رمیش کیسر
نوشہرہ //سنیچر کی صبح پاکستانی فوج نے لائن آف کنٹرول پر واقع بھارتی فوج کی اگلی چوکیوں اور نزدیکی رہائشی بستیوں کو شدید گولہ باری کا نشانہ بنایا۔ اس گولہ باری میں آٹھ شہری، جن میں ایک مقامی صحافی بھی شامل ہے، شدید طور پر زخمی ہو گئے ہیں۔ تمام زخمیوں کو نزدیکی ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے، جہاں ان کا علاج جاری ہے۔پاکستانی گولہ باری سے درجنوں رہائشی مکانات مکمل طور پر تباہ ہو چکے ہیں، جب کہ عبادت گاہوں کو بھی نقصان پہنچا ہے۔ تباہ ہونے والی عبادت گاہوں میں ایک مندر اور رادھا سوامی ست سنگ گھر بھی شامل ہے۔ذرائع کے مطابق، ہندوستانی فوج نے پاکستانی فوج کے متعدد ڈرون مار گرائے ہیں، جن میں ایک ترکی ساختہ جدید ڈرون بھی شامل ہے جو ہندوستانی فوج کی ایک چوکی کے قریب گرا۔گولہ باری کے باعث 12 سے زائد مویشی بھی ہلاک ہو چکے ہیں، جب کہ سرحدی دیہاتوں کے سینکڑوں مکین اپنی جان بچا کر کالا کوٹ، سندربنی اور راجوری کے محفوظ علاقوں کی طرف نقل مکانی پر مجبور ہو گئے ہیں۔شدید گولہ باری سے سرحدی دیہاتوں لام، لڑوکا، مکڑی، جنگڑ، سیر، سریہ، نم کا ڈالی، پیر بڈی، سر، بکھرنی اور سندربنی کے علاقوں میں گھروں کی بنیادیں ہل چکی ہیں۔ کئی علاقوں میں بجلی کے کھمبے اور تاریں ٹوٹ گئی ہیں، جب کہ کئی موبائل ٹاور بھی تباہ ہو چکے ہیں۔ بجلی کی فراہمی متعدد دیہاتوں میں مکمل طور پر معطل ہے۔جمعہ کی رات سے ہی وقفے وقفے سے گولہ باری کا سلسلہ جاری رہا، جس کے باعث کئی لوگ اپنے گھروں کو چھوڑ کر نزدیکی قدرتی غاروں میں پناہ لینے پر مجبور ہو گئے ہیں۔