کپوارہ//ہندوارہ قصبہ سے 8کلو میٹر دور وادی بنگس کے دامن میں واقع اور بدر کلی کے سر سبز جنگل میں قائم پنڈتوں کا معروف مندر ماتا کالی کے استھاپن پر گزشتہ ایک ہفتہ سے پنڈتوں کی ایک بڑی تعداد نے ماتاکالی کا درشن کیا اور پنڈت اس کو نو یاتری کے طور مناتے ہیں کیونکہ پنڈت ہر سال پورے نو روز کے درشن پر یہا ں آ تے ہیں ۔اس موقعہ پر سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے جبکہ ضلع انتظامیہ نے پنڈتوں کے لئے تمام تر سہولیات میسر کر رکھی تھیں ۔ ایک ہفتہ سے بد کلی ہندوارہ کے سر سبز جنگل میں قائم ماتا کالی جس کو ہندوئوں مقدس مناتے ہیں کے درشن کے لئے جمع ہوئے تھے ۔پنڈت ماتا کالی کے درشن کو’’نو یاتری،،کے طور مانتے ہیں کیونکہ یہ پورے نو روز کے درشن پر آ تے ہیں اور آخری یعنی نویں روز کو مقدس دن کے طور مناتے ہیں ۔پنڈتو ں نے اس مندر میں پوجا پاٹ کئے اور ریاست میں امن قائم ہونے کی دعا ء بھی کی ۔اس موقعہ پر ریاست اور ریاست سے باہر سینکڑوں پنڈتو ں نے ماتاکالی کے درشن کے لئے شرکت کی جبکہ مقامی مسلمانو ں نے جگہ جگہ آپسی بھائی چارے کی مثال کو بر قرار رکھتے ہوئے پنڈتو ں کا استقبال کیا ۔تاہم اس موقع پر کچھ ایسے منا ظر بھی دیکھے گئے جب پنڈت خواتین نے مسلمان خواتین کے ساتھ گلے لگا کر بہت رویا ۔بدرکلی کے ماتا کالی کے درشن کے دوران مقامی مسلمانو ں نے پنڈتو ں کے لئے اخروٹ ،سیبوں کے علاوہ قہوہ بھی پلایا جبکہ درجنو ں مقامی پنڈتوں نے مسلمان بھائیو ن کے گھرو ں میں جاکر ان کی خیر و عافیت پوچھی ۔اس دوران ماتا کلی استھاپن کے درشن کے انتظامیہ کے سر براہ ایڈوکیٹ بھوشن لال پنڈتا نے کشمیر عظمیٰ کو بتا یا کہ درشن کے دوران ضلع انتظا میہ نے تمام سہولیات میسر رکھے تھے جس کا وہ تہہ دل سے شکر گزار ہیں جبکہ ایس پی ہندوارہ غلام جیلانی کے علاوہ دیگر انتظامیہ نے بھی یہا ں کا دورہ کر کے سہولیاتا کا جائزہ لیا ۔