سرینگر //ریاست کے نوجوان انٹر پرنیوروں کی راحت کاری کیلئے حکومت نے یونٹوں کے قیام کیلئے مختلف محکموں سے این او سی طلب کرنے کے عمل کو ختم کرکے اسے آسان بنانے کا فیصلہ لیا ہے جس کے تحت صرف ایک صفحہ پر مشتمل اقرار نامہ یونٹ کے قیام کے وقت پیش کرنا ہو گا۔ یہ فیصلہ ایک اعلیٰ سطحی بین وزارتی میٹنگ میں لیا گیا جس کی صدارت محبوبہ مفتی نے کی ۔ اس فیصلے کے مطابق انٹر پرنیوروں کو مختلف محکموں سے این او سی حاصل کرنے کے بجائے یونٹ کے قیام کے وقت صرف ایک صفحہ پر مشتمل اقرار نامہ پیش کرنا ہو گا تا ہم درخواست دہندہ کو پلیوشن کنٹرول بورڈ اور محکمہ بجلی سے این او سی طلب کرنی ہو گی جو بالترتیب 60 اور 30 دنوں کے اندر جاری کرنا لازمی ہو گا اور اس مدت کے گزر جانے کے بعد یونٹ ہولڈر کے حق میں یہ این او سیز جاری سمجھی جائےں گی ۔ آج کی میٹنگ وزیر اعلیٰ نے گذشتہ سنیچر کو ریاست کے مختلف حصوں سے آئے نوجوان صنعتکاروں کے ساتھ ہوئی میٹنگ کے تناظر میں طلب کی ، جس کے دوران نوجوان صنعتکاروں جن میں سے اکثر ای ڈی آئی کے تربیت یافتہ تھے ،نے یونٹوں کے قیام میں درپیش مسائل کا اظہار کیا جس میں مختلف محکموں سے این او سی طلب کرنے کا مشکل ترین عمل بھی شامل ہے ۔ وزیر اعلیٰ نے انہیں یقین دلایا تھا کہ وہ اُن کے مسائل کا جائیزہ لے کر اُن کے ازالہ کیلئے عنقریب بین وزارتی میٹنگ طلب کریں گی ۔ میٹنگ میں وزیر خزانہ ڈاکٹر حسیب درابو بھی موجود تھے ۔ دورانِ میٹنگ ای ڈی آئی میں جموں کشمیر بنک کی ایک خصوصی شاخ کے قیام کا فیصلہ بھی لیا گیا تا کہ تربیت یافتہ صنعتکاروں کو سنگل ونڈو میکنزم کے تحت بلا رکاوٹ قرضہ جات کی سہولیت دستیاب رکھی جا سکے ۔ اسی طرح کے خصوصی ڈیسک اور یونٹ بنک علاقائی اور ضلع سطح پر بھی قایم کرے گا ۔ میٹنگ میں اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے تمام متعلقہ محکموں کو سکیم کی کامیاب عمل آوری کیلئے مثبت اور تعمیری رول ادا کرنے کی ہدایت دی ۔ انہوں نے کہا کہ جموں کشمیر بنک کو ان سٹارٹ اپس کی کامیاب عمل آوری میں نوجوان انٹر پرنیوروں کو بلا رکاوٹ قرضہ جات فراہم کر کے اپنا اہم کردار ادا کرنا ہو گا ۔ انہوں نے بنک انتظامیہ کو سکیم سے متعلق اپنے کاڈر کی کیپسٹی بلڈنگ یقینی بنانے کی بھی ہدایت دی ۔ محبوبہ مفتی نے 2014 کے تباہ کُن سیلاب اور 2016 کے شورش کے دوران نوجوان صنعتکاروں کو ہوئے نقصان کے پیش نظر قرضہ جات کی تنظیم نو کیلئے ایک میکنزم مرتب کرنے کی بھی ہدایت دی ۔ وزیر اعلیٰ نے خام مال ، مال مویشی اور پولٹری پرندوں کے لئے فیڈ کے علاوہ دیگر اہم اجزاءکی دستیابی کا بھی جائیزہ لینے کی ہدایت دی تا کہ ان سٹارٹ اپ یونٹوں کو کسی مشکل کا سامنا نہ کرنا پڑے ۔ انہوں نے محکمہ صنعت کو سرینگر میں مائیکرو سمال اینڈ میڈیم انٹر پرائیز کے احاطے سے حفاظتی دستوں کے انخلاءکویقینی بنانے کی بھی ہدایت دی تا کہ اس محکمے کا کام کاج پھر اُسی عمارت میں شروع کیا جا سکے ۔ چئیر مین جموں کشمیر بنک نے میٹنگ کو مطلع کیا کہ ان انٹر پرنیوروں کیلئے 25 لاکھ روپے کی حد تک کے قرضہ جات کی فراہمی کیلئے کسی بھی متوازی ضمانت کی ضرورت نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ای ڈی آئی کے ان تربیت یافتہ انٹر پرنیوروں کی جانب سے یونٹوں کے قیام کی شرح 85 فیصد درج کی گئی ہے جو کہ ریاست میں جاری دیگر روز گار سکیموں میں سب سے زیادہ ہے ۔ میٹنگ میں مزید بتایا گیا کہ محکمہ صنعت نے ان نوجوان سٹارٹ اپس کیلئے ہر انڈسٹریل اسٹیٹ میں دس فیصد جگہ مخصوص رکھی ہے ۔ اس کے علاوہ اندراج کا عمل بھی آن لائین کر کے آسان بنا دیا گیا ہے ۔ میٹنگ میں ای ڈی آئی میں انٹر پرنیور شپ میں ڈپلومہ کورس متعارف کرنے کا بھی فیصلہ لیا گیا جس سے نوجوانوں میں انٹر پرنیور شپ کا تصور مزید مستحکم بنایا جائے گا ۔ چیف سیکرٹری بی بی ویاس ، چئیر مین جے اینڈ کے بنک ، کمشنر سیکرٹری خزانہ ، کمشنر سیکرٹری صنعت و حرفت ، وزیر اعلیٰ کے پرنسپل سیکرٹری ، سیکرٹری باغبانی ، ناظم ای ڈی آئی اور دیگر متعلقہ سینئر افسران میٹنگ میں موجود تھے ۔