سرینگر// حریت (گ) چیئرمین سید علی گیلانی نے ہاکورہ معرکے میںجاں بحق ہوئے جنگجوئوں کو خراج عقیدت ادا کرتے ہوئے کہا کہ ان نوجوانوں نے قوم کیلئے اپنی اٹھتی جوانیاں قربان کیں۔ انہوں نے عیسیٰ فاضلی کے گھر میں منعقدہ تعزیتی تقریب سے ٹیلیفونک خطاب کرتے ہوئے فاضلی خاندان کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کیا۔انہوں نے کہا ’’عیسیٰ فاضلی ایک دیندار نوجوان تھا جو بار بار میرے پاس آتا تھا اور اس کو میرے ساتھ انتہائی محبت تھی‘‘۔انہوں نے مزید کہا ’’ موصوف جموں کشمیر کی صورتحال کے حوالے سے انتہائی فکرمند تھا اور ان حالات کا بغور جائزہ لیتا تھا‘‘۔ گیلانی نے کہا کہ اللہ کی راہ میں جان دینے والے ظاہری اسباب کے بجائے اللہ کی نصرت پر یقین رکھتے ہیں اور وہ مرتے نہیں، بلکہ زندہ ہوتے ہیں اور وہ اپنے رب کے ہاں سے رزق بھی پاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں خون کا سودا سڑکوں، راشن اور ملازمت کے عوض نہیں کرنا چاہئے بلکہ ان لوگوں سے مکمل بائیکاٹ کرنا چاہیے جو بھارت کی حمایت کرکے اپنی ہی لوگوں کے خون سے اپنے لیے اقتدار کی کرسیاں سجاتے ہیں۔ گیلانی نے عوام اور خاص کر جوانوں سے تلقین کی کہ وہ قرآن وحدیث کو مضبوطی سے تھام کر اپنے لیے نجات کا ذریعہ پائیں۔ حریت چیئرمین نے موجودہ صورتحال پر بات کرتے ہوئے کہا کہ جموں کشمیر کی تحریک آزادی کو کمزور بنانے کے لیے بھارت اپنا ایڑھی چوٹی کا زور لگارہا ہے اس لیے دین اور آزادی پسندوں کا اتحاد ناگزیر ہے ۔ گیلانی نے کہا کہ جموں کشمیر ایک متنازعہ خطہ ہے اورہم بھارت سے اس کا کوئی جائز حصہ نہیں چھیننا نہیں چاہتے ہیں بلکہ ہم بھارت سے جموں کشمیر میں حقِ خودارادیت کا مطالبہ کرتے ہیں۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ بھارت کی سازشوں سے باخبر رہیں، کیونکہ بھارت یہاں کی آزادی پسند قیادت سے خوفزدہ ہے اور وہ یہاں اخوان طرز پر اسلام اور آزادی پسند وںکو خوفزدہ کرنا چاہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملّت کے اتحاد کی ہر حال میں آبیاری کرتے ہوئے اس کا دائرہ وسیع سے وسیع تر بنانے کی کوششیں جاری رکھی جائیں گی۔اس دوران گیلانی کی ہدایت پر تحریک کے شاہ ولی محمد اور غلام مصطفی وانی پر مشتمل وفد نے عیسیٰ فاضلی کے گھر جاکر لواحقین سے تعزیت پرسی کی۔