سرینگر//جماعت اسلامی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ بیروہ میں ووٹنگ کے دن ہی ایک بے گناہ نوجوان کو جس طرح فوجی جیپ کے اگلے حصے سے باندھ کر گشت کرایا گیا وہ اسرائیلی طرز کی ایک غیر انسانی اور اخلاق سوز کارروائی ہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے وہ کم ہے۔ ترجمان کے مطابق وادی میں نوجوانوں کی اندھا دھند گرفتاری کا ایک نیا سلسلہ شروع کیا گیا ہے جس نے والدین اور عوام الناس میں ایک اضطرابی کیفیت پیدا کی ہے۔ حالیہ انتخابات جن کو عوام نے یکسر مسترد کرتے ہوئے دنیا کو یہاں کی حقیقی صورتحال سے روشناس کرایا‘ کے بعد بھارتی حکمرانوں نے اپنی خفت مٹانے اور شکست فاش پر پردہ پوشی کی خاطر بے گناہ نوجوانوں کی گرفتاری شروع کررکھی ہے جو سراسر ایک سیاسی انتقام گیری ہے۔ جماعت اسلامی ‘ جمہوریت کے ان نام نہاد علمبرداروں کی اس آمرانہ پالیسی کی کڑی مذمت کرتے ہوئے اس وحشیانہ پن کو بند کرنے پر زور دیتی ہے۔ ضلع پلوامہ کے ٹہاب نامی گاﺅں میں درجنوں بے گناہ نوجوانوں کو وہاں موجود سی آر پی ایف کیمپ ہٹانے کے مطالبے کی پاداش میں گرفتار کیا گیا اور ابھی یہ سلسلہ جاری ہے۔ اس کیمپ کی موجودگی سے وہاں کے لوگوں علی الخصوص خواتین کا جینا حرام ہوگیا ہے۔ قانون کی پاسداری اور جمہوریت کی علمبرداری کا دعویٰ کرنے والوں نے کل سے علاقہ آری پانتھن بیروہ اور علاقہ چاڈورہ سے بے گناہ نوجوانوں کو شبانہ چھاپوں کے دوران گرفتار کرنا شروع کیا ہے۔