نئی دلی//ملک کی اعلیٰ قیادت سے ریاست سے اُبھرنے والی درد بھری آوازوں کو سننے کی اپیل کرنے کے تین دن بعد وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی نے وزیر اعظم نریندر مودی کے ساتھ نئی دلی میں ملاقات کی اور انہیں جموں وکشمیر کی مجموعی صورتحال کے بارے میں جانکاری دی۔میٹنگ کے دوران وزیر اعلیٰ نے ریاستی نوجوانوں میں ناراضگی کے عنصر پر قابو پانے اور تشدد کے دور کے خاتمے کے لئے طریقے تلاش کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہاکہ ریاست کے عوام نے پچھلی تین دہائیوں کے دوران ناخوشگوار حالات کی وجہ سے کافی مشکلات جھیلے ہیں اور وہ غیر یقینیت اور خون خرابے کے بھنور سے باہر نکالنے کے لئے ملک کی سیاسی قیادت کے تعاون کے منتظر ہیں ۔وزیراعلیٰ نے اس حوالے سے تمام متعلقین کے ساتھ پُر امن مذاکرات شروع کرنے کے اپنے مطالبات کو دہراتے ہوئے کہا کہ دونوں ملکوں کو اعلیٰ سطحوں پر متواتر میٹنگوں کا انعقاد کرنا چاہیے ۔وزیر اعلیٰ نے سرحدوں پر تنائو کی سطح کم کرنے کے لئے دونوں فوجی کمانڈورں کے درمیان رابطہ بنائے رکھنے کے تصور کی بھی وکالت کی اور کہا کہ سرحدوں پر کشیدگی کی وجہ سے ان علاقوں میں رہائشی پذیر لاکھوں کی تعداد میں لوگ متاثر ہوتے ہیں۔میٹنگ کے دوران محبوبہ مفتی نے ایل او سی پر مزید تواریخی راستوں کو کھولنے اور عوام سے عوام کا رابطہ بڑھانے کے لئے ایل او سی نقل و حمل کو اگلی اعلیٰ سطح تک لے جانے کی بھی وکالت کی۔وزیر اعلیٰ نے سرحد کے اُس پار علوم کے ایک تاریخی مرکز شاردا پیٹ کو کھولنے کے ضمن میں کام کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔انہوں نے کہا کہ اسے نالندہ اور تکشیلا کی طرز پر ترقی دی جانی چاہیے۔میٹنگ کے دوران ایجنڈا آف الائنس کی عمل آوری ، پی ایم ڈی پی اور ریاست میں عملائے جارہے دیگر بڑے پروجیکٹوں پر ہو رہی پیش رفت کے حوالے سے بھی سیر حاصل تبادلہ خیال کیا گیا۔