Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
اداریہ

نیا مذاکراتی عمل۔۔۔۔ امکانات کتنے روشن؟

Kashmir Uzma News Desk
Last updated: October 25, 2017 1:00 am
Kashmir Uzma News Desk
Share
6 Min Read
SHARE
ایک ایسے وقت میں جبکہ کشمیر میں حالات انتہائی کشیدہ ہیں مرکزی حکومت نے جموںوکشمیر میں مذاکراتی عمل کی از سر نو شروعات کرنے کےلئے انٹلی جنس بیورو کے سابق ڈائریکٹر دنیش شرما کو مذاکرات کار تعینات کرکے مسئلہ کشمیر کے تمام فریقین کے ساتھ با ت چیت شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔ مرکزی وزیر داخلہ نے یہ اعلان کرتے ہوئے اس بات کاعندیہ بھی دیا ہے کہ نئے مذاکرات کو فریقین کا تعین کرکے ان سے بات چیت کرنے کا اختیار حاصل ہوگا، نیز وہی بات چیت کے طریقہ کار کا بھی تعین کرینگے۔ اس طرح وزیر داخلہ نے یہ واضح کرنے کی کوشش کی ہے کہ نیا سلسلہ ماضی کے مذاکراتی سلسلہ سے مختلف ہوگا، کیونکہ ماضی میں جو بھی ٹیمیں تعینات کی گئیں اُنہیں انکی حدود مقرر کرکے دے دی گئی تھیں۔اس عنوان سے دیکھا جائے تو یہ ضرور ایک مثبت قدم ہے لیکن جہاں تک فریقین کی شناخت  کا تعلق ہے تو انکی وضاحت نہ کرکے موضوع کو کُھلا رکھا گیا ہے ، جو مستقبل میں کسی بھی وقت حالات اور صورتحال کے زیر اثر نت نئے ذاویئے اختیار کرسکتا ہے۔لہٰذا سنجیدہ فکر حلقوں کی جانب سے پریشانی کا اظہار کیا جارہا ہے۔ مذاکراتی عمل پر مرکزی حکومتوں کا ماضی میں بھی نہایت ہی غیر سنجیدہ رویہ رہا ہے۔ اگر ایسا نہیں ہوتا تو کیا وجہ تھی کہ  2010ایجی ٹیشن ، جسکے دوران کشمیر میں خاک و خون کی ہولی کھیلی گئی اور 120شہری ہلاکت کا شکار ہوئے تھے، کے بعد اس وقت کی یو پی اے سرکار کی جانب سے دلیپ پڈگائونکر، ایم ایم انصاری اور رادھا کماری پر مشتمل مذاکراتی ٹیم تشکیل دے کر بات چیت کے عمل کی شروعات کی تھی، لیکن بعد اذاں اس کمیٹی نے کشمیر حل کے حوالے سےجو رپورٹ پیش کی اور اسمیں جو سفارشات مرتب تھیںوہ سات سال سے گرد چاٹ رہی ہیں۔ ان سفارشات میں ریاست کی اُس اٹانومی کی بحالی پر زور دیا گیا تھا، جس  کو  مختلف مرکزی قوانین کی آڑ لیکر ماضی میں مختلف حکومتوں نے  رفتہ رفتہ مسخ کرکے اس مقام پر پہنچا دیا کہ ماہرین کے مطابق اس کا اب فقط نام باقی رہ گیا ہے، جبکہ اُس نام کو بھی حرف غلط کی طرح مٹانے کےلئے اب عدلیہ کا سہار الینے کا  عمل جاری ہے۔ اسی طرح ریاستی حکومت نے ماضی میں ڈاکٹر فاروق کی قیادت میں اٹانومی کی بحالی کےلئے ریاستی اسمبلی کے اندر بہ اتفاق رائے ایک قرار داد منظور کرکے مرکزی حکومت کو بھیج دی تھی لیکن بجائے اسکے اسکی عمل آور ی کے امکانات کا جائزہ لیا جاتا، اٹل بہاری واجپائی کی قیادت والی مرکزی حکومت نے اُسے ردی کی ٹوکری میں ڈال دیا۔ یہ ایسے تلخ تجربات ہیں، جنہوں نے  نہ صرف ریاستی عوام بلکہ یہاں کی سیاسی جماعتوں کو بھی اس عمل سے بدظن کر دیاہے، کیونکہ جب تک مذاکراتی عمل میں دیانتداری اور خلوص نیت کا عمل شامل نہ ہو اس پر عوامی اعتبار پیدا ہونا مشکل ہے۔ وزیر داخلہ نے اگر چہ یہ بات کہی ہے کہ نامز مذاکرات کا ر دنیشور شرما کو فریقین کے تعین کا اختیار حاصل ہوگا اور انہیں جموںوکشمیر میں کام کرنے کے ساتھ ساتھ آسام کے جنگجو گروپوں کے ساتھ بھی مذاکرات کا تجربہ حاصل ہے، لہٰذا اس حوالے سے یہ امید باندھی جارہی ہے کہ وہ سبھی فریقین سے مخاطب ہونے کی کوشش کرینگے ۔ مگر کیا  انہیں مرکزی حکمران اتحاد سے وابستہ اُن سیاسی گروپوں کے دبائو کا سامنا نہیں ہوگا، جو حریت کانفرنس کو فریق ماننے سے نہ صرف انکاری ہیں بلکہ یہ نظریہ رکھتے ہیں کہ ریاست میں مزاحمتی سیاست کا توڑ کرکے حریت کی سیاسی  مکانیت مسدود کرنے میں ہی مسئلے کا حل موجود ہے۔ دوسری جانب پاکستان کے مسئلہ کے فریقین ہونے سے کیسے انکار کیا جاسکتا ہے جبکہ ریاست کا ایک حصہ اسکے کنٹرول میں ہے۔یہ بھی  ایک اہم مسئلہ ہے کہ کیا پاکستان کے ساتھ بھارت کے کشیدہ تعلقات اس مذاکراتی عمل پر اثر انداز نہیں ہوسکتے۔ ان تمام سوالات نے سنجیدہ فکر حلقوں کو پریشان کر کے رکھا ہے، لہٰذا کوئی حلقہ اپنی جانب سے ایک متعین رائے پیش کرنے کی پوزیشن میں نظر نہیں آتا۔ فی الوقت صرف یہی اُمید کی جاسکتی ہے کہ مسئلہ کشمیر کے تمام فریقین عقل و دانش سےکام لے کر مسئلے  کا  حل تلاش  کرنے کی کوشش کریں اور اسے مضبوط بنیاد فراہم کرنے کےلئے ہندپاک تعلقات میں بہتری پیدا کئے جانے کو بنیادی حیثیت حاصل ہے اور اُمید کی جاسکتی ہے کہ نئی دہلی اس سمت میں بھی متحرک ہونے کی کوشش کریگی۔
 
Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
Leave a Comment

Leave a Reply Cancel reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

تعطیلات میں توسیع کا ابھی کوئی فیصلہ نہیں، موسمی صورتحال پر گہری نظر ، حتمی فیصلہ کل ہوگا: حکام
تازہ ترین
لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کی سری نگر میں عاشورہ جلوس میں شرکت
تازہ ترین
پونچھ میں19سالہ نوجوان کی پراسرار حالات میں نعش برآمد
پیر پنچال
راجوری میں حادثاتی فائرنگ سے فوجی اہلکار جاں بحق
پیر پنچال

Related

اداریہ

نوجوان طلاب سنبھل جائیں

July 4, 2025
اداریہ

مٹھی بھر رقم سے کیسے بنیں گے گھر ؟

July 3, 2025
اداریہ

قومی تعلیمی پالیسی! | دستاویز بہت اچھی ، عملدرآمد بھی ہو توبات بنے

July 2, 2025
اداریہ

! سگانِ شہر سے انسانوں کو بچائیں

July 1, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?