سرینگر// حکمران جماعت پی ڈی پی نے سرینگر پارلیمانی نشست کیلئے مہم کا آغاز کرتے ہوئے کہا ہے کہ انتخابات انکی جماعت کیلئے کوئی چلینج نہیں ہے جبکہ نیشنل کانفرنس اور کانگریس نے اتحاد کر کے علامتی طور پرشکست تسلیم کی۔پی ڈی پی نے انتخابی عمل کو جمہوریت کا حصہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ جماعت کیلئے پارلیمانی نشستوں کے ضمنی انتخابات کوئی چلینج نہیں ہے۔سرینگر میں پارٹی کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے پی ڈی پی کے سنیئر لیڈر اور قانون ساز کونسل کے ممبر یاسر ریشی نے کہا کہ لوگوں کو وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کی لیڈر شپ پر مکمل بھروسہ ہے اور اب کی بار بھی دونوں نشستوں پر پی ڈی پی کے امیدواروں کو لوگ کامیاب بنائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ جو لوگ یہ کہتے نہیں تھکتے تھے کہ پی ڈی پی کا وجود زمینی سطح پر ختم ہوگیا،انہوں نے اس عوامی جماعت کا مقابلہ کرنے کیلئے ایک دوسرے کو سہارا بنایا لیا،وگرنہ ایسی کوئی بات نہیں ہوتی کہ وہ ایک دوسرے سے اتحاد کرتے ۔انہوں نے پی ڈی پی کو ایک مضبوط قلعہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ حزب اختلاف نے پہلے ہی اپنی ہار تسلیم کی ہے اور وہ اب لوگوں کو بہکانے کیلئے مختلف ہتھکنڈے استعمال کر رہے ہیں۔پی ڈی پی کے سنیئر لیڈر نے واضح کیا کہ انتخابی عمل نہ پہلے جماعت کیلئے کوئی چلینج تھا اور نہ ہی اب کیونکہ پی ڈی پی حصول اقتدار کیلئے نہیں بلکہ عوام کو فلاح و ترقی کے علاوہ وقار کے ساتھ امن فرہم کرنے کیلئے میدان سیاست میں ہے۔انہوں نے کہا کہ2002میں پہلے پی ڈی پی نے ہی’’کم از کم مشترکہ پروگرام‘‘ بنایا اور موجودہ مخلوط سرکار میں بھی ایجنڈا آف الائنس کے ساتھ آئی ہیں۔ایجنڈا آف الائنس کو ریاستی عوام کیلئے ایک امید قرار دیتے ہوئے یاسر ریشی نے کہا کہ لوگوں کو اس جماعت سے امیدیں وابستہ ہے۔انہوں نے کہا کہ حالیہ ایجی ٹیشن میں اگر چہ نوجوان ہی پیش پیش تھے ،تاہم نوجوانوں کو پی ڈی پی سے کافی امیدیں وابستہ ہے اور گلے و شکوئے بھی اپنوں سے ہی کئے جاتے۔انہوں نے کہا کہ نوجوانوں کو ہی نہیں بلکہ ریاست کے دانشوروں،طلاب،کاروباریوں،تاجروں اور عام لوگوں کو پی ڈی پی سے ہی امیدیں وابستہ ہے اور انہیں اس بات ہر قومی یقین ہے کہ اگر کوئی ہمدرد لیڈر مین اسٹریم میں انکے لئے ہیں وہ صرف وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی ہیں