بڈگام+پانپور//وسطی ضلع بڈگام کے بیروہ علاقے میں معرکہ آرائی کے دوران 2مقامی جنگجو جاں بحق اور ایک فوجی اہلکار زخمی ہوا ۔جنگجوئوں کی ہلاکت کے بعد بیروہ اور پانپور میں پر تشدد احتجاج ہوا جس دوران ایک خاتون پتھر لگنے سے شدید مضروب ہوئی جبکہ ضلع بڈگام اور اونتی پورہ پولیس ڈسٹرکٹ میں انٹر نیٹ سروس معطل کی گئی۔
جھڑپ
ماہ نومبر کا آغاز جمعرات کی علی الصبح اُس وقت خونین جھڑپ سے ہوا ،جب زاگو آری زال بیروہ بڈگام میں جنگجوئوں اور فوج کے درمیان مسلح تصادم ہوا۔ پولیس نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ فوجی کی 53آر آر ،جموں وکشمیر پولیس کے سپیشل آپریشن گروپ (ایس او جی ) اورسی آر پی ایف نے مشترکہ طورپر زاگو آری زال نامی گائوں کا جمعرات کی صبح 4بجے محاصرہ کیا۔پولیس کو اطلاع ملی تھی کہ گائوں میں مسلح جنگجوئوں کا ایک گروہ موجود ہے ۔صبح کے قریب ساڑھے 5 بجے بڈگام ضلع میں انٹر نیٹ سروس بند کی گئی اور اسی کیساتھ ہی محصور جنگجوئوں اور فوج کے مابین شدید جھڑپ کا آغاز ہوا ۔کئی گھنٹوں تک جاری رہنے والی معرکہ آرائی کے دوران مکان کو بارودی دھماکہ سے اڑا دیا گیا جس کے نتیجے میں 2 جنگجو جاں بحق ہوئے جنکی بعد ازاں شناخت مختار احمد خان ولد عبدالاحد خان ساکن براس آری زال بیروہ اور محمد امین میر ولد غلام رسول میر ساکن درنگہ بل پانپور کے بطور ہوئی ۔معرکہ آرائی میں فوج کا ایک اہلکار بھی زخمی ہوا جس کی حالت مستحکم بتائی جاتی ہے۔ محمد امین میر 29جولائی کو گھر سے نکلا تھا اور پھر جنگجوئوں کی صف میں شامل ہوا تھا۔
احتجاج
جب جنگجووں کی ہلاکت کی خبر پھیل گئی تو ہرد پنزو اور آری زال میں نوجوان اور خواتین سڑکوں پر آئے اور انہوں نے نعرے بازی کرتے ہوئے فورسز پر پتھرائو کیا۔فورسز نے مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے شلنگ کی اور یہاں کافی دیر تک جھڑپوں کا سلسلہ جاری رہا۔ادھر پانپور میں مظاہرے کئے گئے ،جس دوران مظاہرین نے سرینگر ۔جموں شاہراہ پر دھر نا بھی دیا ۔یہاں بھی تشدد بھڑک اٹھا۔پانپور کے نمبلہ بل علاقے میں مظاہرین کی ایک بڑی تعداد سڑکوں پر نکل آئی اور انہوں نے سرینگر جموں شاہراہ پر دھرنا دیکر اسے بند کردیا۔اس موقعہ پر پولیس اور مظاہرن آپس میں الجھ گئے جس کے بعد شدید جھڑپیں ہوئیں۔مظاہرین نے فورسز پر پتھرائوکیا اورجوابی کارروائی میں فورسز نے ٹیر گیس شلنگ کی ۔مظاہرین اور فورسز ٹکرائو کے نتیجے میں بڈگام اور پانپور میں کئی اہلکاروں اور خاتون مغلی بیگم سمیت متعدد افراد مضروب ہو ئے ۔معلوم ہوا ہے کہ خاتون مغلی بیگم سر پر پتھر لگنے سے مضروب ہوئی۔ادھر پانپور میں مکمل ہڑتال ہوئی جس کے دوران کاروباری و تجارتی مراکز بند رہے۔
پولیس کا بیان
