نماز جمعہ کے بعد جلوس،دھرنے اور جھڑپیں

Kashmir Uzma News Desk
4 Min Read
سرینگر//مشترکہ مزاحمتی قیادت کی طرف سے دفعہ35A کو منسوخ کرنے کی مبینہ سازش اور شہری ہلاکتوں کے خلاف احتجاجی مظاہروں کی اپیل کے پیش نظر شہر خاص،مائسمہ اور حیدرپورہ کے علاہ سوپور میں احتجاجی جلوس برآمد ہوئے جبکہ سنگباری اور شلنگ کے علاوہ پیلٹ کا بھی استعمال کیا گیا۔اس دوران ترال میں جاں بحق جنگجوئوں کی یاد میں چوتھے روز بھی ہڑتال رہی۔نماز جمعہ کے بعد مائسمہ سے  لبریشن فرنٹ نے جلوس برآمد کیا،جس کے دوران اسلام و آزادی کے حق میں نعرہ بازی کی گئی  نور محمد کلوال کی قیادت میں کارکنوں اور دیگر لوگوں نے جلوس برآمد کیا اور بڈشاہ چوک تک پیش قدمی کی۔جلوس میں احتجاجی مظاہرین نے پلے کارڈور پرچم اٹھا رکھے تھے،جبکہ لبریشن فرنٹ کے لیڈروں مشتاق اجمل، محمد یاسین بٹ،سراج الدین میر،شیخ عبدالرشید،محمد صدیق شاہ،بشیر احمد کشمیری،پروفیسر جاوید،گلزار احمد پہلوان اور شوکت احمد ڈار نے بھی جلوس میں شرکت کی۔ مدینہ چوک سے شروع ہوا جلوس بعد میں بڈشاہ چوک میں پرامن طور پر منتشر ہوا۔ نماز جمعہ کے بعد حیدرپورہ میں بھی جلوس برآمد کیا گیا،جس کے دوران شرکاء نے اسلام و آزادی کے حق میں نعرہ بازی کی۔احتجاجی مظاہرین نے پلے کارڈس اٹھا رکھے تھے، جن پر  آرٹیکل 35Aکو زک پہنچانے کے خلاف تحریر درج  تھی۔احتجاجی مظاہرین مسجد کے احاطے میں جمع ہوئے جبکہ معراج الدین ربانی ،عمر عادل،امتیاز حید،غلام محمد مقدم ،محمد شفیع،عمران احمد اور دیگر لوگوں نے شرکت کی ۔بعد میں یہ احتجاج بھی پرامن طور پر اختتام پذیر ہوا۔ جامع مسجد سرینگر میں نماز جمعہ کے بعد احتجاجی جلوس برآمدہوا جس کے دوران اسلام و آزادی کے حق میں نعرہ بازی کی گئی۔ نماز کے بعد نوجوانوں کی ٹولیاں جامع مسجد کے صحن میں نمودار ہوئیں اور نعرہ بازی کرتے ہوئے پیش قدمی کی۔اس موقعہ پر جب وہ جامع مسجد سے باہر آنے لگے تو پہلے سے موجود اہلکاروں نے انہیں منتشر ہونے کی ہدایت دی،تاہم مظاہرین نے مزاحمت کی۔فورسز اور پولیس اہلکاروں نے احتجاجی مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے ٹیر گیس کے گولے داغے،جبکہ مظاہرین نے سنگباری کی۔ طرفین میں کچھ وقفہ کیلئے تصادم آرائی کے بعد صورتحال پھرمعمول پرآگئی۔ ادھرنامہ نگار غلام محمد کے مطابق نماز جمعہ کے بعد مرکزی جامع مسجد سوپور کے باہر نوجوانوں کی ٹولیاں  جمع ہوئیں اور بعد میں اسلام و آزادی کے حق میں نعرہ بازی کرتے ہوئی پیش قدمی کرنے لگیں۔ احتجاجی مظاہرین ترال میں جاں بحق جنگجوئوںاور شہری کی ہلاکت کے خلاف احتجاج کر رہے تھے۔اس موقعہ پر جب احتجاجی مظاہرین مین بازار پہنچے تو وہاں پر موجود پولیس اور فورسز اہلکاروں نے مظاہرین کو منتشر ہونے کی ہدایت دی۔ اس موقعہ پر مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے فورسز نے ٹیر گیس کے گولے داغے جبکہ مظاہرین نے فورسز اور پولیس اہلکاروں پر سنگباری کی۔سنگباری اور ٹیر گیس شلنگ سے افراتفری کا ماحول پیدا ہوا،اور فوری طور پر دکان،بازار اور دیگر تجارتی مراکز بھی بند ہوئے،جس کے ساتھ ہی پورے علاقے میں جھڑپوں کا سلسلہ شروع ہوا۔اس دوران  ترال پلوامہ میں چوتھے روز بھی مکمل ہڑتال رہی،جس کے دوران تمام کاروباری ادارے،دکان اور تجارتی کمپلیکس بند رہیں،ٹرانسپورٹ کے نقل و حمل میں بھی جزوی طور پر اثر پرا۔
 
Share This Article
Leave a Comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *