سرینگر// حریت (گ)،لبریشن فرنٹ، فریڈم پارٹی،دختران ملت،نیشنل فرنٹ، پیپلزپولٹیکل فرنٹ، پیپلز لیگ،تحریک مزاحمت،لبریشن فرنٹ (آر)،ووئس آف وکٹمز، مسلم کانفرنس،محاز آزادی، ینگ مینز لیگ، انٹرنیشنل فورم فار جسٹس ،تحریک استقامت،ڈیموکریٹک پولٹیکل مومنٹ،پیروان ولایت، لبریشن فرنٹ (ح) ، اسلامک پولیٹکل پارٹی اور سالویشن مومنٹ نے فتح کدل کے معصوم اور یتیم نوجوان قیصر احمد کی ہلاکت پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اپنی گاڑیوں کے نیچے لاکر کچل دینا اب بھارت کی فورسز کا کشمیر میں نیا ہتھیار بن چکا ہے۔حریت (گ)چیئرمین سید علی گیلانی نے ہلاکت پر گہرے صدمے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی فورسزنے ہمارے جوانوں کو تہہ تیغ کرنے کے نت نئے طریقے ایجاد کئے ہیں۔ گیلانی جلوس جنازہ سے ٹیلیفونک خطاب کررہے تھے۔انہوں نے کہا کہ ہر نیا طریقہ پہلے سے زیادہ خوفناک، وحشیانہ اور دردناک ہوتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس سے قبل بھی بھارتی فوج کی بکتر بند گاڑی نے احتجاج کرنے والے ایک معصوم نوجوان کو بڑی سفاکیت سے کچل ڈالا۔ گولیوں اور پیلٹوں کے ذخائر استعمال کرنے کے بجائے اب گاڑیوں سے جوانوں کو کچلنے کا ایک نیا اور انوکھا تجربہ کیا جارہا ہے۔ گیلانی نے کہاکہ قتل وغارت گری کے اس نہ تھمنے والے ماحول میں یہاں کا کوئی شہری محفوظ نہیں ہے اور اس گٹھن، غیریقینیت اور ظلم وبربریت کی ذمہ دار صرف اور صرف بھارت اور اس کے مقامی حاشیہ بردار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت ایک بڑا جمہوری ملک اور تجارتی منڈی کے طور دنیا میں اُبھرنے کا خواب دیکھ رہا ہے، لیکن حقیقت میں اس کے توسیع پسندانہ عزائم اور کمزوروں کو زیر کرنے کی پالیسی روزِ روشن کی طرح عیاں ہے۔روزانہ اپنے نونہالوں سے قبرستان سجانے پر فکر اور تشویش کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہمارے الفاظ ان نوجوانوںکے لواحقین کی ڈھارس بندھانے کے لیے کافی نہیں ہیں۔ بحیثیت قوم ہمیں ان لٹے پٹے گھرانوں کی خبر گیری کی ذمہ داری پوری کرنے میں پیش پیش رہنا ہے۔گیلانی صاحب کی ہدایت پر حریت رہنما بشیر احمد قریشی کی قیادت میں ایک وفد فتح کدل گیا ۔لبریشن فرنٹ کا ایک وفد زونل آرگنائزر بشیر احمد کشمیری کی سربراہی میں فتح کدل گیا جہاں انہوں نے قیصر امین کی نماز جنازہ میں شرکت کی ۔ اس موقع پر فرنٹ قائدین نے کہا کہ گاڑیوں کے نیچے لاکر کچل دینا اب بھارت کی فورسز کا کشمیر میں نیا ہتھیار بن چکا ہے۔انہوں نے کہا کہ اشک آور گیس کے شیل، گولیاں اور پیلٹ سے کشمیریوں کو تہہ تیغ کردینے کے بعد اب بھارتی استعمار نے کشمیری معصومین کو اپنی آرمڈ گاڑیوں کی زد میں لاکر کچک کر مارڈالنے کا نیا سلسلہ شروع کردیا ہے اور ایسا کرتے ہوئے یہ فورسز کوئی عار یا شرم بھی محسوس نہیں کرتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ کشمیر میں بھارتی جبر و ظلم اب اپنی انتہا کو پہنچ چکا ہے اور اس ظلم و جبر اور سفاکانہ قتل عام کی براہ راست ذمہ داری یہاں کے بھارت نواز سیاست کاروں ،انکی سیاسی جماعتوں اور خاص طور پر پی ڈی پی پی کی سربراہی میں قائم نام حکومت کے سر عائد ہوتی ہے جنہوں نے فورسز کو بے لگام چھوڑ کر انہیں قانونی جواز فراہم کیا ہوا ہے اور مواخذے سے استثناء دے کر ان کی سفاکیت کو فروغ دیا ہے۔