بارہمولہ//شمالی کشمیر میں لوگوں کو نوکریوں کا جھانسہ دیکر لاکھوں روپے ہڑپنے والا ایک نیٹ ورک آخر کا سخت محنت اور بسیاررتلاش کے بعد لوگوں کے ہتھے چڑھ گیا اور آج پولیس تھانے شیری بارہمولہ میں لوگوں کی تو جہ کا مرکز بن گیا ۔ذرائع کے مطابق ضلع گاندر بل کے تولہ مولہ علاقے سے تعلق رکھنے والا ایک شخص مشتاق احمد شاہ پچھلے کئی برسو ں سے شمالی کشمیر میں لوگوں کو نوکریوں کا جھانسہ دیکر اُن سے لاکھوں روپے ہڑپ لیا کرتا تھا اور بعد میں غائب ہو جا تا تھا ۔ گذشتہ روز اوڑی اور کچہامہ بارہمولہ سے تعلق رکھنے والے کچھ افراد نے اُسے پٹن کے ایک گائوں میں دھر دبوچااور بعد میں وہاں سے لاکر پولیس تھانہ شیری بارہمولہ کے حوالے کیا ۔یہ خبر پھلتے ہی شمالی کشمیرکے کئی علاقوں سے وہ لوگ جن کو اس ٹھگ نے لوٹا تھا پولیس تھانہ پہنچے اور اس کی پہچان کی۔ سمیر احمدساکنہ دوآبگاہ سوپور نامی ایک نوجوان نے کشمیر عظمی کے ساتھ بات کرتے ہوئے بتایا کہ اس ٹھگ نے تین سال قبل اُس سے اسی ہزار روپے ہڑپ لئے تھے اور وعدہ کیا تھا کہ وہ مجھے محکمہ سوشل وئیلفیر میں نوکری دلائے گا ۔اُس نے مزید کہا کہ پیسہ لینے کے ساتھ ہی مذکورہ ٹھگ لاپتہ ہوا ۔ اور جب آج مجھے یہ خبر ملی کہ مذکورہ ٹھگ پکڑا گیا تو میں فوراً پولیس اسٹیشن شیری پہنچ گیا ۔ اسی دوران کچہامہ گائوں سے ایک شخص محمد یوسف میر نے بتا یا کہ مذکورہ ٹھگ نے اوڑی سے سرینگر تک کئی جگہوں پر سلائی سینٹر کھولے تھے اور آس پاس کی درجنوں لڑکیوں کو سلائی سینٹر میں بطور ملازم تعینات کرتا تھا اور پہلے پہل اُن کو دو تین ہزار روپے ماہ ہانہ تنخو ہ بھی دیا کرتا تھا اور بعد میں اُنہیں مستقل نوکری دلانے کیلئے اُن سے ہزاروں روپے ہڑپ کر فرار ہوجاتا تھا ۔یوسف نے مزید بتایا کہ مذکورہ ٹھگ ان لڑکیوں کو باضابطہ طور پر نوکریوں کے آڑر بھی دیا کرتا تھا جو بعد میں جعلی ثابت ہوتے تھے ۔ایک اور شخص عبدالعزیزنے بتایا کہ مذکورہ ٹھگ نے ہدی پورہ رفیع آباد میںایک سلائی سینٹر کھولا تھا اور وہاں بھی درجنوں لڑکیوں سے پیسے کھاکر پچھلے دو سال سے لاپتہ تھا ۔اسی دوران ایک اور شخص بشیر احمد ساکنہ تیرن ٹنگمرگ نے بتایا کہ مذکورہ ٹھگ نے ملازمت کی لالچ دیکر اُن سے دو سال قبل ایک لاکھ روپے وصول کیا ہے لیکن تب سے آج تک اس ٹھگ کا کوئی اتہ پتہ نہیں تھا ۔اس سلسلے میں ایس ایچ اور شیری فیصل احمد نے کشمیر عظمی کو بتایا کہ اُنہوں اس شخص کے خلاف ایک کیس زیر نمبر 9/2017 انڈر سکشن 419,420,471 آر پی سی کے تحت درج کیا ہے اور مزید تفتیش جاری ہے۔