رمیش کیسر
نوشہرہ//نوشہرہ سب ڈویژن کی دبڑ پنچایت کے گنگوٹہ علاقہ کے لوگوں نے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ 3برسوں سے علاقہ میں سڑک کی تعمیر کا عمل التوا کا شکار ہے جس کی وجہ سے درجنوں کنبوں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑرہا ہے ۔انہوں نے بتایا کہ محکمہ تعمیرات عامہ نوشہرہ کی جانب سے تین سال قبل اس سڑک کا تعمیراتی کام شروع کیا گیا تھا، لیکن فنڈز کی کمی کی وجہ سے اُسے روک دیا گیا۔ گاؤں کی 1.5 کلومیٹر طویل سڑک میں سے صرف 800 میٹر کا حصہ بنایا گیا، وہ بھی کچا چھوڑ دیا گیا۔ دو سال سے زائد عرصہ گزرنے کے باوجود اس پر دوبارہ کام شروع نہیں ہوا، جس کی وجہ سے گاؤں کے 60 سے زائد خاندان پریشانی میں مبتلا ہیں۔مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ وہ گزشتہ 70 برسوں سے حکومت سے گاؤں میں سڑک کی سہولت فراہم کرنے کی مانگ کر رہے تھے۔ جب بالآخر سڑک کا کام شروع ہوا تو یہ ان کے لئے امید کی کرن تھی، لیکن کام کو ادھورا چھوڑ دیا گیا۔ اس کے باعث نہ صرف ان کی زندگی مزید دشوار ہوگئی ہے بلکہ گاؤں کا ترقیاتی عمل بھی رک گیا ہے۔گنگوٹہ کے مکینوں نے سوال اٹھایا کہ اب جبکہ ریاست میں سرکار قائم ہو چکی ہے اور وزراء کو ان کے قلمدان چار ماہ پہلے الاٹ ہو چکے ہیں، تو پھر متعلقہ وزیر اور محکمہ سڑک کے کام کو دوبارہ شروع کرنے میں تاخیر کیوں کر رہا ہے؟مقامی لوگوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ نامعلوم وجوہات کی بنا پر رکے ہوئے سڑک کے کام کو فوراً بحال کرے۔ گاؤں کے ایک بزرگ شہری نے کہاکہ ’’یہ سڑک ہماری بنیادی ضرورت ہے۔ نقل و حمل کی کمی کی وجہ سے مریضوں کو ہسپتال لے جانے میں شدید مشکلات ہوتی ہیں، اور بچوں کو اسکول جانے میں بھی دشواری ہوتی ہے‘‘۔گاؤں والوں نے امید ظاہر کی کہ سرکار ان کی مشکلات کو سمجھے گی اور جلد از جلد اس مسئلے کا حل نکالے گی۔ انہوں نے وزیر تعمیرات عامہ سے اپیل کی کہ وہ اس معاملے کا نوٹس لیں اور فوری طور پر کام کو مکمل کرائیں۔