جلوس جنازہ پر اندھا دھند شلنگ کی مذمت کرتے ہوئے فرنٹ قائدین نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ بھارت بوکھلاہٹ کا شکار ہے اور اسے لوگوں کو مارڈالنے کے سوا کوئی دوسرا کام نہیں سوجھتا ہے۔فریڈم پارٹی نے ہلاکت کو بھارتی فورسز کا تازہ اور سنگین جرم قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ وردی پوش اہلکاروں نے ایک بار پھر کشمیری قوم کو خون کے آنسو رلادیا۔پارٹی نے فورسز کے ہاتھوں ایک اور کشمیری نوجوان کے قتل پر انتہائی رنج و غم کا اظہار کیا۔ پارٹی نے کہا کہ نئی دلی اور سرینگر میں جو لوگ اقتدار پر براجمان ہیں اُنہیں کشمیریوں کے خون ناحق سے کوئی سروکار نہیں ہے اور یہ ایک انتہائی تشویشناک معاملہ ہے۔پارٹی ترجمان نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ اگر پہلے ہی فورسز اہلکاروں کو قانون کے شکنجے میں لایا جاتا تو لوگوں کو جان سے مارنے پر آمادہ دیگر وردی پوشوں کا حوصلہ نہیں بڑھتا۔ ترجمان نے کہا کہ پر امن مظاہرین کو فورسز گاڑیوں کی زد میں لاکر جاں بحق یا زخمی کرنا اس حقیقت کو ظاہر کرتا ہے کہ سرکاری فورسز کومکمل چھوٹ حاصل ہے۔ دختران ملت کی ترجمان رفعت فاطمہ نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بھارت نے جموں و کشمیر میں دہشت گردی کی انتہا کردی ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارت نے جموں و کشمیر میں اسرائیلی طرز کا آپریشن شروع کردیا ہے۔ سیز فائر کا ڈھونگ رچاکر اب نئے طرز کا آپریشن شروع کردیا ہے۔بھارتی افواج کا گھروں میں داخل ہونا اور گھر والوں کا زدوکوب کرنا اور پھر سر سبز باغات کو ویرانے میں تبدیل کرنا دہشت گردی کی بدترین مثال ہے ۔نیشنل فرنٹ کے نائب چیئر مین الطاف حسین وانی نے ہلاکت کو بہیمانہ قتل قرار دیتے کہا ہے کہ بھارتی فورسز اور دیگر وردی پوش اہلکار وں کو کوئی جوابدہی نہیں ہے ۔انہوں نے کہا کہ یہی وجہ ہے کہ کشمیر میں نوجوانوں کو جاں بحق کئے جانے کاسلسلہ کہیں رکتا نہیں ہے۔ایک یتیم نوجوان ،جو ایک پر امن مظاہرے میں شامل تھا، فورسز گاڑی نے اس طرح کچل دیا کہ وہ زندگی سے ہی ہاتھ دھو بیٹھا،صاف ظاہر کرتا ہے کہ کشمیر میں بھارتی فورسز کی عام گاڑیاں بھی ٹینکوں کا کام کرتی ہیں۔پیپلزپولٹیکل فرنٹ چیئرمین محمد مصدق عادل نے ہلاکت کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس بات کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ کشمیر میں موجود فورسز کس قدر ڈٹائی کے ساتھ حقوقِ انسانی کی مسلسل اور متواتر پامالیاں کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اب تک اگر گولی، پلٹ اور لاٹھیوں کا کشمیریوں کو قتل کرنے کے لئے کیا جاتا تھا مگر اب گاڑیوں کا بھی استعمال ہونا شروع ہوگیا ہے جس کے نتیجہ میں اب تک قیصر سمیت دو جوانوں کا قتل کیا گیا ہے۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ اس قتل ناحق کی کسی غیرجانبدار ایجنسی کی طرف سے تحقیقات کی جائے۔ پیپلز لیگ کے چیئرمین ایڈوکیٹ بشیر احمد طوطا نے نوجوانوں کو کچلنا ایک نیا استعماری حربہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایک طرفجنگ بندی اور بات چیت کا ڈھنڈورا پیٹا جارہا ہے وہیں دوسری طرف ان نوجوانوں کو کچلنا اب معمول بن گیا ہے۔