سرینگر// 24گھنٹوں کے دوران سرینگر میں دوسری مرتبہ اپنی موجودگی ظاہر کرتے ہوئے جنگجوئوں نوہٹہ میں پولیس اور فورسز کو نشانہ بناتے ہوئے دستی بم پھینکا جس کے نتیجے میں ایک پولیس اہلکار ہلاک جبکہ مزید10زخمی ہوئے۔ شہر کے نوہٹہ علاقے میں داتا گنج پارک کے نزدیک اتوارکی شام 7بجے اس وقت زبردست خوف و ہراس اور افراتفری کا ماحول پیدا ہوا جب جنگجوئوں نے دن بھر امن و قانون کی صورتحال کیلئے تعیناتی پر مامور فورسز اہلکاروں پر دستمی بم پھینکا جو زور دار دھماکے کے ساتھ پھٹ گیا۔ پولیس ذرائع کے مطابق گرینیڈ حملے میں11فورسز اور پولیس اہلکار زخمی ہوئے جن میں ایک پولیس اہلکار زخموں کی تاب نہ لا کر چل بسا جبکہ دیگر10زخمی ہوئے۔ سی آر پی ایف کے انسپکٹر جنرل پولیس روی دیپ سہائے نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ نوہٹہ میں بتہ گلی کے نزدیک پولیس اور فورسز پر جنگجوئوں نے اس وقت گرینیڈ داغا جب وہ ڈیوٹی سے واپس آرہے تھے،جبکہ اس حملے میں11اہلکار زخمی ہوئے جن میں سے ایک پولیس اہلکار فوت ہوا۔فوت شدہ پولیس اہلکار کی شناخت شمیم احمد ساکن گریز کے بطور ہوئی ۔اس دوران سی آر پی ایف کے ترجمان راجیش یاد نے بتایا کہ زخمیوں میں سے سی آر پی ایف کے3اہلکار بھی شامل ہے جنہیں فوجی اسپتال پہنچایا گیا۔عینی شاہدین کے مطابق سماعت شکن دھماکے کی آواز سن کر لوگوں اور راہگیروں میں خوف وہراس پھیل گیا اور اور وہ محفوظ مقامات کی طرف بھاگنے لگے۔ اس دوران پولیس اور فورسز نے پورے علاقے کو گھیرے میں لیا جبکہ پولیس اور فورسز کے اعلیٰ افسران جائے موقعہ پر پہنچے اور انہوں نے صورتحال کا جائزہ لیا۔
بلال فرقانی
سرینگر//مشترکہ مزاحمتی قیادت کی طرف سے دی گئی کال کے پیش نظر وادی کشمیر میںاتوار کومکمل ہڑتال رہی جبکہ عیدگاہ سرینگرمیں کھیل کا میدان سنگبازی کے میدان میں تبدیل ہوا جبکہ پولیس اور فورسز نے پیلٹ بندوق اور ٹیر گیس گولوں کا استعمال کیا جس میں 4 نوجوان زخمی ہوئے۔اس دوران شہر خاص ،کھنہ بل،بانڈی پورہ اور دیگر جگہوں پر بھی سنگبازی کے واقعات پیش آئے جبکہ مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے ٹیر گیس گولوں کا استعمال کیا گیا۔تفصیلات کے مطابق اتوار کو ہڑتال کے بیچ عیدگاہ کا کھیل میدان اس وقت سنگبازی کے میدان میں تبدیل ہوا جب 12;30بجے نوجوانوں اورفورسز کے درمیان تصادم ہوا۔عینی شاہدین کے مطابق نوجوان کرکٹ کھیلنے میں مصروف تھے اور اس دوران کسی سمت سے فورسز پر کچھ پتھر پھینکے گئے۔ اہلکاروں نے اس دوران ایک نوجوان کا تعاقب کیا،جس پر کرکٹ میں مشغول نوجوانوں نے پولیس پر پتھرائو کیا۔ سنگبازی کی وجہ سے حالات کشیدہ ہوئے اور عالی مسجد تک سنگبازی ہوئی جس کی وجہ سے کچھ وقفے کیلئے علی جان روڑ پر گاڑیوں کی آمدرفت بھی بند ہوئی۔ طرفین کے درمیان عیدگاہ گرائونڈ میں زبردست سنگبازی وجوابی سنگبازی کا سلسلہ چل پڑا جبکہ پولیس اور فورسز نے نوجوانوں کو منتشر کرنے کیلئے پیلٹ اور ٹیر گیس کا استعمال کیا جس میں4 نوجوان زخمی ہوئے۔ ادھر شہر کے مائسمہ علاقہ میں بھی صبح کے وقت پولیس اور فورسز کے درمیان معمولی جھڑپیں ہوئیں تاہم بعد میں اہلکاروں نے نوجوانوں کو منتشر کیا۔ ادھر اتوار کی سہ پہر زانپہ کدل، ملک صاحب صفا کدل اور سعید منصور پل پر بھی فورسزاور نوجوانوں کے درمیان جھڑپیں ہوئی جس کے دوران طرفین نے ایک دوسرے پر پتھرائو کیا۔