کسان مجبوراً پرائیویٹ ڈیلروں سے مہنگے داموں پر خریدنے لگے، محکمہ کی لاپرواہی پر غم و غصہ
رمیش کیسر
نوشہرہ//نوشہرہ کے کسان ان دنوں شدید مشکلات سے دوچار ہیں کیونکہ سرکاری بیج سٹور پر گندم کی 2967 نمبرکی گندم کا بیج دستیاب نہیں ہے۔ اس نایابی کی وجہ سے کسانوں کو مجبورا پرائیویٹ ڈیلروں سے وہی بیج مہنگے داموں پر خریدنا پڑ رہا ہے۔ کسانوں کا کہنا ہے کہ وہ گزشتہ کئی ماہ سے محکمہ زراعت سے مطالبہ کر رہے ہیں کہ اس بیج کو جلد از جلد سرکاری سٹور پر لایا جائے، مگر انتظامیہ کی جانب سے کوئی عملی اقدام نظر نہیں آ رہا۔کسانوں کے مطابق 2967 نمبر گندم کا بیج اعلیٰ کوالٹی کا حامل ہے اور اس سے بہتر پیداوار حاصل ہوتی ہے، اسی لئے زیادہ تر کسان اسی قسم کو ترجیح دیتے ہیں تاہم، رواں سال خشک سالی کی وجہ سے گندم کی فصل بری طرح متاثر ہوئی تھی، جس کے باعث کسانوں کے پاس اپنا بیج بھی نہیں بچا۔اطلاعات کے مطابق، یہی بیج پرائیویٹ سٹوروں پر 1650 روپے فی 40 کلو بوری کے حساب سے فروخت کیا جا رہا ہے، جبکہ اگر یہ بیج سرکاری بیج سٹور پر دستیاب ہوتا تو کسانوں کو یہی مقدار تقریباً 1200 روپے میں ملتی۔ اس طرح پرائیویٹ ڈیلر کسانوں سے من مانی قیمتیں وصول کر کے دونوں ہاتھوں سے لوٹ رہے ہیں، مگر انتظامیہ کی جانب سے ان پر کوئی نگرانی نہیں کی جا رہی۔اتوار کے روز سرکاری بیج سٹور نوشہرہ میں محض ایک گاڑی 222 نمبر کوالٹی کا بیج آیا، جو کسانوں کے رش کے باعث صرف ایک گھنٹے کے اندر ہی مکمل طور پر فروخت ہو گیا۔ ذرائع کے مطابق ایک سو سے زائد کسان بیج نہ ملنے پر مایوس ہو کر خالی ہاتھ اپنے گھروں کو واپس لوٹ گئے۔کسانوں نے الزام لگایا کہ محکمہ زراعت اپنی ذمہ داری نبھانے میں ناکام رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ محکمہ کو چاہیے کہ ہر قسم کے بیج کو فصل کی بوائی سے قبل ہی سٹوروں میں جمع کرے تاکہ کسانوں کو بوائی کے وقت مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔اس معاملے پر جب اسسٹنٹ ایگریکلچر آفیسر نوشہرہ سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے بتایا کہ 2967 نمبر بیج کی باقاعدہ ڈیمانڈ دی جا چکی ہے، مگر وہ تاحال سٹور تک نہیں پہنچا۔ انہوں نے کہا کہ اتوار کے روز 222 نمبر کوالٹی کا ایک ٹرک بیج آیا تھا اور امکان ہے کہ کل مزید ایک گاڑی بیج سٹور میں پہنچ جائے گی۔کسانوں نے حکومت اور محکمہ زراعت سے اپیل کی ہے کہ وہ فوری طور پر 2967 نمبر بیج نوشہرہ کے سرکاری سٹور میں فراہم کریں تاکہ غریب کسان مزید مالی نقصان سے بچ سکیں۔