رمیش کیسر
نوشہرہ//نوشہرہ سب ڈویژن کے کئی دیہات میں آج بھی کچی سڑکوں اور پک ڈنڈیوں کے مسائل برقرار ہیں، جہاں نہ صرف گاڑیوں کا چلنا مشکل ہے بلکہ پیدل چلنے والے بھی شدید مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں۔ مقامی عوام کا کہنا ہے کہ سرکاری اقدامات کے باوجود انہیں آج بھی بنیادی سڑکوں کی سہولت میسر نہیں ہے، جس سے روزمرہ کی زندگی متاثر ہو رہی ہے۔خاص طور پر نونیال گاؤں میں ایک سڑک جو 75 برس گزر جانے کے باوجود اب تک پکی نہیں ہوئی، مقامی لوگوں کے لئے شدید مشکلات کا باعث بنی ہوئی ہے۔ اس سڑک کو ٹریکٹر روڈ کا نام دیا گیا ہے، جو ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر چوک سے شروع ہو کر لام مین سڑک تک جاتی ہے اور اس کی لمبائی تقریباً ڈیڑھ کلومیٹر ہے۔مقامی باشندوں کا کہنا ہے کہ اس سڑک کی کچی حالت کی وجہ سے نہ صرف گاڑیوں کی آمد و رفت محدود ہے بلکہ برسات کے موسم میں تو یہ راستہ بالکل ناقابل استعمال ہو جاتا ہے، جس سے طلبا، بزرگ شہری اور عام عوام شدید مشکلات کا شکار ہیں۔ مقامی لوگ اپنے روزمرہ کے کاموں کیلئے کئی کلومیٹر تک پگ ڈنڈیوں پر چلنے پر مجبور ہیں، جس سے ان کی زندگی پر منفی اثرات پڑ رہے ہیں۔عوام نے حکومت اور متعلقہ محکموں سے مطالبہ کیا ہے کہ ٹریکٹر روڈ اور دیگر کچی سڑکوں کو جلد از جلد پکا کیا جائے تاکہ لوگوں کی بنیادی سہولتیں بحال ہوں اور روزمرہ زندگی آسان ہو۔ مقامی رہنماؤں کا کہنا ہے کہ نوشہرہ سب ڈویژن کی یہ دیرینہ مسائل اب قابل برداشت نہیں رہی اور فوری توجہ کی ضرورت ہے۔عوام نے مزید کہا کہ اگر سرکاری اقدامات بروقت نہ کئے گئے تو ان کی زندگی کی مشکلات میں اضافہ ہوگا، اور نہ صرف روزمرہ کی آمد و رفت متاثر ہوگی بلکہ علاقے کی ترقی بھی رکی رہے گی۔ نوشہرہ کے رہائشیوں کا یہ مطالبہ ہے کہ حکومت اور متعلقہ محکمے اس معاملے کو ترجیحی بنیادوں پر حل کریں تاکہ سب ڈویڑن کے دیہات بنیادی سہولیات سے محروم نہ رہیں اور عوام کی زندگی میں بہتری آئے۔