نوجوانوں کے خواب و ترقی امن سے وابستہ | ملی ٹینسی اور علیحدگی پسندی نے جموں و کشمیر کو تباہ کیا: لیفٹیننٹ گورنر

Towseef
4 Min Read

عظمیٰ نیوز سروس

بارہمولہ// لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے بارہمولہ میں کشمیر کی ثقافت کو منانے والے ایک میگا پروگرام’کاشر رواج‘ 2025 میں شرکت کی۔اپنے خطاب میں، لیفٹیننٹ گورنر نے بارہمولہ کے 20,000 نوجوانوں نے”لڑی شاہ اور خطاطی کے لیے اکٹھے ہو کر، ایک نیا عالمی ریکارڈ قائم کیا ہے۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا’’ یہ کارنامہ معاشرے کے ہر طبقے میں اپنے ورثے سے دوبارہ جڑنے، ان کی ثقافت کو اپنانے اور اپنی اقدار کو برقرار رکھنے کے لیے ایک تحریک کا کام کرے گا،” ۔انہوں نے کہا”میں اپنی فوج کی لگن اور عزم کو سلام پیش کرتا ہوں، وہ نہ صرف ملک کے اتحاد اور سالمیت کی حفاظت کر رہے ہیں بلکہ اس خطے کے متحرک ثقافتی ورثے کے محافظ کے طور پر بھی سرگرم عمل ہیں اور ہمارے نوجوانوں کے خوابوں اور امنگوں کو پورا کرنے کے لیے مسلسل جدوجہد کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ تنوع میں اتحاد ہندوستان کی عظیم ثقافت کی پہچان ہے۔ ہندوستانی فوج نے سماجی فائدے کے لیے اس طاقت کو استعمال کرنے کے لیے مسلسل کام کیا ہے، نوجوانوں کے لیے ادب، موسیقی، آرٹ اور کھیلوں کے ذریعے قومی اتحاد کو مضبوط کرنے کے مواقع پیدا کیے ہیں۔لیفٹیننٹ گورنر نے وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں حکومت ہند اور جموں و کشمیر انتظامیہ کے جموں و کشمیر کے نوجوانوں کو بااختیار بنانے کے عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ مکمل حکومتی نقطہ نظر کے ساتھ، ہم جموں کشمیر کے نوجوانوں کی امنگوں کو قوم کی امنگوں کے ساتھ ہم آہنگ کرنے کے لیے کام کر رہے ہیں۔لیفٹیننٹ گورنر نے مزید کہا کہ “نوجوانوں کی امیدیں اور خواب صرف پرامن ماحول میں ہی پنپ سکتے ہیں۔ پاکستان کی حمایت یافتہ دہشت گردی اور علیحدگی پسندی نے جموں و کشمیر کا امن، ترقی اور نوجوانوں کی امنگوں کو چھین لیا تھا۔ اب جموں و کشمیر تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے”۔لیفٹیننٹ گورنر نے آپریشن مہادیو کو کامیابی کے ساتھ انجام دینے کے لیے قوم اور جموں و کشمیر کی جانب سے فوج، نیم فوجی اور پولیس فورس کا شکریہ ادا کیا، جس میں 22 اپریل کو پہلگام کے گھنانے حملے میں ملوث تین پاکستانی ملی ٹینٹوں کو داچھی گام کے جنگل میں مار گرایا گیا۔انہوں نے نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ زبان، فرقہ اور مذہب سے اوپر اٹھ کر عوامی بدامنی پھیلانے والوں کا اجتماعی مقابلہ کریں۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا”معاشرے میں پریشان کن عناصر ہیں جو ملی ٹینسی اور معصوم جانوں کے قتل کو جواز فراہم کرنے کی کوشش کرتے ہیں اور لاکھوں نوجوانوں کی خواہشات اور خوابوں کو یرغمال بنانے کی کوشش کرتے ہیں۔ ایسے افراد کو بے نقاب کرنے کی ضرورت ہے،” ۔انہوں نے مزید کہا کہ منشیات کی لعنت کے خلاف جنگ میں نوجوان نسل سے تعاون اور منشیات کے عادی نوجوانوں کو قومی دھارے میں واپس لانے کے لیے تعاون کی ضرورت ہے۔اس موقع پر لیفٹیننٹ گورنر نے جموں و کشمیر اکیڈمی آف آرٹ، کلچر اینڈ لینگویجز اور کیلیگرافی کورس کے گورو ششیہ پرمپارا پروگرام کا اعلان کیا۔جموں و کشمیر اکیڈمی آف آرٹ، کلچر اینڈ لینگویجز کشمیر یونیورسٹی کے ساتھ خطاطی میں 6 ماہ اور ایک سال کا سرٹیفکیٹ/ڈپلومہ کورس شروع کرنے جا رہی ہے۔

Share This Article