رمیش کیسر
نوشہرہ // نوشہرہ فاریسٹ ڈویژن کے تحت آنے والے بریری اور کنگوٹہ دبڑ کے جنگلات گزشتہ کئی دنوں سے شدید آگ کی لپیٹ میں ہیں، جس کے نتیجے میں سرسبز درخت اور قیمتی جنگلی حیات تباہی کا شکار ہو چکے ہیں۔ آگ سے اٹھنے والے دھوئیں نے قریبی علاقوں میں رہنے والے لوگوں کے لئے سانس لینا بھی دشوار بنا دیا ہے، جبکہ شدید گرمی نے ان کی زندگی مزید اجیرن کر دی ہے۔مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ ہر سال گرمیوں کے موسم میں ان جنگلات میں آگ لگتی ہے، مگر محکمہ جنگلات کی جانب سے اس پر قابو پانے کیلئے کوئی مؤثر حکمتِ عملی اختیار نہیں کی جا رہی۔ ان کا مطالبہ ہے کہ فائر سیزن سے قبل محکمہ جنگلات کو چاہیے کہ مقامی آبادی کے ساتھ رابطہ کر کے انہیں ذمہ داری دے کہ جو بھی آگ لگاتے ہوئے پکڑا جائے، اسے قانون کے حوالے کیا جائے۔عوام کا کہنا ہے کہ محکمہ جنگلات کی مسلسل لاپرواہی کے باعث پورے جنگلات کا نظام برباد ہو رہا ہے۔ ایسے جنگلات، جہاں کبھی پرندہ بھی مشکل سے گزر سکتا تھا، آج وہاں گاڑیاں بھی آسانی سے چل سکتی ہیں کیونکہ درخت آگ سے بوسیدہ ہو کر زمین بوس ہو چکے ہیں۔ماہرین ماحولیات کے مطابق جنگلات کی تباہی کا براہِ راست اثر موسم پر پڑ رہا ہے، اور بارشوں میں کمی نے پانی کی قلت کو جنم دیا ہے، جو آنے والے وقت میں مزید شدت اختیار کر سکتی ہے۔قابلِ ذکر بات یہ ہے کہ نوشہرہ فارسٹ ڈویژن جموں و کشمیر اور لداخ کا سب سے بڑا جنگلاتی ڈویژن مانا جاتا ہے، مگر یہاں جنگلات کی حالت زار دیکھ کر یہ اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ اگر بروقت اقدامات نہ کئے گئے تو آئندہ پانچ سے دس برس میں یہاں جنگلات صرف نقشوں میں رہ جائیں گے۔