جموں//کنٹریکچول لیکچراروں(10+2)کی ہڑتال آج ایک سو بارہویں روز میںداخل ہوگئی ہے لیکن حکومت خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔ یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ وزیر تعلیم نے نائب وزیراعلیٰ کی موجودگی میں ان سے وعدہ کیا تھا کہ پہلی یا دوسری کابینہ میٹنگ میں ان کا معاملہ زیر غور لایا جائے گا لیکن ایسا نہیں کیا گیا جس کی وجہ سے ان میں مایوسی بڑھ گئی اور وہ آج پریس کلب جموں کے باہرہاتھوں میں کالے جھنڈ لئے ہوئے حکومت اور کابینہ وزراء کے خلاف مظاہرے کررہے تھے اورسول سروسز سپیشل پرویژن ایکٹ 2010 کے تحت اپنی نوکریوں کو باقاعدہ بنانے کی مانگ کررہے تھے ۔ زبیر حسین شاہ نے اس موقعہ کہاکہ جب تک انکی نوکریوں کو باقاعدہ نہیں بنایاجائے گا وہ اپنی ہڑتال جاری رکھیں گے ۔ سیما راجپوت نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ ہم تب تک دھرنا اورمظاہرے جاری رکھیں گے جب تک نہ ہماری نوکریوں کوباقاعدہ بنایا جائے۔ یاد رہے کہ کنٹریکچول لیکچرار 14فروری2017سے بھوک ہڑتال پر ہیں۔