نامہ نگار عازم جان کے مطابق بانڈی پورہ بازار میں پتھرائوکا واقعہ پیش آیا ہے جس کی وجہ سے کچھ وقفے کیلئے صورتحال کشیدہ ہوئی تاہم بعد میں فورسز اور پولیس نے نوجوانوں کا تعاقب کیا اور انہیں منتشر کیا۔ضلع کے پاپہ چھن میں بھی پتھر پھینکنے کا واقعہ پیش آیا ہے اور طرفین میں کچھ وقفے کیلئے پتھرائوہوا۔ جنوبی کشمیر کے اسلام آباد(اننت ناگ) میں بھی شام کے وقت اس وقت سنگبازی کے واقعات پیش آئے جب دن بھر تعینات رہنے کے بعد شام کو فورسز اپنے کیمپوں کی طرف واپس جا رہے تھے۔نامہ نگار ملک عبدالسلام کے مطابق کھنہ بل میں نوجوان سڑکوں پر نمودار ہوئے اور انہوں نے فورسز کو نشانہ بناتے ہوئے سنگبازی کی جبکہ فورسز نے بھی جوابی سنگبازی کی۔نمائندے نے عینی شاہدین کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ جب سنگباری میں حرارت پیدا ہوئی تو فورسز نے نوجوانوں کو منتشر کرنے کیلئے ٹیر گیس کے گولے داغے جو دیر شام گئے تک جاری رہی۔ادھر ضلع کے بٹہ پورہ میں بھی فورسز اور نوجوانوں کے درمیان سنگبازی ہوئی جس کے بعد فورسز نے اشک آوار گولے داغے۔ نمائندے کے مطابق بوٹینگو میں نوجوانوں اور فورسز کے درمیان سنگبازی ہوئی جس کے دوران3نوجوان زخمی ہوئے۔بارہمولہ کے سوپور میں بھی کئی جگہوں پر سنگباری کی اطلاعات موصول ہوئیں۔نامہ نگار غلام محمد کے مطابق قصبے کے مین چوک، بٹہ پورہ،مین بازار،تحصیل روڑ اور آرام پورہ میں صبح سے ہی نوجوان سڑکوں پر نمودار ہوئے اور فورسز پر پتھرائو کیا۔اس موقعہ پر پولیس اور فورسز نے بھی جوابی کاروائی کی اور طرفین میں سنگبازی وجوابی سنگبازی کا سلسلہ شروع ہوا۔اہلکاروں نے نوجوانوں کو بعد مین منتشر کرنے کیلئے ٹیر گیس کے گولے داغے۔یہ سلسلہ دن بھر جاری رہا جس کے دوران کئی افراد زخمی ہوئے۔اس دوران مشترکہ مزاحمتی قیادت کی طرف سے دی گئی ہڑتال کے پیش نظر وادی کے جنوب و شمال میں مکمل ہڑتال رہی جس کی وجہ سے عام زندگی مفلوج ہوکر رہ گئی۔ سرینگرمیں تمام طرح کی دکانیں ،کاروباری ادارے،بازار،بینک،تعلیمی ادارے او رغیر سرکاری دفاتر بند رہے جبکہ سڑکوں سے ٹرانسپورٹ غائب رہا۔سول لائنز کے لال چوک ،ریگل چوک ،کوکر بازار ،آبی گذر ،کورٹ روڈ ،بڈشاہ چوک ،ہری سنگھ ہائی اسٹریٹ ،مہاراجہ بازار ،بٹہ مالو اور دیگر اہم بازاروں میں تمام دکانیں اور کاروباری ادارے مقفل رہے اور ٹرانسپورٹ سروس معطل رہی۔پائین شہرکی سڑکوں اور چوراہوں پر بکتربند گاڑیاں تیاری کی حالت میں رکھی گئیں تھیں۔اس دوران مائسمہ اور شہر خاص کے کئی حساس علاقوں مین فورسز اور پولیس اہلکار گشت کرتے ہوئے نظر آئے ۔ وادی کے یمین و یسارمیں ہڑتال کی وجہ سے نظام زندگی پوری طرح سے مفلوج رہا۔ وسطی کشمیر کے بڈگام اور گاندربل میں مکمل ہڑتال کی وجہ سے عام زندگی پٹری سے نیچے اٹر گئی جبکہ ٹریفک کی آمدرفت بھی متاثر ہوئی۔جنوبی کشمیر سے کشمیر عظمیٰ نمائندوں نے اطلاع دی کہ کولگام،شوپیاں،اننت ناگ اور پلوامہ میں بھی مکمل ہڑتال کی کال کے پیش نظر تمام طرح کی کاروباری سرگرمیاں مفلوج ہو کر رہ گی جبکہ سڑکوں پر نجی ٹریفک کی آمدورفت جاری رہی۔ شمالی کشمیر کے بانڈی پورہ ضلع میں بھر میں مکمل طور پر ہڑتال رہی ہے ٹرانسپورٹ سڑکوں سے غائب رہا۔ حاجن نائندکھے صدر کوٹ بالا اجس میں بھی مکمل ہڑتال رہی۔ بارہمولہ اور کپوارہ سے بھی مکمل ہڑتال کی اطلاعات موصول ہوئیں جبکہ اس دوران بازار اور تجارتی مراکز صحرائی مناظر پیش کر رہے تھے