سرینگر +اننت ناگ +کپوارہ +سوپور//اننت ناگ، سرینگر ، بڈگام،پلوامہ ،حاجن ،سوپور، شوپیان اور کپوارہ میںجمعہ کو ایک بار پھر پر تشدد احتجاجی مظاہرے کئے گئے۔اننت ناگ کے لالچوک علاقے میں صبح سویرے نوجوان سڑکوں پر نکل آئے اور نعرے بازی شروع کی۔اسکے بعد انہوں نے پتھرائو شروع کیا اور پولیس نے ان پر شلنگ کی۔اسکے بعد تشدد کا دائرہ مہندی کدل،کورٹ روڑ، اچھہ بل اڈہ،جنگلات منڈی،شر پورہ،ریشی بازار، چینی چوک، ملکھ ناگ،ڈانگر پورہ،مٹن اڈہ اور کاڑی پورہ تک پھیل گیا۔اسکے ساتھ ہی قصبے میں سکول اور دوکانیں بند ہوئیں۔کئی سکولوں کے طلباء بھی مظاہرین کیساتھ شامل ہوئے اور انہوں نے گرفتار طلباء کی رہائی کا مطالبہ شروع کیا۔کاڈی پورہ طالبات اور پولیس کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئیں۔جھڑپوں میں چند افراد کو چوٹیں آئیں۔تشدد اس وقت بھڑک اٹھا جب جمعرات کو فورسز اہلکاروں نے ڈانگر پورہ میں ایک دوکاندر کی مارپیٹ کی تھی۔جمعہ کو مقامی تاجروں نے جب اسکی رہائی کے حق میں نعرے بازی کی تو مقامی نوجوان اور سکولی طلاب بھی مظاہرین میں شامل ہوئے جس کے بعد قصبے میں ہر طرف پتھرائو اور شلنگ کے مناظر دیکھنے میں آئے۔ادھرکرالہ پورہ کپوارہ میں جمعہ کو طلبہ نے احتجاجی جلوس نکالا جبکہ ترہگام میں نعرئہ بازی کی گئی۔کرالہ پورہ کپوارہ میں جمعہ کو ہائر سکینڈری سکول کے طلبہ نے صبح 11بجے جلوس نکالا اور آزادی کے حق میں نعرئہ بازی کی ۔طلبہ کے جلوس نے بازار میں تعینات فورسز اہلکاروں پر پتھرائو کیا جس کے بعد وہا ں طلبہ اور فورسز کے درمیان زبردست جھڑپوں کا سلسلہ شروع ہوا تاہم فورسز نے شلنگ کر کے جلوس کو ناکام بنا دیا اور دو نوجوانو ں کو گرفتار کیاجس کے بعد کرالہ پورہ بازار بند ہوگیا اور گا ڑیو ں کی نقل حمل بھی کئی گھنٹوں تک متاثر ہوئی ۔ قصبہ ترہگام میں اس وقت حالات کشیدہ ہوگئے جب لوگو ں نے نماز جمعہ کے بعد احتجاجی جلوس نکالا ۔مقامی لوگو ں کا کہنا ہے کہ جلوس پر امن تھا کہ فورسز نے ایک نوجوان محمد عاقب ڈار کو گرفتار کر کے پولیس تھانہ ترہگام میں بند رکھا ۔جلوس میں شامل لوگو ں نے عاقب کی گرفتاری کے خلاف پولیس تھانہ ترہگام کی طرف پیش قدمی کی تاہم کرالہ پورہ کپوارہ سڑک پر تعینات فورسز اہلکارو ں نے انہیں آگے جانے کی اجازت نہیں دی جس کے بعد مظاہرین اور فورسز کے درمیان جھڑپو ں کا سلسلہ شروع ہوا ۔فورسز نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لئے شلنگ کی ۔مقامی لوگو ں کا کہنا ہے کہ فورسز نے اس قدر شلنگ کی کہ کئی شل مرکزی جامع مسجد ترہگا م کے دروازے پر جاگرے جس کی وجہ سے نمازیو ں میں کھلبلی مچ گئی ۔