رمیش کیسر
نوشہرہ//نوشہرہ سب ڈسٹرکٹ کے سیری بلاک سے تعلق رکھنے والے پانچ سے زائد دیہاتوں کے مقامی لوگوں نے جمعرات کی صبح بارڈر روڈ آرگنائزیشن (BRO) کے خلاف زبردست احتجاج کیا۔ مظاہرین نے صبح تقریباً 9 بجے سیری کے مقام پر سندربنی-نوشہرہ روڈ کو آمد و رفت کے لئے مکمل طور پر بند کر دیا۔احتجاج کی قیادت سابق سرپنچ کرم چند راج اور دیگر مقامی رہنماؤں نے کی۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ گزشتہ چار سال سے سندربنی سے کلال تک سرحدی سڑک کی تعمیر کا کام بی آر او کی نگرانی میں جاری ہے لیکن تاحال کوئی خاص پیش رفت نہیں ہوئی ہے۔ پرانی سڑک کو اکھاڑ کر مٹی اور بجری ڈال دی گئی ہے، جس سے سڑک کی حالت مزید خراب ہو چکی ہے۔مظاہرین نے کہا کہ خراب سڑک کی وجہ سے علاقے میں متعدد بیماریاں پھیل رہی ہیں، مسافر گاڑیاں بند ہو چکی ہیں اور نجی گاڑیاں بھی خستہ سڑک پر تباہ ہو رہی ہیں۔ انہوں نے گریف (GREF) کے کام کو ’کچھوے کی چال‘ سے تشبیہ دیتے ہوئے کہا کہ اگر یہی رفتار رہی تو سڑک مکمل ہونے میں مزید 10 سال لگ سکتے ہیں۔عوام نے بارڈر روڈ آرگنائزیشن کے چیف انجینئر اور ریاستی حکومت سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ سیری سندربنی روڈ پر فوری طور پر تارکول بچھایا جائے تاکہ لوگوں کی پریشانیوں کا ازالہ ہو سکے۔مظاہرین نے یہ بھی اعلان کیا کہ جب تک مطالبہ پورا نہیں ہوتا، ہر صبح سڑک پر مظاہرہ جاری رہے گا کیونکہ موجودہ حالت میں نہ صرف گاڑی چلانا بلکہ پیدل چلنا بھی ناممکن ہو چکا ہے۔اس احتجاج میں سیال، سیری، ڈینگ، کلال، گگروڈ سمیت متعدد دیہاتوں کے عوام نے حصہ لیا اور حکومت سے جلد از جلد کارروائی کا مطالبہ کیا۔