نیوز ڈیسک
سرینگر// لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے کہا ہے کہ انتظامیہ نے لاکھوں نوجوانوں کے خوابوں اور امنگوں کو پورا کرنے کے لیے مواقع کے ساتھ ساتھ وسائل پیدا کئے ہیں۔چیمپئن شپ میں 28 ریاستوں، 8 UTs اور مختلف اداروں کے 1000 سے زیادہ کھلاڑی اور اہلکار حصہ لے رہے ہیں۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ حکومت کی کوشش ہے کہ نوجوانوں کی طاقت کو بروئے کار لایا جائے تاکہ وہ کھیلوں کے میدان میں اپنی پوری صلاحیتوں کو بروئے کار لا سکیں۔انہوں نے مزید کہا کہ اسپورٹس کونسل عالمی معیار کا انفراسٹرکچر بنانے کے لیے غیر معمولی کوششیں کر رہی ہے، کھلاڑیوں اور کوچز کو قومی اور عالمی سطح پر پرفارمنس دینے کے لیے معاونت فراہم کر رہی ہے۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ پانی کے کھیل ہوں، کرکٹ، فٹ بال، بیڈمنٹن، جوڈو، ووشو، رگبی، ٹینس، ہاکی، جمناسٹک، ٹیبل ٹینس یا لان ٹینس، ہمارے پاس تمام کھیلوں کے شعبوں میں بہتر کوچنگ اور بنیادی ڈھانچہ موجود ہے۔
ملک بھر میں کھیلوں کے ایک نئے دور کی شروعات کرنے کے لیے نریندر مودی کا شکریہ ادا کرتے ہوئے لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ پہلی بار کھیلوں اور کھلاڑیوں کو مناسب وسائل، احترام اور ہینڈ ہولڈنگ مل رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس سے قبل، دنیا کی دوسری سب سے بڑی آبادی ہونے کے باوجود، ہم کھیلوں کے ایسے آئیکنز بنانے میں کامیاب نہیں ہو سکے جو نئی نسل کو متاثر کر سکیں۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ حال ہی میں ختم ہونے والے کامن ویلتھ گیمز میں ملک کی کارکردگی وزیر اعظم کی طرف سے لائی گئی مثبت تبدیلی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ آج، ہمارے ہیرو دنیا بھر میں کھیلوں کے تمام بڑے مقابلوں میں اپنی شاندار کارکردگی کے ذریعے نوجوان ہندوستان کو نئی توانائی، نئی ترغیب دے رہے ہیں۔لیفٹیننٹ گورنر نے مشاہدہ کیا کہ جموں و کشمیر میں 2019 کے بعد اسی طرح کی تبدیلی شروع کی گئی تھی اور پچھلے تین سالوں میں، UT قومی اور بین الاقوامی سطح پر کھیلوں کے میدان میں ایک روشن مقام کے طور پر ابھرا ہے۔پہلے ایک سال میں صرف 2-3 لاکھ کھلاڑیوں کو کھیلنے کا موقع ملتا تھا۔ لیکن اب صورتحال بدل گئی ہے اور گزشتہ سال 17 لاکھ سے زائد نوجوانوں کو کھیلنے کا موقع فراہم کیا گیا تھا جبکہ اس سال ہم نے 35 لاکھ نوجوانوں کو کھیلوں سے جوڑنے کا ہدف رکھا ہے۔ اس سال جنوری میں شروع کی گئی اسپورٹس پالیسی کے ذریعے کھلاڑیوں کے مستقبل کو محفوظ بنانے کے لیے ایک بڑا قدم اٹھایا گیا ہے۔ اس سے قبل کھلاڑیوں کو کھیلوں کے ٹورنامنٹس میں شرکت کے لیے کوئی ترغیب نہیں دی جاتی تھی لیکن ہم نے اس بات کو یقینی بنایا ہے کہ کھلاڑیوں کو نقد انعامات کے ساتھ ساتھ سرکاری ملازمتیں بھی دی جائیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ وہ نوجوانوں کی نئی شبیہیں ہیں۔اس سال جموں و کشمیر میں 13 قومی ٹورنامنٹ منعقد کیے جائیں گے اور تمام کھیلوں کے اداروں کے تعاون سے ملک بھر سے 11,000 کھلاڑی UT میں اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کریں گے۔ اسپورٹس کونسل نے کھیلوں کے کلچر کو فروغ دینے کے لیے گراس روٹ لیول پر کھلاڑیوں تک پہنچنے کے لیے ‘مائی یوتھ مائی پرائیڈ’ پروگرام بھی شروع کیا ہے اور اس کی مدد سے تقریباً پانچ لاکھ کھلاڑیوں کو کھیلوں کے مختلف شعبوں میں اپنی صلاحیتوں کے اظہار کا موقع ملے گا۔ 53 اسپورٹس ایسوسی ایشنز کو بتایا گیا۔UT بھر میں کھیلوں کے بنیادی ڈھانچے میں ہونے والی بڑی بہتری پر روشنی ڈالتے ہوئے، لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ وزیر اعظم کی رہنمائی میں جموں و کشمیر میں عالمی معیار کے کھیلوں کا بنیادی ڈھانچہ تیار کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج ہم جموں و کشمیر کے ہر ضلع میں کھلاڑیوں کی ضروریات کے مطابق تمام سہولیات کے ساتھ ایک کثیر مقصدی انڈور اسپورٹس ہال بنانے میں کامیاب ہوئے ہیں۔لیفٹیننٹ گورنر نے ماسٹرز ٹورنامنٹ میں حصہ لینے والے سابق فوجیوں کی حوصلہ افزائی کی تعریف کی اور امید ظاہر کی کہ ان کا تجربہ اور توانائی نئی نسل کے لیے تحریک کا باعث بنے گی۔ اس موقع پر انہوں نے سابق فوجیوں کو تعریفی نشان کے طور پر شال بھی پیش کی۔