مرکزی جامع مسجدسرینگر میں نماز جمعہ کے بعد نوجوانوں نے اپنے ہاتھوں میںاسامہ بن لادن کے پوسٹر لئے آزادی کے حق میں نعرے بلند کرتے ہوئے جلوس نکالنے کی کوشش کی۔ احتجاجی نوجون نوہٹہ علاقہ میں مختلف حصوں میںتقسیم ہوگئے تاہم پولیس ان کا تعاقب کر تی رہی ۔پولیس نے پتھرائو کے جواب میں لاٹھی چارج اور شلنگ کا سہارا لیا جس کے دوران ایک نوجوان کو گرفتار کرلیا گیا۔ماگام بڈگام کے بٹہ پورہ ، مازہامہ ،یاری گنڈاور کانہامہ میں شبانہ چھاپوں کے دوران قریب 15نوجوانوں کی گرفتاری پر جمعہ کو احتجاجی مظاہرے ہوئے اور یہاں بھی تشدد بھڑک اٹھا۔ بٹہ پورہ اور مازہامہ میں جمعہ کی صبح اور بعد از نماز جمعہ پر تشدد مظاہرے ہوئے جس کے دوران مظاہرین نے پتھرائو کیا اور پولیس نے شلنگ کی۔یہاں کافی دیر تک جھڑپوں کا سلسلہ جاری رہا۔شام کے وقت چاڑورہ میں فوجی کانوائے پر مظاہرین نے پتھرائو کیا جس کے دوران کرالہ پورہ کی ایک بچی انشاء فیاض پتھر لگنے سے شدید زخمی ہوئی۔پلوامہ قصبہ میں کئی مقامات پر مظاہرے ہوئے جس کے دوران پتھرائو کرنے والے نوجوانوں پر شلنگ کی گئی۔جس کے بعد طرفین کے مابین شدید جھڑپیں ہوئیں جس کے باعث پورا قصبہ اشک آور گولوں سے لرز اٹھا اور ہر طرف دھواں ہی دھواں پھیل گیاا۔ راجپورہ چوک اور نیوہ پلوامہ میں بھی نماز جمعہ کے بعد پتھرائو اور شلنگ کے واقعات پیش آ ئے ۔ شوپیان میں نماز جمعہ کے بعد نوجوانوں نے سڑکوں پر نکل کر احتجاج کیا جن کو منتشر کرنے کے لئے سیکورٹی فورسز نے آنسوگیس کے گولے داغے ۔ احتجاجی مظاہرین اور فورسز کے درمیان وقفے وقفے سے جھڑپوں کا سلسلہ کافی دیر تک جاری رہا۔ حاجن بانڈی پورہ میں نماز جمعہ کے بعد لوگوں کا ہجوم سڑکوں پر امڈ آیا۔ فورسز نے جب انہیں منتشر کرنے کی کوشش کی تو لوگ مشتعل ہوئے اور انہوں نے بیک وقت کئی اطراف سے فورسز پر زبردست پتھرائو شروع کیا۔نامہ نگار غلام محمد کے مطابق سوپور میں نماز جمعہ کے بعد نوجوان سڑکوں پر نمودار ہوئے اور انہوںنے جلوس نکالنے کی کوشش کی تاہم راستے میں موجود پویس و فورسز اہلکاروںنے انہیں آگے جانے کی اجازت نہیںدی جس پر جلوس میں شامل نوجوان مشتعل ہوئے اور انہوںنے پتھرائو کیا جس کے جواب میںپولیس کو شلنگ کرناپڑی ۔ اس دوران ایک نوجوان کی گرفتاری عمل میں لائی گئی۔ادھر انتظامیہ نے آج یعنی سنیچر کو پائین شہر کے 3پولیس تھانوں میں پابندیاں عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ سرینگر کے مطابق 20مئی کو پولیس اسٹیشن نوہٹہ ،ایم آر گنج اور صفا کدل کے تحت آنے والوں علاقوں میں لوگوں کے چلنے پھرنے پر پابندیاں عائد رہیںگی ۔