سرینگر //سری نگرسمیت کئی علاقوں میں جمعہ کو بعد از نماز الیکشن مخالف مظاہرے ہوئے اور کئی مقامات پر پتھرائو اور شلنگ ہوئی۔مشترکہ مزاحمتی قیادت کی جانب سے نماز جمعہ کے بعد 9اور12اپریل کو سرینگر اور اسلام آباد پارلیمانی نشستوں کیلئے ہونے والے ضمنی انتخابات کے خلاف مظاہروں کی اپیل کے پیش نظر نما ز جمعہ کے بعد تاریخی جامع مسجد ، آبی گزر ، سوپور ، صورہ ، بڈگام میں کچھ مقامات پر الیکشن مخالف احتجاجی مظاہرے کئے گئے۔ جامع مسجدسرینگر سے ایک احتجاجی جلوس برآمد ہوا جس میں شامل لوگوں نے مجوزہ ضمنی پارلیمانی انتخابات اور گرفتاریوں کے خلاف نیز آزادی کے حق میں نعرے بلند کئے۔ یہ جلوس پر امن طور اختتام پذیر ہوا ۔علاقہ صورہ میں ا س وقت بازار بند ہوگیا اورگاڑیوں کی آمدورفت متاثر ہوئی جب نماز جمعہ کے بعد یہاں مشتعل نوجوانوں اور پولیس وفورسز کے درمیان ٹکرائو کی صورتحال پیدا ہوئی۔ نوجوانوں کی سنگباری کے جواب میں پولیس اور فورسز نے مین مارکیٹ صورہ کے نزدیک آنسو گیس کے گولے اور پاوا شل داغے ، جس دورا ن ایک پاوا شل اٹھا کر جب ایک نوجوان نے واپس فورسز کی جانب پھینکنے کی کوشش کی تو اسکے ہاتھ کا انکوٹھا ٹوٹ گیا۔ ادھر آ بی گذ ر سرینگر میں نماز جمعہ کے بعد ایک نوجوان کو الیکشن بائیکاٹ پوسٹر تقسیم کرنے کے الزام میں گرفتار کرلیا گیا۔غلام محمد کے مطابق شمالی قصبہ سوپورمیں نماز جمعہ کے بعد مظاہرین اور فورسز کے درمیان شدید جھڑپوں کے دوران ٹیر گیس شیلنگ کی گئی۔نمازجمعہ کے بعد لوگوں کی ایک بڑی تعداد نے تاریخی جامع مسجدسے اسلام و آزادی کے حق میں نعرے بلند کرتے ہوئے جلوس نکالااور مین بازار کی طرف جانے کی کوشش کی۔وہاں پہلے سے تعینات پولیس اورفورسز نے انہیں روکنے کی کوشش کی جس پر مظاہرین نے مشتعل ہوکر پتھرائو شروع کیا۔بعد میں طرفین کے مابین جھڑپیں شروع ہوئیں اور جوابی کارروائی کے تحت مظاہرین پر لاٹھی چارج کے ساتھ اشک آور گیس کے گولے داغے گئے ۔ یہاں جھڑپوں کا سلسلہ کافی دیر تک جاری رہا اور صورتحال پر قابو پانے کیلئے اضافی فورسز طلب کی گئیں ۔اس صورتحال کی وجہ سے مین چوک اور ملحقہ بازاروں میں دوپہر کے بعد کاروباری سرگرمیاں بھی بری طرح سے متاثر ہوئیں۔دریں اثناء جنوبی کشمیر میں لبریشن فرنٹ کے زیر اہتمام کچھ مقامات پرنمازجمعہ کے بعد الیکشن مخالف جلوس برآمد ہوئے جبکہ فریڈم پارٹی کی جانب سے جمعہ کے روز بڈگام سے مجوزہ پارلیمانی انتخابات کے خلاف مہم کا آغازکیا گیا اور اس دوران الیکشن مخالف پوسٹر اور دیگر مواد لوگوں میں تقسیم کیا گیا۔