سرینگر// فوج کی طرف سے انسانی ڈھال کے طور نوجوان کو استعمال کرنے کے معاملے میں فوجی ہائی کمان کے دبائو کے بعد کورٹ آف انکوائری تیزکی گئی ہے جبکہ پولیس نے اس معاملے پر فوج سے واقعات کی ترتیب حاصل کرنے کیلئے دو مکتوب روانہ کئے ہیں۔اٹلی گام بیروہ میںژھل براس کے نوجوان کو پولنگ کے روز گاڑی سے باندھ کر دیہاتوں میں گشت کرنے کے معاملے میں مزید پیشرفت ہوئی ہے اور فوج نے اس سلسلے میں تحقیقات کرنے کا حتمی فیصلہ لیا ہے۔ذرائع کا کہنا ہے فوج نے اس تحقیقات کو فرد جرم نہیں بلکہ’حقائق کی تلاش پر مبنی مشن‘‘(’فیکٹ فینڈنگ مشن) کا نام دیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ابتدائی طور پر تحقیقات کے دوران اس بات کا پتہ چلا ہے کہ53آر آر کے میجر لتل گوگائے نے ایک درجن افراد کی جان بچائی۔انہوںنے کہا ہے کہ جب نوجوان کو خانصاحب علاقے میں گاڑی سے باندھا گیا اس وقت بڈگام میں ابال تھا اور3 ہلاتیں بھی ہوچکی تھیں جبکہ ژھل علاقے میں فوج کی3گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچایا گیا تھا۔ فوج کے ایک سنیئر افسر نے بتایا کہ علاقے میں صورتحال خطرناک تھی اور فوج کے کمپنی کمانڈر کو اس کی اطلاع دی گئی کہ پولنگ بوتھ میں فورسز اہلکار اور پولنگ عملہ پھنس گیا تھا۔ فوجی افسر کا کہنا تھا کہ دیگر معلومات حاصل کرنے کیلئے فوج نے حقائق کی تلاش کیلئے مشن دینے کا فیصلہ کیا ہے ۔ اس تحقیقاتی مشن کے دوران ریاستی پولیس،فورسز اہلکاروں اور پولنگ عملے کے بیانات کو بھی قلمبند کیا جائے گا۔ان کا کہنا تھا کہ فوج ہر ایک معاملے کے بعد تحقیقات کرتی ہے اور یہ فوج کا ایک معمول ہے تاکہ ہر ایک معاملہ سامنے آئے۔اس دوران دفاعی ترجمان کرنال راجیش کالیہ نے اس بات کی تصدیق کی کہ فوج نے اس معاملے کی تحقیقات کیلئے حقائق پر مبنی تلاش مشن تشکیل دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ تحقیقات کا سلسلہ جاری ہے جبکہ ابتدائی طور پر جو بات سامنے آئی ہے اس سے معلوم ہوا ہے کہ علاقے میں سخت صورتحال کی وجہ سے یہ واقعہ پیش آیا۔ادھر پولیس نے بھی اس واقعے میں فوج کو واقعات کی ترتیب سے متعلق مکتوب روانہ کئے ہیں۔ذرائع کا کہنا ہے پولیس کی جانب سے اب تک دو مکتوب روانہ کئے گئے ہیں جن میں فوجی اہلکاروں کے نام بتانے کیلئے کہا گیا ہے جو اس وقت اٹلی گام میں موجود تھے۔ذرائع کا کہنا ہے پولیس نے اٹلی گام کے کئی مقامی لوگوں کے بھی سرسری بیانات لئے ہیں جن کے دوران یہ بات کی تصدیق نہیں ہوسکی ہے کہ فوج پر اس وقت کسی قسم کا حملہ کیا گیا تھا یا کوئی پولنک عملہ پھنس گیا تھا۔