پولیس نے جھڑپ کے بارے میں بتایا کہ وسطی ضلع بڈگام کے زاگوبیروہ علاقے میں جنگجوئوں کی موجودگی کی مصدقہ اطلاع ملنے کے بعدجونہی تلاشی آپریشن شروع کیا گیا،اس دوران گائوں میں محصور جنگجوئوں نے اندھا دھند فائرنگ شروع کی۔پولیس ترجمان کے مطابق چنانچہ حفاظتی عملے نے بھی پوزیشن سنبھال کر جوابی کارروائی کی جس کے نتیجے میں2 عساکر جاں بحق ہوئے۔ پولیس ترجمان کے مطابق جھڑپ کی جگہ اسلحہ و گولہ بارود اور قابلِ اعتراض مواد برآمدکرکے ضبط کیا گیا۔ پولیس ترجمان نے بتایا کہ تصادم کے دوران مارے گئے عسکریت پسند مختارر احمد کے خلاف25مارچ 2018کے روز ایف آئی آر زیر نمبر37/2018زیر دفعہ307آر پی سی ،7/25آرمز ایکٹ ،16/18یو ایل اے ایکٹ کے تحت بڈگام میں کیس درج ہے۔پولیس ترجمان کے مطابق مہلوک عسکریت پسند محمد امین کے خلاف ایف آئی آر زیر نمبر75/2018زیر دفعہ30/20/18یو ایل پی ایکٹ کے تحت پولیس اسٹیشن پانپور میں مقدمہ درج ہے۔ پولیس ترجمان نے بتایا کہ جھڑپ کے دوران ایک فوجی زخمی ہوا جس کو علاج ومعالجہ کی خاطر نزدیکی اسپتال منتقل کیا گیا جہاں پر اْس کی حالت مستحکم بتائی جار ہی ہے۔
نماز جنازہ
لشکرطیبہ سے وابستہ 2جنگجوئوں کے جاں بحق ہونے کے بعدبراس آری زال بیروہ اورکدل بل پانپورمیں تنائواورکشیدگی کی صورتحال پیداہوئی ،اوربڑی تعدادمیں لوگ ان دونوں مقامات پرجمع ہوئے اورانہوں نے جاں بحق ہوئے دونوں عساکر مختارخان اورمحمدامین میرکی آخری رسومات میں حصہ لیا۔مختارخان کی شناخت جلدہونے کے بعدلوگوں کی ایک بڑی تعدادبراس میں جمع ہوئی ۔ نزدیکی دیہات سے بڑی تعدادمیں لوگ برستی بارش میں یہاں پہنچے اورانہوں نے مختارخان کی آخری رسومات میں حصہ لیا۔مختارخان کی نمازجنازہ اداہونے کے بعداُسکی میت کوآبائی قبرستان میں سینکڑوں لوگوں کی موجودگی میں سپردلحدکیاگیا ۔ محمدامین میرکے جاں بحق ہونے کی خبرپھیلتے ہی کدل بل پانپورمیں نوجوان سڑکوں پرنکل آئے اورانہوں نے سنگباری شروع کردی ،جسکے نتیجے میں سری نگرکوجنوبی کشمیراورجموں سے ملانے والی شاہراہ پرگاڑیوں کی آمدورفت مسدودہوکررہ گئی۔ تاہم ابتدائی طورپرمقامی پولیس نے محمدامین کے جاں بحق ہونے کی اطلاع کوافواہ قراردیتے ہوئے اسکی تردیدکردی ۔پولیس کی وضاحت کے باوجودپانپورقصبے میں صورتحا ل پُرتنائوہی رہی ،اوریہاںسنگباری کاسلسلہ جاری رہا۔اسی صورتحال کے بیچ سری نگرمیں پولیس ترجمان نے ایک بیان میں اسبات کی تصدیق کردی کہ زوگوخانصاحب بڈگام میں ہوئی جھڑپ کیدوران مختارخان کیساتھ پولیس نے کچھ ماہ قبل جنگجوبنے نوجوان محمدامین میرکی نعش لواحقین کے سپردکردی ،اورجب اس جنگجونوجوان کی نعش کوآبائی علاقہ درنگہ بل پانپورپہنچایاگیاتویہاں بڑی تعداد میں لوگ پہلے سے ہی جمع ہوتھے۔ محمدامین میرکی نمازجنازہ اداہونے کے بعداُسکی میت کوآبائی قبرستان میں سینکڑوں لوگوں کی موجودگی میں سپردلحدکیاگیا۔
ترال میں دوسرے روزبھی ہڑتال
سید اعجاز
ترال//ترال میں گذشتہ روز جاں بحق ہوئے دو جنگجو ئوں کی یاد میں دوسرے روزبھی تعزیتی ہڑتال سے عام زندگی مفلوج ہوکر رہ گئی۔چھانہ کتار ترال میں شوکت احمد خان ساکن ہندورہ ترال اور جیش سربراہ حافظ محمد سعیدکے بھتیجے ابو عثمان ساکن پاکستان کی ہلاکت پرجمعرات کو دوسرے روز بھی تعزیتی ہڑتا ل رہی۔ہڑتال کے دوران دکانیں اورتجارتی مراکز بند رہے جبکہ سڑکوں پرگاڑیوں کی آمدورفت معطل رہی ۔لوگوںکی ایک بڑی تعداد کو مہلوک جنگجو کے گھر تعزیت کرتے ہوئے دیکھاگیا۔