سرینگر//شہر میں نوجوان پر سر نو پی ایس ائے عائد کرنے کے خلاف احتجاجی مظاہرے ،سنگبازی ور اشک آور گولوں کی گونج سنائی دی جبکہ 6 روز سے کالج بند رہنے کے باوجود گاندربل اور بارہمولہ میں طلاب نے احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جاری رکھا۔ شہر کے ما ئسمہ سے تعلق رکھنے والے عاشق حسین ولد محمد یوسف نامی نوجوان پر سر نو پی ایس ائے عائد کیا گیا،جس پر علاقے کے لوگ برہم ہوئے اور نوجوان کی ٹولیاں سڑکوں پر نظر آئی اور اس فیصلے کے خلاف احتجاج کیا۔ نوجوانوں نے سڑکوں پر نمودار ہوکر ٹائر جلائے اور رکاوٹیں کھڑا کرکے احتجاج کیا۔ پولیس نے انہیں منتشر کرنے کیلئے لاٹھی چاچ کیا جس کے بعد احتجاجی نوجوانوں نے خشت باری کی۔اس صورتحال کی وجہ سے گائو کدل ،ریڈ کراس روڑ اومدینہ چوک میں حالات کشیدہ رہے اور تجارتی و ٹریفک سرگرمیاں متاثر ہوئیں ۔ معلوم ہوا ہے کہ عاشق حسین کو پو لیس نے خشت باری کے الزام میں 9 جنوری 2016 کو ایک اور مقامی نوجوان فیصل احمد کے ہمراہ گرفتار کیا تھا پر25 جون کوپی ایس اے عا ئد کرنے کے بعد اسے کورٹ بھلوال جیل جموں منتقل کیا گیا تھا۔ عاشق حسین پچھلے قریب ڈیڑھ برس سے کورٹ بلوال جیل میں مقید ہیں اور فروری2017میںہی ان پر چوتھا پی ایس اے نافذ کیا گیا، جسے ابھی چند روز قبل ریاستی ہائی کورٹ نے کالعدم قرار دیتے ہوئے ان کی رہائی کے احکامات صادر کئے ۔نامہ نگار ارشاد احمد کے مطابق گورنمنٹ گرلز ہائر سیکنڈری سکول گاندربل میں زیر تعلیم سینکڑوں طالبات نے نعرہ ے بازی کرتے ہوئے دودھرہامہ سے لیکر بی ہامہ چوک سے گزرتے ہوئے ملہ شاہی باغ تک جلوس نکالا۔اس دوران دوکانداروں نے شٹرگرا کر پولیس کے خلاف احتجاج کیا۔دوکانداروں کے مطابق عابد احمد صوفی نامی دوکاندار کی پولیس نے بلا جواز مارپیٹ کردی جس سے مذکورہ دوکاندار زخمی ہوگیا۔ بی ہامہ چوک میں میوہ فروش دوکاندار غلام نبی پرہ اس وقت شدید زخمی ہوگیا جب نامعلوم افراد نے دوکانوں کے عقب سے پتھراؤ بازی شروع کردی جس کے دوران ایک پتھر مزکورہ دوکاندار کے سر پر لگا جس سے شدید زخمی ہوگیا۔ شیری بارہمولہ میںسنیچر کے روز اُس وقت افراتفری پہل گئی جب فتح گڈھ بارہمولہ میں قائم ہائر اسکینڈری اسکول کے طلاب نے احتجاجی ریلی نکالی ۔ نامہ نگار فیاض بخاری کے مطابق ریلی میں شامل طلاب جوں ہی شیری بازر کے نزدیک پہنچے تو اس دوران فورسز نے احتجاجی طلاب کو منتشر کرنے کیلئے ٹیرگیس کے گولے داغے اور جھڑپ شروع ہوئی جس کی نتیجے میں کئی طلبہ اور کچھ فوسز اہلکار بھی مصروف ہوئے اورپورے بازار میں افراتفری کا ماحول پیدا ہوا ۔ا س دوران شیری بازار میں تمام دوکانیں بند ہوگئے ۔