راجوری //راجوری کے نوشہرہ سیکٹر میں ہندپاک افواج کے درمیان شدید فائرنگ اور گولہ باری کا تبادلہ ہواہے جس کے بعد انتظامیہ نے تعلیمی اداروں کو بند کردیا ۔ادھر پاکستان نے کہا ہے کہ بھارت کی فائرنگ سے دو خواتین زخمی ہوئیں ہیں۔پیر کی صبح آٹھ بجے نوشہرہ سیکٹر کی اگلی چوکیوں پر شدید فائرنگ اور گولہ باری شروع ہوگئی اور اس دوران کئی گولے آبادی والے علاقوںمیں گرے ۔دفاعی ترجمان نے بتایاکہ فائرنگ کاسلسلہ پاکستانی فوج کی طرف سے شروع کیاگیاتھاجس کے رد عمل میں بھارتی فو ج نے بھی بھرپور جواب دیا۔اس دوران کئی ڈھانچے تباہ ہوئے تاہم کسی بھی طرح کے جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی ۔ دریں اثناء انتظامیہ نے حالات کو دیکھتے ہوئے حد متارکہ کے قریب واقع درجنوں تعلیمی ادارے بند کردیئے ہیں جنہیں کھولنے کا فیصلہ حالات کو دیکھتے ہوئے لیاجائے گا۔ایس ڈی ایم نوشہرہ ہربنس لعل شرمانے بتایاکہ کم از کم پندرہ سکولوں کو بند کردیاگیاہے جنہیں دوبارہ کھولنے کا فیصلہ ضلع انتظامیہ کی مشاورت کے بعد کل لیاجائے گا۔ایڈیشنل ایس پی نوشہرہ اتل شرما نے بتایاکہ نوشہرہ کے تمام سرحدی علاقوںکو نشانہ بنایاگیاہے تاہم کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی ۔ادھر پاکستان کا کہنا ہے کہ بھمبر کے جنوب میں واقع سماہنی سیکٹر میں صبح 7 بجے بھارت کی جانب سے چھوٹے اور بڑے ہتھیاروں کے ذریعے اشتعال انگیز فائرنگ کی گئی، جس کا سلسلہ کافی دیر تک جاری رہا۔جس کے دوران دو خواتین زخمی ہوئیں۔سماہنی سیکٹر کے ٹنڈر، چاہی، نہالہ، کھمبا اور کوٹلی گجراں گاؤں بھارتی فائرنگ کا نشانہ بنے۔زخمی ہونے والی خواتین کی شناخت 30 سالہ عشرت بی بی اور 18 سالہ ارم یونس کے نام سے کی گئی ہے۔