مرتنب:محمد اقبال لون ضخامت:360 صفحات
قیمت:450 روپے
ناشر:میزان پبلشرز سرینگر
زیر تبصرہ کتاب ’’نور شاہ فکراو رفکشن ‘‘ریاست جموں وکشمیر کے عظیم فکشن نگار پر مرکوز ہے۔نور شاہ کے فن و شخصیت کے حوالے سے محققین ،ناقدین اور مقالہ نگاروں نے بہت کچھ لکھاہے۔محمد اقبال لون نے نور شاہ کے فکرو فکشن پر بکھرئے ہوئے مضامین کو جمع کرکے ان کو کتابی صورت بہ عنوان’’نور شاہ فکراور فکشن‘‘کا روپ دے کر منصہ شہود پر لایا۔مرتب کے پیش لفظ ،نور شاہ کا سوانحی خاکہ اور نور شاہ سے ایک گفتگو کے بارہ صفحات کے علاوہ ۲۷مضامین شامل ہیں۔کتاب میں نور شاہ کی شخصیت،حیات،ڈائری،خطوط، ڈرامہ ،نظریات،ذہنی میلان،حب الوطنی ،افسانوں اور ناولوںسمیت کئی حوالوں سے مضامین کو جمع کیا گیا ہے۔مضامین پروفیسر حامدی کشمیری، پروفیسرشکیل الرحمن،محمد یوسف ٹینگ،وید راہی،پروفیسرقدوس جاوید،پروفیسرمجید مضمر،ٹھاکر پونچھی،ڈاکٹر شمع افروز زیدی،پروفیسرظفر احمد نظامی،پشکر ناتھ،دیپک بدکی،وحشی سعید،عبد الغنی شیخ،ڈاکٹر اشرف آثاری،سلیم سالک اور ڈاکٹر مشتاق احمد وانی وغیرہ نے لکھے ہیں۔اگر چہ ہر مصمون نگار نے نہایت عرق ریزی کے ساتھ اپنے موضوع کے ساتھ انصاف کیا ہے خاص طور سے ’’ایک دلنشین کی لاج ‘‘ازمحمد یوسف ٹینگ،’’نور شاہ ایک دلچسپ۔۔شخصیت ‘‘ازپروفیسرمجید مضمر،’’نور شاہ اور میں‘‘ ازوحشی سعید،’’نور شاہ کی تخلیقی انفرادیت ‘‘ازڈاکٹر اشرف آثاری،’’دوڑپیچھے کی طرح اے گردش ایام ‘‘از سلیم سالک ،’’نورشاہ تحریکات اور رجحانات کے تناظر ‘‘میں از فاروق احمد وانی یاد رکھے جانے کے لائق مضامین ہیں۔عام تاثر کے مطابق نور شاہ کو رومانوی زندگی یا رومانوی ماحول کا عکاس لکھاری سمجھاجاتا ہے لیکن مرتب محمد اقبال لون کے مختلف نوع کے مضامین کے انتخاب سے نور شاہ کو زیادہ وسیع تناظر میں سمجھنے میں مدد ملتی ہے۔نور شاہ کے افسانوں وناولوں کے موضوعات اور ان کے کرداروں پر تو بحث ہوتی رہی ہے مگر پیش نظر کتاب کی مدد سے ادب اور آرٹ کے متعلق ترقی پسند نظریات سے لیکر مابعد جدیدیت کے رجحانات تک کے نور شاہؔ کے سفر کو سمجھنے میں آسانی ہوتی ہے۔’’نور شاہ سے ایک گفتگو ‘‘کے عنوان سے شامل کیا گیا مضمون پڑھ کراحساس ہوتا ہے کہ اتنا بڑا ادیب کتنے دل شکن حالات سے نبرد آزما رہا ہے۔البتہ ’’نور شاہ سے ایک گفتگو‘‘ میں تشنگی کا احساس ہوتا ہے۔کیونکہ موصوف نے جس عنوان سے متحرک ادبی زندگی گزاری ہے، یہ مضمون تھوڑی بہت محنت سے مزید معلومات کا سبب بن سکتا تھا۔میں سمجھتا ہوں کہ کتاب’’نور شاہ …فکراور فکشن ‘‘قابل تعریف انتخاب ہے۔کتاب قاری کو نور شاہ سے بھر پور انداز میں روشناس کراتی ہے۔سرورق پر نور شاہ کی تصویر جڑی ہوئی ہے۔کتاب اہتمام کے ساتھ شائع کی گئی ہے۔
رعناواری سرینگر:رابطہ:9697330636