاہ کیا۔منیجنگ ڈائریکٹر نے کہا کہ ریاست میں فصل کی کٹائی کے بعد کے بنیادی ڈھانچہ سہولیات کے قیام کے لئے حکومت کی کوششوں کے بارے میں بھی سفیر کو جانکاری دی جس میں مربوط ایپل گریڈنگ اور پیکنگ فسلٹی کے ساتھ ساتھ کولڈ سٹوریج سہولیت بھی شامل ہے تا کہ ریاست کے کسان طبقہ کو اپنی پیدوار کی بہتر آمدن حاصل ہوسکے۔انہوں نے سفیر کو ریاست میں کولڈ سٹوریج سہولیات کے قیام کے لئے تعاون دینے اور رہنمائی کرنے کی درخواست کی۔سفیر نے انہیں حکومت نیدر لینڈ کی جانب سے ہر ممکن تعاون فراہم کرنے کا یقین دلایا۔