رمیش کیسر
نوشہرہ //نوشہرہ سب ڈویژن کے عوام نے حکومت اور انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ جل جیون مشن سکیم کو دیہی علاقوں میں فوری طور پر شروع کیا جائے تاکہ لوگوں کو پینے کا صاف پانی فراہم ہو سکے۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ مرکزی حکومت نے اس سکیم کو پورے ہندوستان میں لاگو کیا ہے، مگر جموں و کشمیر میں یہ سکیم کچھوے کی چال سے چل رہی ہے۔لوگوں نے الزام لگایا کہ سکیم کے تحت پائپ بچھا کر ٹھیکیدار غائب ہو گئے ہیں جبکہ کئی مقامات پر تعمیر شدہ پانی کی ٹینکیاں خشک سالی کا شکار ہو کر بیکار پڑی ہیں۔ اب جبکہ گزشتہ تین ماہ سے بارشوں کا سلسلہ جاری ہے اور ان ٹینکیوں میں پانی بھر چکا ہے، اس کے باوجود سکیم کو شروع نہیں کیا گیا ہے۔علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ وہ اب بھی قدرتی آبی ذخائر، چشموں اور باولیوں سے پانی لا کر گزارا کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ حکومت نے کروڑوں روپے اس سکیم پر خرچ کرنے کے دعوے تو کئے لیکن عوام کو اس سے کوئی فائدہ حاصل نہیں ہوا۔ لوگ سوال اٹھا رہے ہیں کہ جب ٹینکیاں اور پائپ لائن بچھا دی گئی ہیں تو آخر اس سکیم کو فعال کیوں نہیں کیا جا رہا؟متاثرہ عوام نے ریاستی حکومت سے اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سکیم کو جلد از جلد فعال بنایا جائے تاکہ دیہی علاقوں کے لوگوں کو پینے کا صاف پانی دستیاب ہو اور انہیں روزمرہ کی زندگی میں مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ عوامی نمائندوں نے بھی متعلقہ حکام سے فوری کارروائی کا مطالبہ کیا ہے تاکہ عوام کو ریلیف مل سکے اور جل جیون مشن کا اصل مقصد پورا ہو۔