سرینگر //کے وائے ای ایف کے صدر بابر چودھری کی صدارت میں ایک وفدجموں میں وزیر خزانہ حسیب درابو سے ملاقات کی اور وادی میں ناسازگار حالات کی وجہ سے نوجوان صنعت کاروں کو درپیش مسائل سے آگا کیا۔ کے وائے ای ایف کے صدر بابر چودھری نے نوجوان تجارت پیشہ افراد کو درپیش مسائل خاص کو موجودہ وادی میں کمزور اقتصادیات اور تجارت پر بات چیت کی ۔ انہوں نے وزیر خزانہ کو بتایا کہ وادی کا نجی سیکٹر اور تجارت بند ہونے کے دھانے پر کھڑا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ نجی سیکٹر میں لاکھوں نوجوان کام کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کئی نوجوانوں نے مسافر گاڑیوں کیلئے بینکوں سے قرضے حاسل کئے ہیں جو وہ واپس کرنے کی صورت میں نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر خزانہ انکی بات غور سے سنی اور کہا کہ ریاستی سرکار موجودہ تجارتی صورتحال کو مسجھتی ہے جو کافی سنگین ہے جبکہ وزیر خزانہ نے کہا ہے کہ حکومت مختلف پالیسیوں کو پھر سے تربیت دیکر اقتصادیات کو پٹری پر لانے کی کوشش کررہی ہے۔ اس موقعے پر کے وائے ای ایف کے صدر نے حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ کشمیر میں بے روزگاری کو ختم کرنے کیلئے اقدامات اٹھائیں اور انہیں سال 2018اور 2019کے دوران نوجوانوں کو خصوصی اقتصادی پیکیج دینا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر خزانہ نے ہمیں یقین دہائی کرائی ہے کہ آئندہ بجٹ نوجوان دوست بجٹ ہوگا اور ریاستی سرکار کے وائے سی ایف کی جانب سے اٹھائے گئے تمام مسائل پر غور و خوض کرے گی۔ چودھری نے ریاستی سرکار کی جانب سے مارکیٹ بندی کیلئے جاری کئے گئے روسٹر کے بارے میں بھی بات کی ہے۔ اس موقعے پر وزیر خزانہ نے کہا کہ اس حوالے پوری تاجر برادری کو مل کر حکومت سے بات کرنی چاہئے۔ اس موقعے پر کے وائے ای ایف کے صدر نے زور دیا ہے کہ آر بی آئی کو کشمیر میں تجارت کو فروغ دینے کیلئے ایک مخصوص پالیسی ترتیب دینی چاہئے۔ کے ای ایف نے وادی میں نوجوان صنعت کاروں کیلئے روڈ میپ اور سٹارٹ اپز کیلئے جلد سے جلد منصوبے تیار کرنے پر زور دیا ۔ انہوں نے کہا کہ کے وائے ای ایف نے اس حولے سے سرکاری محکمہ جات خاص کر محکمہ مال کے اعلیٰ افسران سے ملاقات کررہے ہیں۔ کے وائے ای ایف ریاست کی دیگر تجارت تنظیموں سے بھی ملاقات کررہی ہے تاکہ ملکر نوجوانوں کے مسائل دور کرنے کی کوشش کی جائے ۔