تحریک مزاحمت کے سربراہ بلال احمد صدیقی نے واقع کو اسرائیلی فوج کی نقالی قرار دیتے ہوئے کہا کہ حالیہ دنوں میں یہ دور سرا ایسا واقعہ ہے۔انہوں نے قیصر کے جلوس جنازہ پر شیلنگ کو بزدلانہ اور ظالمانہ حرکت قرار دیتے ہوئے کہا کہ بھارتی حکومت اور ان کی فوج کو یہ بات اچھی طرح سے یاد رکھنی چاہئے کہ ظلم و بربریت کا کوئی بھی حربہ کشمیری عوام کے عزم آزادی کو پامال نہیں کر سکتا۔ تنظیم کے ایک وفد جس میں شیخ مصعب اور ریاض احمد شامل تھے،نے نماز جنازہ میں شرکت کی۔لبریشن فرنٹ (آر) کے سرپرست اعلیٰ بیرسٹر عبدالمجید ترمبو، ایڈوکیٹ ایوب راٹھور اور وجاہت بشیر قریشی نے اپنے مشترکہ بیان میں نوجوان کو فوجی گاڑی کے ذریعہ کچلنے اور دیگر نوجوانوں کو شدید زخمی کرنے کے واقع کو انتہائی دلدوز اور وحشیانہ قرار دیا ہے۔انہوں نے کہاکہ بھارت اور اس کے مقامی حواریوں نے نوجوانوں کوصفحہ ہستی سے مٹانے کے لئے ایک نیا طریقہ ڈھونڈ نکالا ہے ۔ووئس آف وکٹمزکے کوارڈی نیٹر عبدالرئوف خان نے نوہٹہ واقعہ کو انسانیت اورجمہوریت کے دعویداروں کیلئے چشم کشا قرار دیا ہے۔انہوں نے ایمنسٹی انٹرنیشنل ،ایشایاء واچ اور دیگر بین الاقوامی اداروں سے فوری طور مداخلت کی اپیل کی ہے۔ مسلم کانفرنس کیایک دھڑے کے چیئرمین شبیراحمد ڈار،محاز آزادی کے ایک دھڑے کے صدر محمد اقبال میر، انٹرنیشنل فورم فار جسٹس کے چیئرمین محمد احسن اونتو،تحریک استقامت کے چیئرمین غلام نبی وار ، ینگ مینز لیگ کے چیئرمین امتیاز احمد ریشی اور حریت لیڈر غلام نبی وسیم نے ایک مشترکہ بیان میں نوہٹہ میں پیش آئے واقع کو بر بریت اور چنگیزیت قرار دیا ہے۔ڈیموکریٹک پولٹیکل مومنٹ کے ضلع صدر سرینگر محمدعمران ،پیروان ولایت کے سربراہ مولانا سبط محمد شبیر قمی اور سکریٹری جنرل آغا یعسوب الموسوی ، لبریشن فرنٹ(ح) چیئرمین جاوید احمد میراور اسلامک پولیٹکل پارٹی کے چیئرمین محمد یوسف نقاش اور سالویشن مومنٹ نے فورسز کے ہاتھوں ایک اور نہتے نوجوان کو قتل کرنے کی مذمت کرتے ہوئے اسے حد درجہ افسوناک قرار دیا۔سالویشن مومنٹ کے ایک وفد نے غازی جاوید بابا کی قیادت میںنماز جنازہ میں شرکت کی
انسانی حقوق کے علمبرداروں کیلئے
لمحہ فکریہ:جماعت اسلامی/جمعیت اہلحدیث
سرینگر// جماعت اسلامی نے نوہٹہ واقع پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وادی میں تعینات فورسز نے یہاں لاقانونیت کا ایک طوفان کھڑا کردیا ہے اور افسپا کے تحت حاصل اختیارات کا انتہائی ناجائز استعمال کرتے ہوئے کشمیریوں کی نسل کشی کا ایک سلسلہ شروع کررکھا ہے۔بیان کے مطابق بھارتی فورسز نے یہاں کے نوجوانوں کو قتل کرنے کا یہ جدید سلسلہ شروع کیا ہے تاکہ یہاں کے عوام کو اتنا خوفزدہ کیا جائے کہ وہ کبھی بھی اُن پر ہورہے ظلم و جبر کے خلاف آواز بلند نہ کرسکیں اور اپنے تمام حقوق سے دستبردار ی کا اعلان کریں حالانکہ دنیا کی تاریخ اس حقیقت پر شاہد ہے کہ ظلم و ستم سے نہ کبھی کوئی قوم دبی ہے اور نہ ہی کسی قوم نے اپنے حقوق سے دستبرداری کا اعلان کیا ہے بلکہ ظلم کرتے کرتے ظالم ہی انجام بد کا شکار ہوگئے ہیں۔ جماعت اسلامی جموںوکشمیرنے بھارتی فورسز کے ان بے پناہ مظالم کے خلاف زبردست احتجاج کرتے ہوئے اقوام عالم علی الخصوص اسلامی مملک کی تنظیم کے ذمہ داروں پر زور دیا ہے کہ وہ یہاں کی گھمبیر صورتحال کا نوٹس لیتے ہوئے مؤثر اقدامات کریں۔جمعیت اہلحدیث نے کہا ہے کہ نوہٹہ واقعہ عید سے قبل پرامن حالات کو تشدد کی نذر کرنے کی سازش ثابت ہورہا ہے۔ تنظیم کے صدر غلام محمد بٹ المدنی نے کہا ہے کہ اس خوںچکاں سانحہ میں ایک یتیم کی جان جس بے دردی کے ساتھ تلف کی گئی، اُس نے کشمیریوں کو ہلا کر رکھ دیا اور انسان اس درجہ بہیمیت اور حیوانیت کے دلدل میں گرسکتا ہے، یہ تصور بھی نہیں کیا جاسکتا ہے مگر چشم فلک نے سسکتے بلکتے بچوں کی آہوں کا مشاہدہ کیا جو ذی حس دنیا کو جگانے کے لئے کافی تھا مگر حقوق انسانی کے چمپینوں کے کان پر جوں تک نہیں رینگتی ۔
موجودہ حکومت فورسز کی لگام کسنے میں ناکام: ساگر
سرینگر//نیشنل کانفرنس نے جمعہ کو شہر خاص میں فورسز گاڑی کی زد میں آکر ایک نوجوان کی موت واقع ہونے اور مزید 2نوجوانوںکے شدید زخمی ہونے پر رنج و الم کا اظہار کیا ہے ۔ پارٹی کے جنرل سیکریٹری علی محمد ساگر نے پارٹی ہیڈکوارٹر پر ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گذشتہ ایک ماہ میں یہ ایسا دوسرا واقعہ رونما ہوا جب ایک نوجوان کو فورسز گاڑی کے نیچے کچلا گیا۔ انہوں نے کہا کہ اس سے قبل صفا کدل میں مظاہروں کے دوران ایک نوجوان کو پولیس گاڑی کے نیچے کچل کر ابدی نیند سلادیا گیا اور اب 3نوجوان کے اوپر فورسزکی گاڑی دوڑائی گئی۔ انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے ریاست کی وزیر اعلیٰ آئے روز ذرائع ابلاغ میں اس بات کی تشہیر کرواتی ہیں کہ فورسز کوایس او پی پر سختی سے عملدرآمد کرنے کی ہدایت دی گئی ہے لیکن زمینی سطح پران احکامات کا کوئی اثر دکھائی نہیں دے رہا ہے۔ساگر نے کہا کہ محبوبہ مفتی نے صفاکدل واقع کے بعد وعدہ کیا تھا کہ ملوث ڈرائیور کو سخت سے سخت سزا دی جائے گی لیکن ابھی تک کچھ نہیںہوا۔ انہوں نے سوگور کنبے کے ساتھ تعزیت کا اظہار کیا ہے اور زخمی نوجوانوں کی صحتیابی کیلئے دعا کی۔
واقعہ کی تحقیقات ہو چیمبر آف کامرس
سرینگر// کشمیر چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز کے صدر جاوید احمدٹینگہ نے نوجوان کو فورسز گاڑی کے ذریعے کچلنے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ تشدد میں کچھ روز تک خاموشی سے جموں کشمیر میں امن کی علامت دیکھ کر کچھ عناصر بوکھلا گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس بات پر اتفاق ہوا تھا کہ جامع مسجد کے گر نواح میں فورسز کو تعینات نہیں کیا جائے گا،تاہم اس کے باوجود جامع مسجد کے علاوے میں فورسز کی گاڑیاں گشت کرتی رہیں،جو اس بات کی عکاس ہے کہ وہ نوجوانوں کو مشتعل کرنا چاہتی تھیں۔انہوں نے کہا کہ پولیس رپورٹوں کے مطابق ان گاڑیوں نے غلط موڈ کیا تھا،تاہم اس غلط موڈ نے درجنوں نوجوانوں کو زخمی کیااور ایک نوجوان قیصر امین بٹ کی موت کا سامان بن گیا۔انہوںنے مزید کہا کہ اس واقع سے متعلق عکس بندی بھی سامنے آئی ہے۔ ٹینگہ نے بتایا کہ میڈیا کے کچھ لوگ،جو جنگ بندی کا خاتمہ کرنے والوں کے دوست ہیں،اس قتل کو معمول کے مطابق کسی اور رنگ میں پیش کرنے کی کوشش کر رہے ہیںاور مسلسل غیر منصفانہ عمل کا جواز پیش کرنے کی کوششوں میں لگے ہوئے ہیں۔ ٹینگہ نے کہا کہ کشمیر چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز نے ماضی میں بھی عوام تک یہ بات پہنچائی تھی کہ فورسز میں مفادخصوصی رکھنے والے عناصر مسلسل نوجوانوں کو مشتعل کرنے کے در پے ہیں۔انہوں نے سرکار سے مطالبہ کیا کہ وہ واقعہ کی تحقیقات کریں۔