اصولوں کی خلاف ورزی کرنے والے سکولوں کی رجسٹریشن منسوخ کرنے کی اپیل
رمیش کیسر
نوشہرہ//نوشہرہ سب ڈویژن کے متعدد والدین نے وزیر تعلیم اور ناظم محکمہ تعلیم جموں سے اپیل کی ہے کہ وہ ان پرائیویٹ سکولوں کے خلاف سخت کارروائی کریں جو گرمی کی چھٹیوں کے دوران فیس اور گاڑیوں کا کرایہ وصول کر رہے ہیں۔ والدین کا کہنا ہے کہ یہ اقدام سراسر غیر منصفانہ ہے، کیونکہ جب سکول بند ہوتے ہیں تو نہ بچے تعلیم حاصل کرتے ہیں اور نہ ہی اسکول کی گاڑیاں چلتی ہیں۔اطلاعات کے مطابق نوشہرہ میں 36 سے زائد پرائیویٹ سکول قائم ہیں، جو گرمی کی تعطیلات کے دوران تقریباً ڈیڑھ مہینہ مکمل طور پر بند رہے ہیں لیکن اب جبکہ یہ سکول 17 جولائی، جمعرات سے دوبارہ کھلنے جا رہے ہیں، والدین کو قبل از وقت موبائل پیغامات موصول ہو رہے ہیں، جن میں مئی، جون اور جولائی کی فیس کے ساتھ ساتھ گاڑیوں کا کرایہ جمع کروانے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔متاثرہ والدین کا کہنا ہے کہ ہر سال یہ سلسلہ دہرایا جاتا ہے، چاہے وہ گرمی کی چھٹیاں ہوں یا سردی کی، پرائیویٹ سکول انتظامیہ فیس وصولی سے باز نہیں آتی۔انہوں نے کہاکہ’ کئی مرتبہ شکایات درج کرائی گئیں، مگر محکمہ تعلیم کے افسران نے اس مسئلے کی طرف کوئی توجہ نہیں دی‘۔کچھ والدین کا کہنا تھا کہ یہ سراسر قانون اور اصولوں کی خلاف ورزی ہے اور محکمہ تعلیم کو چاہیے کہ وہ فوری طور پر اس معاملے کا سنجیدہ نوٹس لے۔ انہوں نے وزیر تعلیم اور ناظم تعلیم جموں سے اپیل کی ہے کہ وہ ایسے سکولوں کی نشاندہی کریں اور ان کی رجسٹریشن منسوخ کی جائے تاکہ والدین کو انصاف فراہم ہو اور آئندہ کسی بھی اسکول کو عوام کے ساتھ اس قسم کا غیر منصفانہ رویہ اختیار کرنے کی جرات نہ ہو۔عوامی حلقوں کا بھی ماننا ہے کہ اگر اس پر بروقت کارروائی نہ ہوئی تو پرائیویٹ سکولوں کی من مانیوں کا سلسلہ کبھی نہیں رکے گا اور اس کا خمیازہ ہمیشہ والدین اور طلبہ کو ہی بھگتنا پڑے گا۔