نیوز ڈیسک
سرینگر//مزاحمتی خیمے نے20اکتوبر تک آئندہ7دنوں کا کلینڈر جاری کرتے ہوئے پہلی مرتبہ شام5بجے سے صبح7بجے تک ہڑتال میں ڈھیل کا اعلان کیا ہے جبکہ جمعہ کو گورنر ہاوس تک مارچ کرنے کی اپیل کی۔
14اکتوبر
اس دن کوئی ڈھیل نہیں ہوگی۔ جموں کشمیر کے عوام کو گرنر ہاوس(راج بھون) تک مارچ کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا گیا کہ انہیں یاداشت پیش کی جائے جس میں انہیں جموں کشمیر سے چلے جانے کیلئے کہا جائے۔اس روز ڈلگیٹ سے بلیوارڑ روڑ پر نماز جمعہ ادا کرنے کی اپیل کی گئی جبکہ رضا کاروں،مساجد کمیٹیوں کے ممبران اور مزاحمتی نوجوانوں کو اس سلسلے میں انتظامات کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔
15اکتوبر
اس روز شام5بجے سے اگلی صبح7بجے تک ڈھیل ہوگی۔اس روز یوم کرگل،پیر پنچال اور چناب منانے کی اپیل کی گئی جبکہ اس روز کرگل،پیر پنچال اور چناب کے لوگوں کو صبح7بجے سے متفقہ جگہوں کی طرف مارچ کرنے کی اپیل کی گئی ۔نماز ظہر کے بعد مزاحمتی جلسوں کا اہتمام کرنے اور وادی کے اطراف و اکناف میں ان جگہوں کے لوگوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے طور پر ریلیاں منعقد کرنے کی اپیل کی گئی ہے۔ان خطوں میںہندوتا فورسز کی طرف سے مسلمانوں پر ظلم کرنے کے خلاف ڈھیل کے دوران دکانوں اور گاڑیوں پر سیاہ جھنڈے نصب کرنے کی اپیل کی گئی ہے۔ رضا کاروں،مساجد کمیٹیوں کے ممبران اور مزاحمتی نوجوانوں کو اس سلسلے میں انتظامات کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔
16اکتوبر
شام5بجے سے اگلی صبح7بجے تک ڈھیل ہوگی جبکہ اس روز ٹرانسپوٹروں کے ساتھ یکجہتی کے طور پر منایا جائے۔مزاحمتی کلینڈر میں سماجی،مذہبی جماعتوں جیسے جماعت اسلامی،جمعیت اہلحدیث،تحریک صوت الاولیاء،کاروان اسلامی،امت اسلامی،انجمن تبلیغ الاسلام اور دیگر جماعتوں کو ٹرانسپوٹروں کی مدد کیلئے گھر گھر چندہ کرنے کی اپیل کی گئی ہے۔ان جماعتوں سے کہا گیا ہے کہ وہ محلہ سطح پر تمام بس،سومو، آٹورکھشاوں،میٹاڈار،ٹیکسی مالکان سمیت ڈرائیوروں،کنڈیکٹروں کی فہرست تیار کرے اور تمام ممکنہ ڈرائیوروںسے انکی مدد کی جائے۔
17اکتوبر
شام5 سے آئندہ روز صبح7بجے تک ڈھیل ہوگی ۔ اس روزضلع صدر مقامات پر آزادی روڑ شوز کرنے کی اپیل کی گئی ہے۔ لوگوں سے اپیل کی گئی کہ پیر کو صبح7بجے سے ہی تمام علاقوں سے متعلقہ ضلع صدر مقامات کی طرف رخ کیا جائے اور اس دوران موٹر سائیکلوں،اسکوٹروں اور سائیکلوں کا استعمال کریں۔لوگوں سے کہا گیا ہے کہ اگر انہیں جس جگہ روکا جائے وہی شام4 بجے تک دھرنے پر بیٹھ جائے۔ رضا کاروں،مساجد کمیٹیوں کے ممبران اور مزاحمتی نوجوانوں کو اس سلسلے میں انتظامات کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔
18اکتوبر
شام5بجے سے صبح7بجے تک ہڑتال میں ڈھیل ہوگی جبکہ اس روز یوم خواتین منایا جائے گا۔اپنے محلوں اور بستیوں میں مقامی چوکوں اور مراکز پر نماز ظہر سے نماز عصر تک قبضہ کرنے کی اپیل کی گئی ہے۔ احتجاجی مظاہرین سے جھنڈوں،کتبوں اور بینروں پر آزادی کے پیغامات درج کرنے کی اپیل کرتے ہوئے احتجاج کرنے پر زور دیا گیا ہے۔
19اکتوبر
شام5بجے سے صبح7 بجے تک ڈھیل ہوگی۔ اس روز سوگام،کریری،نائد کھے،سویہ بگ،منی گام،کھنموہ،نیوہ،زینہ پورہ،پہلو اور اچھہ بل کی طرف مارچ کرنے کی اپیل کی گئی۔ صبح7بجے سے شمالی کشمیر میں کپوارہ سے سوگام،بارہمولہ سے کریری،بانڈی پورہ سے نائد کئے جبکہ وسطی کشمیر میں بڈگام سے سویہ بگ،گاندربل سے منی گام،سرینگر سے کھنموہ اور شمالی کشمیر میں پلوامہ سے نیوہ،شوپیاں سے زینہ پورہ،کولگام سے پہلو اور اسلام آباد سے اچھہ بل کی طرف مارچ کرنے کی اپیل کی گئی ہے۔نماز ظہر کے بعد متفقہ طور پر طے کی گئی جگہوں پر آزادی اجتماعات منعقد کرنے کیلئے کہا گیا ہے۔ رضا کاروں،مساجد کمیٹیوں کے ممبران اور مزاحمتی نوجوانوں کو اس سلسلے میں انتظامات کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔
20اکتوبر
شام5بجے سے صبح7بجے تک ڈھیل ہوگی۔اس دن یک روزہ آزادی کنونشن کے اہتمام کی اپیل کی گئی ہے۔کلینڈر کے مطابق نزدیک علاقوں اور بستیوں کے لوگوں سے کہا گیا ہے کہ وہ صبح11بجے سے شام4بجے تک اپنے علاقوں میں جمع ہوکر کنونشنوں کا اہتمام کریں۔اس روز ان اجتماعات میں موجودہ ایجی ٹیشن کو مظبوط کرنے کیلئے مستحکم بنانے پر بھی تبادلہ خیال کرنے کی اپیل کی گئی ہے جبکہ رضا کاروں،مساجد کمیٹیوں کے ممبران اور مزاحمتی نوجوانوں کو اس سلسلے میں انتظامات کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