یو این آئی
تل ابیب// اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے غزہ میں جنگ ختم نہ کرنے کا اعلان کیا ہے ۔اسرائیل کی جانب سے غزہ میں بے گناہ فلسطینیوں کی نسل کشی کا سلسلہ جاری ہے۔میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ جنگ بندی کی کوششوں پر اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کی ہٹ دھرمی جاری ہے اور انہوں نے کہا کہ غزہ جنگ ختم نہیں کریں گے ، ایسا کیا تو حماس دوبارہ قوت پکڑ کر حملے شروع کر دے گی۔دوسری جانب گزشتہ روز تل ابیب میں نیتن یاہو کے خلاف کرپشن کیسز سماعت زیر زمین بنکر میں قائم عدالت میں ہوئی، عدالت کے باہر اسرائیلیوں نے مظاہرہ کرتے ہوئے نیتن یاہو کو سزا دینے کا مطالبہ کیا۔اس دوران غزہ کی پٹی میں اسرائیلی حملوں میں کم از کم 34 فلسطینی جاں بحق ہو گئے ، طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ اسرائیلی ٹینکوں نے غزہ کے وسطی اور جنوبی علاقوں میں گھس کر حملہ کیا۔برطانوی خبر رساں ایجنسی کے مطابق طبی حکام کا کہنا ہے کہ شمالی غزہ کے علاقے بیت حنون میں اسرائیل کی فضائی فورسز کی جانب سے ایک بلند عمارت کو نشانہ بنایا گیا، جس میں کم از کم 25 افراد ہلاک اور درجنوں افراد زخمی ہوئے ۔وسطی غزہ میں نصرات پناہ گزین کیمپ میں ایک گھر پر ایک اور فضائی حملے میں کم از کم 7 افرادہلاک ہوئے ، طبی عملے اور فلسطینی سول ایمرجنسی سروس کا کہنا ہے کہ اس حملے میں متعدد افراد زخمی ہوئے جبکہ ایک اور شخص نے انکلیو کے جنوب میں رفح میں 2 افراد کو ہلاک کر دیا۔مقامی لوگوں کے مطابق ساحل کے قریب دیر البلاح میں اسرائیلی بحری افواج نے 6 فلسطینی ماہی گیروں کو حراست میں لے لیا، جو بحیرہ روم میں داخل ہونے کی کوشش کر رہے تھے ۔غزہ کے محکمہ صحت کے حکام کا کہنا ہے کہ غزہ پر 14 ماہ سے جاری اسرائیلی فوج کی مہم میں اب تک 44 ہزار 700 سے زائد فلسطینی جاں بحق ہو چکے ہیں۔امریکا کے حمایت یافتہ عرب ثالثوں مصر اور قطر کی جانب سے جنگ بندی کی کوششیں ناکام رہی ہیں، لیکن اسرائیلی اور فلسطینی حکام میں امید کے حالیہ اشارے بتاتے ہیں کہ جنگ کے خاتمے کے لیے جلد کسی معاہدے پر پہنچا جاسکتا ہے ۔