رمیش کیسر
نوشہرہ//نوشہرہ فاریسٹ ڈویژن کے تحت آنے والے تقریباً تمام جنگلات گزشتہ کئی روز سے شدید آگ کی لپیٹ میں ہیں جس نے خطے کے سرسبز و شاداب علاقوں کو راکھ میں تبدیل کر دیا ہے۔ اس مہلک آگ کے نتیجے میں نہ صرف ہزاروں درخت جل کر خاک ہو چکے ہیں۔ عوامی حلقوں میں اس تباہی پر شدید تشویش پائی جا رہی ہے۔مقامی ذرائع کے مطابق یہ آگ مسلسل پھیلتی جا رہی ہے اور اب تک نوشہرہ فاریسٹ ڈویژن کے اکثر جنگلات اس کی زد میں آ چکے ہیں۔ اس تباہ کن صورتحال نے نہ صرف قدرتی ماحول کو نقصان پہنچایا ہے بلکہ انسانی زندگی اور بنیادی ڈھانچے کو بھی متاثر کیا ہے۔منگل کی شام کو اس آگ کا ایک اور خطرناک اثر سامنے آیا جب سرحد کے قریب واقع کلال گاؤں کی طرف جانے والی سڑک پر ایک بڑا چیڑ کا درخت آگ سے جل کر سڑک پر گر گیا، جس کے نتیجے میں سڑک مکمل طور پر آمد و رفت کے لئے بند ہو گئی۔ اس راستے پر روزانہ درجنوں گاڑیاں سفر کرتی ہیں، اور سڑک کی بندش سے مقامی لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔مقامی سرپنچ نے اس صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے بارڈر روڈ آرگنائزیشن کے حکام کو مطلع کیا ہے اور مطالبہ کیا ہے کہ سڑک سے گرے ہوئے درخت کو فوری طور پر ہٹایا جائے تاکہ ٹریفک کو بحال کیا جا سکے۔مزید برآں، اس جنگلاتی آگ کی شدت کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ حدِ متارکہ پر فوج کی جانب سے بچھائی گئی ایک بارودی سرنگ بھی پھٹ گئی ہے، جس سے علاقے میں خوف و ہراس کا ماحول پیدا ہو گیا ہے۔