سرینگر// نیشنل کانفرنس صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا ہے کہ کشمیری عوام کو موجودہ تباہ کن مصائب سے نکالنا وقت کی اہم ضرورت ہے اور میرا سب سے پہلا کام یہ ہوگا کہ ملک کی تمام سیکولر امن پسند جماعتوں جو انسانیت کی خیر خواہ ہوں اور امن دوستی جن کا لائحہ عمل ہو، سے مل کر ایک مسودہ تیار کروں جس سے ریاست میں دوبارہ امن لوٹ آنے اور اہل کشمیر بشمول خطہ چناب کے لوگوں کو موجودہ تشدد ، ظلم وستم انسانیت سوز دور سے نجات مل سکے ۔ انہوں نے کہا اس میں عوام کی بھر پور تعاون اور شرکت بھی اہم ضرورت ہے۔ رہائش گاہ پرپارٹی عہدیداراں اور کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پوری وادی بشمول خطہ چناب کا عوام اس وقت ماتم کدہ ہے کیونکہ موجودہ نااہل اور غیر سنجیدہ و کشمیر دشمن سرکار کے وجود میںآنے سے ہماری ملت کے بے شمار نوجوان پود کو بے دردی کے ساتھ شہید کیا گیا ہے اور موجودہ قلم دوات سرکار براہ راست اس کی ذمہ دار ہے کیونکہ انہوں نے ہی ریاست میں فرقہ پرست طاقتوں کو کشمیر میں قدم جمانے کی راہ ہموار کر دی اور اس وقت جہاں ملک فرقہ پرستی کے لپیٹ میں آگیا ہے ۔ڈاکٹر فاروق نے بٹہ مالو میں ایک بے گناہ نوجوان کی ہلاکت پر زبردست مذمت کرتے ہوئے فورسز کی بے تحاشہ استعمال کو ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ اپنی زیادتیوں سے باز رہے اور بے گناہوں کی مار دھاڑ بند کریں ۔ وہاں ریاست میں بھی اس کا خاصا اثر ہوا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ وقت کی اہم ضرورت ہے کہ اہل کشمیر کو متحد ہو کر ان عناصروں کو زمین بوس کرنا چاہئے جو ریاست کی وحدت ، انفرادیت ، شناخت اور کشمیریت کے ساتھ ساتھ دفعہ 370 کو ختم کرنے کے ناپاک عزائم رکھتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ میرا یہ منصوبہ ہے کہسازگار ماحول تیار کرنا ہوگا جس کی بناءپر ہندوستان اور پاکستان کی امن بات چیت کا آغاز ہوتاکہ آرپار کشمیری عوام کو بھی امن وسکون زندگی بسر کرنے کا موقع ملیں۔ اس موقع پر کئی علاقوں سے آئے ہوئے خالصہ لیڈران نے بھی اپنے فرقے کے مشکلات اور مصائب سے آگاہ کیا ۔