نوجوانوں کیلئے تحفظ اور روزگار | خواتین ووٹران کی بنیادی سہولیات کی طرف توجہ مبذول

بلال فرقانی

سرینگر//کولگام اور اننت ناگ میں خواتین نے بنیادی سہولیات کی دستیابی اورتعلیم یافتہ نوجوانوں کو روزگار کی فراہمی کیلئے اپنی رائے دہی کا استعمال کیا۔ اننت ناگ راجوری نشست پر ہفتے کو انتخابات کے دوران خواتین نے نوجوانوں کے تحفظ کو اہم معاملہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ بنیادی سہولیات کے فقدان اور بے روزگاری میں اضافے نے انہیں ووٹ دینے کیلئے متوجہ کیا۔کولگام کے مرہامہ پولنگ مرکز پر اپنی رائے دہی کا استعمال کرتے ہوئے شاہینہ نامی خاتون نے بتایا کہ تعلیم یافتہ نوجوانوں کو روزگار نہ ملنے کی وجہ سے وہ ذہنی بیماریوں میں مبتلا ہوچکے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ انکے بچوں نے بھی اعلیٰ تعلیم حاصل کی ہے اور ابھی تک انہیں روزگار نہیں ملا۔شاہینہ نے بتایا کہ بجلی فیس میں اضافے کی وجہ سے لوگ پریشان ہے،اور اس مسئلہ کا حل چاہتے ہیں۔انکا کہنا تھا کہ اگر چہ ماضی میں بھی انہوں نے ووٹ ڈالے تاہم انکے ہاتھوں میں نامیدی ہی لگی تاہم امید پر دنیا قائم ہے اور انہوں نے اپنی بہو کے ساتھ اس بار بھی ووٹ دیا۔ شوپیان کے مہمند علاقے میں زینہ نامی خاتون نے بتایا کہ بجلی فیس میں اضافہ،راشن میں کٹوتی،روزگار کی عدم دستیابی جیسے مسائل سے چھٹکارہ پانے کیلئے انہوں نے ووٹ دیا۔زینہ نے کہا کہ اگرچہ انہیں امیدواروں پر یقین بہت کم ہے تاہم ایک بار پھر وہ انہیں موقعہ دیکر اپنا قسمت آزمانا چاہتے ہیں۔کلن گوجر کے مرکز پر کلثوم بی بی نامی خاتون نے بتایا کہ انہیں بنیادی سہولیات کی دستیابی نہیں ہے۔ان کا کہنا تھا کہ راشن نا ہونے کے برابر ہے اور روزگار کے مواقعے بہت کم ہے،جس کی وجہ سے لوگوں بالخصوص پچھڑے طبقوں کے لوگوں کو مالی تنگی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔اسی طرح کے تاثرات گنیش پورہ کے پولنگ مرکز پر خواتین کی ایک ٹولی نے کیا۔ان بزرگ خواتین نے بتایا تھا کہ ایک زمانہ یہ تھا کہ سیاست داں سیاست کو عبادت سمجھتے تھے،لوگوں کے جذبات اور احساسات کا احترام کرتے تھے،اور لوگ بھی اپنے من چاہے امیدوار کو دل کھول کر ووٹ دیتے،مگر آج کی سیاست ماضی سے جدا ہے۔ ان خواتین نے بتایا کہ تاہم جن جماعتوں نے ان کی ماضی میں عزت کی ہے،وہ ان ہی جماعتوں کے حق میں ووٹ ڈال کر حق ادائی کر رہی ہیں۔ نہامہ کولگام کی دلشاہ نامی خاتون نے بتایا کہ بنیادی مسائل اگرچہ ترجیج ہے تاہم سب سے پہلے انکے بچوں کا تحفظ ہے۔انہوں نے کہا کہ نوجوانوں کے تحفظ کیلئے انہوں نے ووت دیا تاکہ غیر یقینی صورتحال کا خاتمہ ہوسکے۔