پلوامہ //7مر تبہ پی ایس اے کے تحت نظر بند رہنے والے نوجوان کی مبینہ گمشدگی کے خلاف ضلع شوپیان میں جمعرات کو ہمہ گیر ہڑتال رہی جسکی وجہ سے ضلع بھر معمولات زندگی درہم برہم رہے جبکہ کچھ پتھرائو کے واقعات بھی پیش آئے۔ یکم مئی کو پولیس نے دعویٰ کیا تھا کہ زبیر ترے کیگام پولیس چوکی سے فرار ہوا ۔اسکے بعد زبیر کے بارے میں کسی کو کچھ معلوم نہیں ہوسکا۔زبیر کے گھر والوں کا کہنا ہے کہ زبیر کی ضمانت اسی دن ہوئی تھی اور وہ پولیس حراست سے رہا ہونے والا تھا لیکن پولیس نے اسے غائب کردیا۔زبیر احمد ترے ولدبشیرا حمدساکن بنہ بازار شوپیان سا ل2015 سے سنگ باری کے الزام میں پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت نظر بند تھا اور اس عرصہ کے دوران اس پر7 مرتبہ پی ایس اے کا اطلاق عمل میں لایا گیا۔23سالہ زبیر ترے کو11سال کی عمر میں پہلی بار پولیس نے حراست میں لیا تھا ۔گذ شتہ مہینے ان پرعائدپبلک سیفٹی ایکٹ کا لعدم ہونے کے بعد اسے شوپیان کے کیگام پولیس سٹیشن میں رکھا گیا تھا۔ یکم مئی کو پولیس نے دعویٰ کیا کہ زبیر احمد ترے پولیس حراست سے فرار ہوا ۔ چنانچہ لوگوں نے اسکی پراسرار گمشد گی پر تحفظا ت کا اظہار کیا ۔بدھ کی شام قصبے میں اعلان کیا گیا کہ جب تک زبیر کے بارے میں پولیس معلومات فراہم نہیں کرتی تب تک قصبے میں ہڑتال رہے گی۔جمعرات کو قصبہ شوپیان میں نوجوانوں کی ٹولیوں نے سڑکوں پر نکل کر احتجاج کیاجس دوران انہوں نے پتھرائو بھی کیا جس کی وجہ سے متعدد گاڑیوں کو جزوی طور نقصان بھی پہنچا ۔ اولڈبس اسٹینڈ میںنوجوانوں کی ٹولیاں نمودار ہوئیں ،جنہوں نے زبیر کے حق میں نعرہ بازی کی ۔قصبہ کے اولڈ بس اسٹینڈ، بنہ بازار، گول چکری، اور بٹہ پورہ میں نوجوانوں کی ٹولیاں سڑ کوں پر نکل آ ئیں اور انہوں نے پولیس وفورسز اہلکاروں پر زبردست پتھرا ئو کیا۔ جھڑ پوں کی وجہ سے ان علاقوں کے حالات پرتنائو بنے رہے۔ مشتعل ہجوم نے ہڑتا ل کی خلاف ورزی کرنے والی گاڑیوں پر پتھرا ئو کیا جس کے نتیجے میں کم سے کم پانچ گا ڑیوں کے شیشے چکنا چور ہو گئے۔