رمیش کیسر
نوشہرہ//نوشہرہ سب ڈویژن کے سرحدی بلاک سیری کی تمام نو پنچایتوں کے لوگوں نے حکومت جموں و کشمیر سے پْرزور مطالبہ کیا ہے کہ بجلی سپلائی میں بہتری لانے کے لئے گھگروٹ یا دبڑ میں الگ سے بجلی کا گرڈ اسٹیشن منظور کیا جائے۔ عوام کا کہنا ہے کہ وہ گزشتہ پچاس برسوں سے اس بنیادی مطالبے کو لے کر حکومت کے دروازے کھٹکھٹا رہے ہیں، مگر آج تک کوئی خاطر خواہ قدم نہیں اٹھایا گیا۔سیری بلاک، جو کہ نوشہرہ سب ڈویژن کا ایک سرحدی اور پسماندہ علاقہ ہے، اپنی جغرافیائی اہمیت کے باوجود ترقیاتی سہولیات سے محروم ہے۔ یہاں کی نو پنچایتوں میں ہزاروں کی آبادی آباد ہے، جو بجلی کے ناقص نظام سے شدید متاثر ہے۔ اس وقت ان علاقوں کو یا تو نوشہرہ گرڈ اسٹیشن یا کانگڑی گرڈ اسٹیشن سے بجلی فراہم کی جاتی ہے، مگر فیڈر کی لمبائی اتنی زیادہ ہے کہ معمولی ہوا یا بارش کی صورت میں بجلی کی فراہمی منقطع ہو جاتی ہے۔مقامی رہائشی محمد سلیم نے بتایا کہ ’جیسے ہی ہلکی سی ہوا یا بارش آتی ہے، بجلی بند ہو جاتی ہے۔ اگر تیز آندھی یا طوفان آ جائے تو کئی دنوں تک بجلی کا نام و نشان نہیں ہوتا‘۔ ان کا کہنا تھا کہ بارہا متعلقہ محکموں اور منتخب نمائندوں کو اس حوالے سے یاددہانی کرائی گئی ہے، مگر اب تک صرف وعدے ہی کئے گئے، عملی اقدام کوئی نہیں ہوا۔عوام نے اس بات پر بھی تشویش کا اظہار کیا کہ جیسے ہی برسات کا موسم شروع ہوتا ہے، بجلی کی صورتحال مزید ابتر ہو جاتی ہے۔ طوفانی ہواؤں اور موسلا دھار بارش کی وجہ سے بجلی کے کھمبے اور تاریں گر جاتی ہیں، جس کی وجہ سے کئی کئی دنوں تک مکمل اندھیرا چھا جاتا ہے۔سابق سرپنچ لیاقت علی نے کہاکہ ’حکومت ہر انتخابات سے پہلے ترقی کے دعوے کرتی ہے، لیکن زمینی حقیقت یہ ہے کہ آج بھی سیری بلاک کے لوگ اندھیرے میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔ اگر گھگروٹ یا دبر میں گرڈ اسٹیشن منظور کیا جائے تو ان نو پنچایتوں کے ہزاروں لوگ مستقل فائدہ حاصل کر سکتے ہیں‘۔عوام کا کہنا ہے کہ جب تک ایک علیحدہ گرڈ اسٹیشن منظور نہیں کیا جاتا، سیری بلاک میں بجلی بحران جوں کا توں برقرار رہے گا۔ بجلی نہ ہونے کی وجہ سے طلبا کی تعلیم، گھریلو خواتین کی روزمرہ زندگی اور مقامی تاجروں کا کاروبار شدید متاثر ہوتا ہے۔مقامی سماجی کارکن شاکر حسین نے بتایا کہ ’بجلی کے بحران نے ہمارے بچوں کی تعلیم، مریضوں کی صحت اور عام زندگی کو مفلوج کر رکھا ہے۔ آج کے ڈیجیٹل دور میں بھی ہم موم بتیوں پر گزارہ کر رہے ہیں‘۔عوام نے ایل جی انتظامیہ، ضلع راجوری کے ڈپٹی کمشنر اور محکمہ بجلی کے اعلیٰ افسران سے اپیل کی ہے کہ وہ سیری بلاک کی مشکلات کا نوٹس لیں اور فوری طور پر گھگروٹ یا دبر میں بجلی کے گرڈ اسٹیشن کی منظوری عمل میں لائیں تاکہ سرحدی علاقوں کے لوگ بھی ترقی کی روشنی دیکھ سکیں۔