اسلام آباد //پاکستان کی سیول و ملٹری قیادت نے کشمیر میں تشدد کی مخالفت کی ہے۔وزیر اعظم نواز شریف کی صدارت میں قومی سلامتی سے متعلق کابینہ میٹنگ منعقد ہوئی جس میں ملک کو درپیش داخلی اور خارجی صورتحال پر تفصیل سے تبادلہ خیال کیا گیا۔اس اہم میٹنگ میں وفاقی وزراء اور تینوں مسلح افواج کے سربراہان بھی شریک ہوئے۔میٹنگ کے دوران کشمیر میں بھارتی فوج کی زیادتیوں کی مذمت کی گئی۔میٹنگ کے دوران سیول اور ملٹری لیڈر شپ نے کشمیری عوام کی اخلاقی اور سفارتی مدد جاری رکھنے کا عزم دہرایا گیا۔سرکاری بیان میں کہا گیا ہے کہ قومی سلامتی کمیٹی کی میٹنگ میں سرحدوں کی صورتحال پر بھی سیر حاصل بحث کی گئی۔قومی سلامتی میٹنگ میں بھارتی فوج کی جانب سے بے گناہ کشمیریوں پر زیادتیوں پر تشویش کا اظہار کیا گیا اور اس بات کو دہرایا گیا کہ پاکستان کی طرف سے کشمیریوں کی اخلاقی اور سفارتی مدد جاری رہے گی۔کلبھوشن یادو کا معاملہ بھی میٹنگ کے دوران زیر بحث آیا۔میٹنگ میں وزیر داخلہ چوہدری نثار، مشیر خارجہ سرتاج عزیز، وزیر دفاع خواجہ آصف، وزیر خزانہ اسحاق ڈار، مشیر قومی سلامتی امور ناصر جنجوعہ، تینوں افواج کے سربراہان، ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل نوید مختار اور چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل زبیر محمود حیات بھی شریک ہوئے۔قبل ازیں وزیراعظم نواز شریف سے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے ملاقات کی جس میں قومی سلامتی کے امور سمیت افغانستان کے ساتھ صورت حال اور سرحدی کشیدگی کے حوالے سے بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