سرینگر//مسلم دینی محاذ کے محبوس امیر ڈاکٹر قاسم فکتو نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ بھارت میں آر ایس ایس کی حکومت قائم ہو جانے کے بعد سے جس طرح مسلمانوں اور دلتوں پر مظالم ڈھائے جارہے ہیں ، مسلمان جسطرح انتہائی خوف و دھشت کی حالت میں زندگی گزار رہے ہیں نیز جارحانہ ھندو تہذیب کی جوفضا بھارت میں بنی ہوئی ہے، جس نے سیاست ، معیشت ، معاشرت ، نظام تعلیم اور ذرائع ابلاغ کو پوری طرح اپنی لپیٹ میں لیا ہے یہ اس حکومت کی تصویر کا ایک رخ ہے اس کا دوسرا رخ یہ ہے ایک بار یہ بات پھر ثابت ہو گئی ہے کہ دنیا کا کوئی ملک سیکولر نہیں ہوتا خواہ و ہاں کاآئین سیکولر ہی کیوں نہ ہو بلکہ ہر ملک کی حکومت اور ریاست کا مذہب وہی ہوتا ہے جو وہاں کی اکثریت کا مذہب ہوتا ہے، بھارت ھندو راشٹر تھا ھندو راشٹر ہے اور ھندوراشٹر ہی رہے گا اس لئے موہن باگھوت کی بات بالکل صحیح ہے۔ ڈاکٹر قاسم نے کہاکہ آر ایس ایس ہندو جماعت ہے اور سیکولرازم کے نام پر بھارت کے عوام کو دھوکہ نہیں دیتی ہے ،اس لئے بھارت کے متعلق بعض مسلمان حلقوں اور اعتدال پسند ھندو دانشوروں کو جو وہم تھا کہ بھارت سیکولر ملک ہے وہ اب ختم ہوگیا ہے۔ بھارت پوری دنیا میں آج ایک ھندو ملک کے طور سامنے آیا ہے، اسطرح وقت نے سرسید احمد خان اور محمد علی جناح کی سیاسی بصیرت (Vision)کو صحیح ثابت کیا ہے۔ جموں کشمیر میں آرایس ایس اورپی ڈی پی کی حکومت میں ملت اسلامیہ پر جو مظالم ڈھائے جارہے ہیں وہ نیشنل کانفرنس کے پیس بریگیڈ اور کوکہ پرے کے مظالم سے زیادہ دحشت ناک ثابت ہوئے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ یہ اس حکومت کا ایک رخ ہے اس کا دوسرا رخ یہ ہے کہ جموں کشمیر میں جو بعض لوگ بھارت کے ساتھ ہی رہنے کی وکالت کرتے تھے ان کی آنکھیں اب کھلنی چاہیے کیونکہ ان کے لئے بھارت کے ساتھ ہی رہنے کی وکالت کرنااب ممکن نہیں ہے، کچھ پڑھے لکھے نوجوان UNOاور IMFکی موجودگی میں آزادی اور خود مختاری کے قدیم تصورات کو اب بے معنی قرار دیتے تھے اس لئے یہاں کی تحریک مزاحمت کو غیر ضروری سمجھتے تھے ، ان کو بھی اب یہ معلوم ہوچکا ہے کہ آزادی کا تعلق صرف سیاست اور معیشت ہی کے ساتھ نہیں بلکہ مذہب، تہذیب، تعلیم اور تشخص کے ساتھ بھی ہے، اس لئے ملت اسلامیہ کشمیر ان کی حفاظت بھارتی حاکمیت کے اندر نہیں کرسکتی۔ یہی وجہ ہے بھارت اور جموں کشمیر میں RSSکی حکومت کے بعد جموں کشمیر میں جوان لڑکوں اور لڑکیوں میں تحریک مزاحمت کے متعلق وسیع پیمانے پر نظریاتی بیداری پائی جاتی ہے، جموں کشمیر میں RSSاور PDPکی حکومت کا ملت اسلامیہ کشمیر پر مظالم ڈھانا حکومت کا ایک پہلو ہے اسکا دوسرا پہلو یہ ہے کہ اس حکومت سے ملت اسلامہ کو بھارت اور یہاں کی بھارت نواز جماعتوں کو پہچاننے میں کافی مدد ملی ہے۔