انجینئر تعظیم کشمیری
اللہ تعالیٰ نے نکاح کو عبادت کا درجہ دیا۔ تمام مذاہب میں اس کو حلال قرار دیا ۔قرآن مجید میں اور اپنے آخری پیغمبر حضرت محمد مصطفی احمد مجتبیٰ کی زبانی جابجا نکاح کے لئے اپنے بندوں کو ترغیب دی سورۃ النساءمیں ارشاد باری تعالیٰ ہے:’’جو عورتیں تمہیں پسند ہوں ان سے نکاح کرو۔‘‘ اس میں کہیں بھی اللہ تعالیٰ نے اسراف کا عندیہ نہیں دیا۔ شادی کو آسان بنانے کے لیے سب سے پہلے تو ہمیں دور جاہلیت کی بیہودہ اور فرسودہ رسومات سے جان چھڑانا ہو گی۔ دھوم دھام سے کی جانے والی منگنیاں، مہندیاںاور باراتیں آسان شادی کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہیں۔نکاح کو اسلام نے آسانی کے ساتھ منعقد کرنے کی تاکید کی تھی آج ہمارے معاشرے میں اس کا انعقاد کس قدر مشکل اور دشوار ہوگیا ہے۔ اپنی اولاد کی شادی کرنا کس قدر کٹھن کام ہے، اس کے بارے میں جانکاری ان والدین سے حاصل کی جاسکتی ہے جو غریب ، پریشان حال اور زندگی کی سختیوں سے دوچار ہیں۔ چلئے ان کو چھوڑ دیجئے جو لاچاری کی زندگی گزاررہے ہیں، ان کے سخت احوال پر گفتگو دوسرے وقت کریں گے، فی الحال اُن سے پوچھ لیجئے جو متوسط زندگی جی رہے ہیں، کہ انہیں بھی اپنی اولاد خاص طور پر لڑکیوں کی شادی کے لئے کس سنگین صورت کا سامنا ہے۔ معاشرہ کا رخ اتنا تباہ کن اور چھوٹے لوگوں کے لئے اتنا ہلاکت خیز بن چکا ہے کہ والدین اپنے گھروں میں بیٹھے یاس بھری نظروں سے اپنی جوان ہوتی اولاد اور ان کی ڈھلتی ہوئی عمر کو دیکھتے رہتے ہیں۔ پھر معاشرہ کا وہ طبقہ ہے جو اعلیٰ طبقہ کہلاتا ہے ،اس کے پاس دولت ہے، مال کی فراوانی ہے، اربوں کا بینک بیلنس ہے، وہ کروڑوں روپے بھی شادی پر خرچ کرنے میں کوئی تنگی محسوس نہیں کرتے۔ پانی کی طرح پیسہ بہاتے ہیں، مہمانوں کی آئو بھگت، باراتیوں کی ناز برداریاں، دولہا کے مطالبات، سسرال والوں کی ہر چھوٹی بڑی خواہش اور دیگر ’تقاضے‘ لاکھوں روپے خرچ کرکے پورا کرتے ہیں۔ طرح طرح کے کھانے، قسم قسم کے مشروبات، تکلفات اور سجاوٹ کے نام پر دولت کا ضیاع۔ بے چارہ غریب دیکھتا رہ جاتا ہے کہ وہ اپنی بچیوں کو لے کر کہاں جائے اور کس کے پلے باندھے۔ اسلئے کہ دولت نے معاشرے کی آنکھیں خیرہ کردی ہیں، ہر لڑکے والا مطالبات کی لسٹ لئے پھر رہا ہے، کبھی غریب کا دروازہ کھٹکھٹاتا بھی ہے تو مطالبات پورے نہ ہوتے دیکھ کر منہ پھیر کر چلا جاتا ہے۔شادی جیسی حرمت والے معاملے کو اللہ کے احکامات اور رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سنت کے مطابق انجام دیا جائے تو معاشرے کو بہت بڑے بگاڑ سے بچایا جا سکتا ہے۔ آئیے عہد کریں کہ نکاح کو آسان بنا کر بدکاری کی بیخ کنی کے لیے عمل طور پر اقدامات کریں گے۔ اللہ ہم سب کا حامی و ناصر ہو ۔آمین
(رابطہ۔9797995330)
[email protected]
نکاح کو ہر حال میں آسان بنائیں معاشرت
