سرینگر //مزاحمتی قائدین سید علی گیلانی،میر واعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک نے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ عید نماز کے بعد پوری وادی میں دفعہ35 اے سے چھیڑ چھاڑ،مزاحمتی لیڈران اور تاجروں کی این آئی اے کے ذریعے گرفتاری اور جی ایس ٹی کیخلاف احتجاج کریں۔انسپکٹر جنرل پولیس منیر احمد خان نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا ہے کہ چونکہ عید کے روز علیحدگی پسندوں کی طرف سے احتجاج کی کال دی گئی ہے لہٰذا پولیس جمعہ کے روز صورتحال کا جائزہ لے گی اور پھر اسی تناظر میں عید کے دن امن و قانون کے بارے میں فیصلہ کیا جائیگا۔ٹی آر سی گرائونڈ میں جمعیت اہلحدیث کو نماز پڑھنے کی اجازت نہ دینے کے بارے میں انہوں نے کہا کہ پچھلے سال بھی اجازت نہیں دی گئی تھی۔پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ پولیس کو خدشہ ہے کہ ٹی آر سی گرائنڈ میں نماز پڑھنے کی اجازت دینے سے لالچوک میں امن و قانون کی صورتحال پیش آسکتی ہے اس لئے ایسا فیصلہ کیا گیا ہے۔ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ صورتحال کا جائزہ لینے کے بعد ہی عید گاہ میں نماز پڑھنے کی اجازت دی جائیگی۔سی آر پی ایف ترجمان راجیش یادو کا کہنا ہے کہ وہ عید گاہ کے پروگرام کے بارے میں آگاہ ہیں جہاں ممکنہ طور پر میر واعظ عمر فاروق خطاب کریں گے،ہم نے اپنے جوانوں کو ہدایات دیں ہیں کہ وہ کسی بھی امن و قانون کی صورتحال پیش آنے کے موقعہ پر صبر و تحمل کا مظاہرہ کریں۔انہوں نے کہا ’’سی آر پی ایف جوانوں کو نماز عید کے بعد ممکنہ لاء اینڈ آرڈر صورتحال کے بارے میں آگاہ کردیا گیا ہے،اور انہیں امید ہے کہ عید کا دن پر امن طور پر گذرے گا۔ذرائع نے بتایا کہ جمعہ کو امن و قانون کی مجموعی صورتحال کا احاطہ کرنے کے بعد ہی تمام ضلع پولیس افسران کو عید کے موقعہ پر سیکورٹی انتظامات کرنے کے احکامات دیئے جائیں گے، اگر جمعہ کو احتجاج کے واقعات پیش آئیں گے۔