سرینگر// ڈائرکٹر جنرل آف پولیس ڈاکٹر ایس پی وید اور پولیس کے اعلی افسران نے ڈسٹرکٹ پولیس لائنز اننت ناگ میں پولیس دربار سے خطاب کیا جہاں پولیس جوانوں کو اچھے کام کرنے پر پولیس سربراہ نے ان کی حوصلہ افزائی کی اور بہترین کارنامے انجام دینے والے ایس پی او کو مستقل ہونے پر مبارک بادی دی۔ بعد میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں میڈیا سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ خبریں دیتے وقت چاہے اپنی اپنی ایجنسیوں پر یا سوشل میڈیا پر، بہت ہی ذمہ داری سے مشتہر کرے ایسا نہ ہو کہ ایک غلط خبر سے یہاں کے جوان مشتعل ہوکر گمراہ ہوسکتے ہیں اور اگر میڈیا یا پولیس کی وجہ سے یہاں کے بچے بندوق اٹھاتے ہیں تو ان کے اہل خانہ پر مشکل وقت گزرتا ہے اس سلسلے کو روکنا ہم سب کا فرض بنتا ہے اور میں ان کو بھی اپیل کرتا ہوں کہ وہ تشدد کا راستہ ترک کریں اور اپنی اور اپنے گھروالوں کی زندگی بچائیں اور کشمیر کو خوشحال کی راہ پر گامزن کریں یہ زمین پیروفقیروں کی آماجگاہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہر ایک کا کوئی نہ کوئی مسئلہ ہوتا ہے وہ دوسرے طریقے سے حل کیا جا سکتا ہے بجائے خون خرابے سے۔ ایک سوال کے جواب پولیس سربراہ نے کہا کہ حالات بتدریج بہتر ہوتے جارہے ہیں اس کا سہراعوام کو جاتا ہے انہوں کہا کہ پولیس کو ہدایت دی گئی کہ کسی بھی کاروائی میں عوام کے جان و مال کا خیال رکھیں لیکن جو بندوق لیکر حملہ کرے گا تو پولیس کے پاس کوئی دوسرا راستہ نہیں ہے لیکن ہم ان کو بھی موقعہ دیتے ہیں کہ وہ ہتھیار ڈال دیں اس سلسلے میں ابھی تک تقریباً پولیس نے ساٹھ سے زائد بچوں کو گرفتار کرکے ان کی جانیں ضائع ہونے سے بچائی جو میلٹنسی میں جانے کی کوشش کررہے تھے۔ این آئی اے کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ سبھوں نے ٹی وی پر ان کا بیان سنا اگر یہ سہی ہے جو انہوں نے بولا تو اگر کسی نے خون کی دلالی کی یا قانون کی خلاف ورزی کی تو اس کو سزا ملنی چاہیے۔ میں عوام سے اپیل کرتا ہوں کہ ہم سب ملکر کشمیر کی خوشحالی کے لئے کام کریں اور اس کو انتہا پسندی سے نجات دلائے۔