سرینگر//نیشنل کانفرنس ترجمان جنید عظیم متو نے نوجوان صنعت کاروں کے ایک وفد کیساتھ تبادلہ خیالات کرتے ہوئے نوجوان صنعتکاروں اور کاروباری طبقہ کے تئیں حکومت کی بے حسی پر افسوس اور تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت کی طرف سے منظور نظر سرمایہ داروں کی سرپرستی اور پشت پناہی سے ہزاروں نوجوان صنعت کار پشت بہ دیوار کئے جارہے ہیں۔ وفد نے بتایا کہ ریاست میں اس وقت منظور نظر سرمایہ داروں کو فروغ دینے کا چلن عام ہوگیا ہے۔ایک کاروباری نوجوان اپنا سب کچھ داﺅ پر لگاکر اس غیر یقینیت سے پُر ریاست کی معیشت کو بڑھاﺅا دینے اور روزگار کے مواقع پیدا کرنے کیلئے میدان میں اُترتا ہے، نوآموز کاروباری نوجوان، جو کسی مستحکم تجارتی پلیٹ فارم یا کاروباوری گھرانے سے تعلق نہیں رکھتے ہیں ، ہی ترقی کو فروغ دینے میں کلیدی رول ادا کرنے والے ہوتے ہیں اور ایسے نوجوانوں کی ہر سطح پر حوصلہ افزائی ہونی چاہئے اور انہیں تمام قسم کی سہولیات میسر رکھی جانی چاہئے۔ ترجمان نے کہا کہ ان نوجوانوں کی حوصلہ افزائی کے بجائے سرکاری محکموں اور اداروں میں ان کی حوشلہ شکنی کی جاتی ہے ، جہاں حکومت کے قریبی سرمایہ دار خود فیصلے لیتے ہیں۔ اس وقت چند تاجروں اور موجودہ مخلوط اتحاد میں کھلم کھلا ملی بھگت پائی جارہی ہے اور موجودہ وزیر اعلیٰ بذات خود اس ملی بھگت کی حوصلہ افزائی کررہی ہیں۔ ترجمان نے کہا کہ گذشتہ ایام میں تجارتی اداروں، ٹھیکیداروں ، وزراءاور مخلوط اتحاد کے لیڈران کے درمیان ملی بھگت کی بہت ساری مثالیں سامنے آئی ہیں ،اس طریقہ کار اور منظور نظر سرمایہ داروں کی پشت پناہی سے محنت کش اور حقدار کاروباری نوجوانوں کے حقوق پر شب خون مارا جارہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ اس وقت کورپشن حکومت اور انتظامیہ سرائیت کرگیا ہے اور۔ مختلف محکموں میں کروڑوں روپے مالیت کے ٹھیکے پی ڈی پی ،وزیر اعلیٰ اور وزراءکے قریبی لوگوں کو فراہم کئے گئے ۔