جاوید اقبال
نوشہرہ//نوشہرہ سب ڈویژن کے مختلف دیہاتوں میں رہنے والے بزرگ، بیواؤں اور جسمانی طور پر معذور افراد کو گزشتہ تین سے چار مہینوں سے ان کی ماہانہ پنشن محکمہ سماجی بہبود کی جانب سے نہیں دی جا رہی، جس کی وجہ سے انہیں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ یہ افراد اپنی پنشن کے لئے بار بار بینکوں کے چکر کاٹنے پر مجبور ہیں، مگر محکمہ سماجی بہبود کی جانب سے ان کی پنشن جاری نہیں کی جا رہی ہے۔مذکورہ افراد کا کہنا ہے کہ وہ اپنی پاس بک لے کر بینک جاتے ہیں، لیکن وہاں جا کر انہیں بتایا جاتا ہے کہ محکمہ سماجی بہبود نے ابھی تک پنشن جاری نہیں کی۔ کئی بزرگ افراد ایسے ہیں جن کے پاس کرایہ کے پیسے بھی نہیں ہوتے، اور وہ پیدل ہی بینکوں کا رخ کرتے ہیں، لیکن انہیں خالی ہاتھ واپس لوٹنا پڑتا ہے۔ اس صورتحال کے باعث ان افراد کی مالی حالت دن بدن خراب ہو رہی ہے اور وہ بنیادی ضروریات زندگی پوری کرنے میں بھی مشکلات کا شکار ہیں۔ایک مقامی بیوہ نیلم کماری نے بتایا کہ ان کے شوہر کا انتقال ہو چکا ہے اور ان کے دو نابالغ بچے ہیں جو ابھی زیر تعلیم ہیں۔ ان کا واحد ذریعہ آمدنی ایک ہزار روپے کی پنشن تھی، جو اب کئی مہینوں سے بند ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ بینک جا کر بار بار پنشن کی درخواست کرتی ہیں، لیکن انہیں کوئی جواب نہیں مل رہا ہے اور ان کے بچوں کی تعلیم اور گھر کے اخراجات پورا کرنا مشکل ہو گیا ہے۔ایک اور بزرگ شہری نے بتایا کہ ان کا بیٹا چار سال پہلے وفات پا چکا ہے اور وہ اور ان کی بیوی دونوں پنشن پر انحصار کرتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ وہ ہر ماہ بینک جا کر پنشن کی ادائیگی کی امید کرتے ہیں، مگر ان کا کہنا تھا کہ وہ کئی مہینوں سے پنشن کے لئے بینک کے چکر لگا رہے ہیں، مگر انہیں کچھ نہیں مل رہا۔ ان بزرگ شہری کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نریندر مودی نے غریبوں کے لئے متعدد فلاحی اسکیمیں شروع کی ہیں، لیکن ریاستی حکومت کے افسران ان اسکیموں کو زمین پر عمل درآمد کرانے میں ناکام ہیں۔ان افراد کا کہنا ہے کہ ان کے ساتھ امتیازی سلوک کیا جا رہا ہے اور ان کی فلاح و بہبود کے لئے محکمہ سماجی بہبود کے افسران کو فوری اقدامات کرنے چاہئیں تاکہ ان کی زندگی بہتر ہو سکے اور انہیں روز مرہ کی ضروریات زندگی پوری کرنے میں مشکلات کا سامنا نہ ہو۔