سرینگر//جماعت اسلامی نے ‘ وادی کے طول و عرض میں فورسز اہلکاروں کی طرف سے عوام پر کی جارہی زیادتیوں پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ان اقدامات کو جمہوریت کش اور غیر انسانی قرار دیا ہے۔بیان میں کہا گیا ہے کہ وسیع پیمانے پر نوجوانوں کو جس طرح مختلف بے بنیاد مقدمات میں ملوث کرکے گرفتار کیا جارہا ہے اور دورانِ حراست اُن کے ساتھ انتہائی ناررواسلوک کیا جارہا ہے‘ یہ یہاں کی نوجوان پود کے مستقبل کے ساتھ ایک کھلواڑ کے مترادف ہے۔دوران حراست جسمانی تشدد سے بے گناہ نوجوانوں سے ناکردہ گناہوں کا اعتراف کروایا جارہا ہے اور اس طرح حاصل شدہ اعترافی بیانات کو بنیاد بناکر جیلوں اور تھانوں میں ٹھونسا جارہا ہے۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ فورسز اہلکار جس طرح زیر حراست ان نوجوانوں کو انتہائی بے دردی سے تشدد کا نشانہ بناکر اس کے ویڈیو سوشل میڈیا پر نشر کروارہے ہیں اس سے واضح ہوتا ہے کہ ان اہلکاروں کو کشمیریوں پر کھلے عام تشدد کرنے کی کھلی چھوٹ ملی ہوئی ہے۔ اس سلسلے میں بی جے پی کے لیڈروں اور بھارتی وزراءسمیت فوجی سربراہ کے بیانات اس عوام دشمنانہ پالیسی کے واضح ثبوت ہیں۔ نیز بستیوں میں دوران شب داخل ہوکر یہ بے لگام اہلکار جس طرح عام لوگوں کو تشدد کا شکار بنانے کے علاوہ گھریلو جائیداد اور گاڑیوں کو اپنی نفرت اور بربریت کانشانہ بناتے ہیں‘ یہ سب قابل مذمت ہے۔ مڑہامہ سنگم کے محمد مقبول بٹ عرف بٹہ کو بلاوجہ گرفتار کرکے سنگم پولیس چوکی میں زیر حراست رکھا گیا ہے حالانکہ اُس کے خلاف جو بھی مقدمات درج کئے گئے ہیں اُن سب میں عدالت نے ضمانت دے کر رہائی کے احکامات صادر کئے ہیں۔ لیکن اس کے باوجود موصوف کو رہا نہیں کیا گیا ہے۔